تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

سدھو موسے والا کو آخری رسومات کیلئے ٹریکٹر میں کیوں لے جایا گیا

بھارتی آنجہانی گلوکار سدھو موسے والا کی میت کو آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے ان کے پسندیدہ ٹریکٹر میں رکھ کر لے جایا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق قاتلانہ حملے کے دوران ہلاک ہونے والے عالمی شہرت یافتہ گلوکار سدھو موسے والا کی آخری رسومات بھارتی پنجاب کے ضلع منسا کے گاؤں میں ادا کردی گئی ہیں، سدھو موسے والا کی آخری رسومات میں ان کے ہزاروں پرستاروں نے شرکت کی, اس موقع پر والدین جوان بیٹے کی موت پر اپنے جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے آنسو بہاتے رہے۔

میت پر والدین کی متعدد جذباتی تصویریں اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں جس میں گلوکار کی والدہ کو بیٹے کی موت پر اپنے شوہر کے آنسو صاف کرتے دیکھا گیا۔

 انہیں آخری رسومات کیلئے ایچ ایم ٹی کے تیار کردہ ان کے پسندیدہ 5911 ماڈل کے ٹریکٹر (جس کا ذکر وہ اکثر اپنے گانوں میں بھی کرتے تھے) میں لے جایا گیا، ٹریکٹر کو پھولوں اور ان کی تصویروں سے سجایا گیا تھا۔

خیال رہے کہ سدھو موسے والا پر اتوار کے روز ضلع مانسہ کے گاؤں جواہرکے میں قاتلانہ حملہ ہوا تھا، نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں گلوکار اور ان کے دو دوست شدید زخمی ہوگئےتھے، جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم سدھوموسے والا اسپتال میں زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ دیگر 2 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ نوجوان گلوکار کے قتل کی ذمہ داری کینیڈین گینگسٹر نے قبول کرلی ہے، ملزمان کا کہنا ہے کہ وہ ہمارے خلاف کام کر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سدھو موسے والا کو کتنی گولیاں لگی، پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی

سدھو موسے والا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق گلوکار 2 درجن سے زائد گولیوں کا نشانہ بنے، پوسٹ مارٹم کے دوران ان کی لاش میں سے 25 گولیاں نکالی گئی۔

معروف گلوکار کا تعلق بھارتی پنجاب کے ڈسٹرکٹ مانسہ کے قریب گاؤں موسے والا سے تھا، ان کے کروڑوں چاہنے والے تھے اور وہ نوجوانوں میں بے حد مقبول تھے، مقتول گلوکار کے بھارت اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں پرستار ہیں۔

Comments

- Advertisement -