جکارتہ: ڈگمگاتی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے انڈونیشیا نے اہم اعلان کردیا ہے۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے انڈونیشیا نے اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے دولت مند غیر ملکی افراد کے لیے بالی میں طویل مدتی قیام کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
گزشتہ روزجاری کئے گئے نئے ضابطے کے مطابق پانچ سال اور دس سال کے نئے "سیکنڈ ہوم ویزا”کے لیے ایسے غیر ملکی افراد اہل ہوں گے جن کے بینک اکاؤنٹس میں کم از کم 1 لاکھ 30ہزارامریکی ڈالر موجود ہیں۔
حکام نے بتایا کہ یہ پالیسی کرسمس پر یا اس ضابطے کے اجراء کے ساٹھ دن بعد نافذ العمل ہوگی۔اس ویزا اقدام کو اس وقت متعارف کرایا گیا ہے جب انڈونیشیا میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں تیزی آئی ہے، جس کی ایک بڑی وجہ گارڈا انڈونیشیا جیسی ایئرلائنز کی جانب سے دوبارہ بین الاقوامی پروازیں شروع کرنا ہیں۔
اس کے علاوہ رواں سال نومبر میں سیاحتی مقام بالی میں ہونے والی جی 20سربراہی کانفرنس سے بھی اس جزیرے پر عالمی توجہ مرکوز ہوچکی ہیں۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس اقدام سے انڈونیشیا کوسٹا ریکا سے میکسیکو تک پھیلے ممالک میں شامل ہوگیا ہے جو پیشہ ور افراد، ریٹائرڈ اور دیگر متمول لوگوں کو اپنے ملک کی جانب راغب کرنے کے لیے طویل مدتی قیام کی پیشکش کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: پالتو سانپ نے مالکن پر حملہ کر کے لہولہان کر دیا
یاد رہے کہ انڈونیشیا نے دو ہزار اکیس میں ایک ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کا منصوبہ متعارف کرایا تھا، جس میں سیاحوں کو بالی کی جانب راغب کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
سیاحتی مقام بالی تعطیلات منانے والوں کے لیے انڈونیشیا کی اولین منزل او رملک کے لیے غیر ملکی زرمبادلہ کمانے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔