اتوار, مئی 12, 2024
اشتہار

ایران کا بڑا قدم، بحیرہ احمر میں بحری جنگی جہاز تعینات کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

تہران: اسرائیل حماس جنگ کے باعث خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ایران نے بحیرہ احمر میں بحری جنگی جہاز تعینات کر دیا ہے۔

ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق یمن کے حوثیوں کے 10 جنگجوؤں کے مارے جانے کے ایک دن بعد ایرانی بحریہ کے 94 ویں بیڑے کے فوجی جہاز کے طور پر کام کرنے والا البرز ڈسٹرائر پیر کو تزویراتی اہمیت کے حامل آبنائے باب المندب کو عبور کر کے بحیرہ احمر میں داخل ہو گیا ہے۔

ایران کی جانب سے یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب عالمی سطح پر اہم آبی گزرگاہ پر تناؤ میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے۔ واضح رہے کہ ایران کا بحری بیڑہ اس علاقے میں 2009 سے جہاز رانی کے راستوں کو محفوظ بنانے، قزاقوں کو پسپا کرنے کے علاوہ دیگر مقاصد کے لیے کام کر رہا ہے۔

- Advertisement -

ادھر امریکا نے غزہ میں جنگ اور خطے کی صورت حال کے پیش نظر اپنے سب سے بڑے طیارہ بردار بحری بیڑے ’یو ایس ایس جیرالڈ فورڈ‘ کو واپس امریکا لے جانے کا اعلان کر دیا ہے، امریکا جلد یو ایس ایس جیرالڈ فورڈ کو بحیرہ روم کے پانیوں سے نکال لے گا۔

امریکا نے بحیرہ روم سے جنگی بیڑا ہٹانے کا اعلان کر دیا

فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تناؤ والے اس بحری علاقے میں حوثی باغیوں کی جانب سے عالمی تجارتی جہازوں پر میزائل اور ڈرون حملوں کی وجہ سے جہاز رانی کمپنیوں کو اپنا راستہ تبدیل کرنا پڑا تھا، امریکا نے دسمبر کے اوائل میں بحیرہ احمر کے لیے ایک کثیر القومی بحری ٹاسک فورس بھی قائم کی ہے۔

انٹرنیشنل چیمبر آف شپنگ کے مطابق عالمی تجارت کا 12 فی صد بحیرہ احمر سے گزرتا ہے، جو نہر سویز کے ذریعے افریقہ سے گزرنے کا شارٹ کٹ فراہم کرتا ہے۔ واضح رہے کہ دو دن قبل امریکی بحریہ کے ہیلی کاپٹروں نے یمن سے ایک مال بردار بحری جہاز پر چڑھنے کی کوشش کرنے والے حوثی باغیوں پر فائرنگ کی تھی، جس میں حوثی باغیوں کے 10 جنگجو مارے گئے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں