دہلی: بھارتی انتخابی مہم میں حصہ لینے پر بنگلا دیش کے فلم اسٹار فردوس احمد کو بھارت سے نکال دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مودی کے حریف کی انتخابی مہم میں حصہ لینا بنگلا دیشی اسٹار کو مہنگا پڑ گیا، انھیں ملک سے باہر کا راستہ دکھا دیا گیا۔
بنگلا دیش کے وزیر خارجہ نے اپنے اسٹار کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا، معاملہ اتنا سنگین نہیں تھا۔
بنگلا دیشی اداکار فردوس احمد 200 سے زائد فلموں میں کام کرچکے ہیں، وہ مغربی بنگال ریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کےلئے انتخابی مہم چلارہے تھے، جس کے بعد انھیں بھارت سے باہر نکالا گیا۔
واضح رہے کہ ممتا بنرجی بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حریف ہیں۔ ملک سے باہر نکالنے پر 45 سالہ فردوس نے کہاکہ وہ بھارتی قوانین کا احترام کرتے ہیں اور اس کے تحت غیر ملکی دوسرے ملک کی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔
مزید پڑھیں: مودی کا دوبارہ اقتدار کیلئے نیا ڈرامہ، جعلی ابھی نندن کا بھانڈہ پھوٹ گیا
مقامی میڈیا کو جاری کردہ بیان میں فردوس کا کہنا تھا کہ میں اپنی نادانستہ طور پر کی گئی غلطی پر معذرت خواہ ہوں۔ انھوں نے مزید کہا کہ مغربی بنگال کے عوام نے انھیں بے پناہ پیار دیا۔
دوسری جانب بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن کا کہنا تھا کہ فردوس کے اقدام پرضرورت سے زیادہ سخت ردعمل دکھایا گیا۔