ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

بھارتی پولیس اہلکار نے مسلمانوں کو کیوں قتل کیا؟ عینی شاہد نے حقیقت بتادی

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : جے پور ممبئی ایکسپریس ٹرین میں گزشتہ روز پیش آنے والے پولیس اہلکار کی فائرنگ کے واقعے  نے پورے ملک کو  ہلا کر رکھ دیا، واقعے کے عینی شاہد نے تفتیشی ٹیم کو بیان ریکارڈ کرادیا۔

ایف آئی آر کے مطابق اپنے سینئر کی طرف سے ڈیوٹی سے جلدی چھٹی نہ دینے پر ملزم 33 سالہ کانسٹیبل چیتن سنگھ اتنا ناراض ہوا کہ اس نے پیر کی علی الصبح تقریباً 5 بجے خاتون سب انسپکٹر سمیت دیگر تین مسلمانوں پر اندھا دھند فائرنگ کرکے انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا۔

اس حوالے سے جائے وقوعہ پر موجود اور عینی شاہد آر پی ایف کانسٹیبل امے آچاریہ نے تفتیشی ٹیم کو آنکھوں دیکھا حال سنادیا،

- Advertisement -

آر پی ایف کانسٹیبل امے آچاریہ نے بتایا کہ ملزم چیتن سنگھ، اے ایس آئی تکارام مینا اور تین دیگر ٹکٹ چیکرز  نے پیر کی صبح مجھ سے ملاقات کی، مینا نے مجھے بتایا کہ چیتن سنگھ کی طبیعت ناساز ہے۔

اچاریہ کے بیان کے مطابق چیتن سنگھ نے ڈیوٹی سے جلد فارغ ہونے اور ولساڈ ریلوے اسٹیشن پر اتارے جانے پر اصرار کیا تاہم مینا اسے سمجھانے اور ڈیوٹی پوری کروانے کی کوشش کر رہی تھی۔

جب چیتن سنگھ نہ مانا تو مینا نے ممبئی سینٹرل کنٹرول روم کو اطلاع دی اور پھر اس نے چیتن سنگھ سے کہا کہ خود وضاحت کریں۔ اے ایس آئی نے اپنے اسسٹنٹ سیکورٹی کمشنر سوجیت کمار کو بھی بلالیا تھا اور اس نے بھی انہیں منانے کی کوشش کی لیکن چیتن سنگھ کسی کی بات سننے کو تیار نہیں تھا۔

بھارتی پولیس

اچاریہ نے پولیس کو بتایا کہ اس کے بعد مینا نے مجھے (آچاریہ) ملزم چیتن کے لیے کولڈ ڈرنک لانے کو کہا اور اسے کچھ دیر آرام کرنے کی درخواست کی، میں بھی چیتن کے پاس ہی بیٹھا تھا جب وہ آرام کر رہا تھا، لیکن 10 سے 15 منٹ کے بعد وہ اچانک اٹھا اور زبردستی مجھ سے رائفل چھین لی چونکہ میں رائفل دینے کے لیے تیار نہیں تھا، اس لیے اس نے میرا گلا دبانے کی بھی کوشش بھی کی۔

اچاریہ نے کہا کہ بعد میں مجھے احساس ہوا کہ سنگھ نے غلطی سے میری رائفل لے لی تھی، جس کے بعد میں نے دیگر آر پی ایف اہلکاروں کے ساتھ اس کا پیچھا کیا اور رائفل کو اپنے قبضے میں لے لیا۔

آچاریہ نے بتایا کہ اس وقت چیتن سنگھ بہت غصے میں تھا۔ مینا اب بھی اسے سمجھانے کی کوشش کر رہی تھی لیکن سنگھ مسلسل بحث کرتا رہا۔ میں نے بھی مداخلت کی اور اسے سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ ہم دونوں کی بات نہیں سن رہا تھا چنانچہ میں نے وہاں سے جانے کا فیصلہ کیا۔

مزید پڑھیں : بھارتی پولیس اہلکار نے ٹرین میں مسلمانوں کو چُن چُن کر قتل کردیا

اچاریہ نے بتایا کہ جب وہ جا رہے تھے تو انہوں نے سنگھ کو اپنی رائفل کا سیفٹی کیچ ہٹاتے ہوئے دیکھا، جس کے بعد اس نے مینا کو اطلاع دی اور بعد میں اس نے اسے پرسکون ہونے کو کہا۔ تاہم تقریباً 5 بجے جب وہ دوسری کوچ میں تھے، اچاریہ کو اس کے ساتھی کا فون آیا جس نے اسے بتایا کہ سنگھ نے مینا کو گولی مار دی ہے۔ اچاریہ نے پولیس کو بتایا کہ مجھے ڈر تھا کہ وہ مجھ پر گولی چلا دے گا، اس لیے میں واش روم میں چھپ گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں