تہران : ایرانی حکومت نے خواتین کبڈی کے مرد کوچ کو حجاب پہننے پر مجبور کردیا، ایرانی عوام نے اسے اپنی نوعیت کا نرالا حکم قرار دیتے ہوئے سختی سے مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے شہر جرجان میں ایشیئن کبڈی چمپیئن شپ کے ایک میچ میں تھائی لینڈ کی خواتین ٹیم کے مرد کوچ سیمبراش وانشو کو اس وقت اسٹیڈیم میں داخلے سے روک دیا گیا جب وہ خواتین کھلاڑیوں کو ہدایات دینے جارہا تھا۔
حکام کی جانب سے کہا گیا کہ چیمپیئن شپ کی میزبانی صرف خواتین کھلاڑیوں کیلئے ہے لہٰذا وہ حجاب کے بغیر اسٹیڈیم میں داخل نہیں ہوسکتا، یہ بات مذکورہ کوچ نے اخباری بیانات میں بتائی۔
سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل ہونے کے بعد عوام کی بڑی تعداد نے اسے حکومت کا قابل شرمناک اقدام قرار دیا، تصاویر میں تھائی لینڈ کے کوچ کو حجاب یا اس کے سر کو ڈھکنے والے ایک رومال کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب چیمپین شپ کے مرکزی منتظم نے اس امر کی تردید کی ہے کہ حکام نے سیمبراش کو حجاب پہننے پر مجبور کیا، مقصود نامی منتظم کے مطابق درحقیقت تھائی کوچ نے خود سے حجاب پہنا تھا اور اس کی شناخت ہو جانے کے بعد کوچ کو کھیل کے میدان سے باہر بھیج دیا گیا۔
In other news from #Iran: The coach for Thailand Women’s Team had to wear (a sorta) Hijab, apparently to pretend he is a woman, in order to be allowed into the the arena & lead his team during the Asian Kabaddi Championship tournament in Gorgan. pic.twitter.com/oZTHqQDJ2y
— Hadi Nili (@HadiNili) November 29, 2017
مذکورہ تھائی کوچ سیمبراش نے امریکی ریڈیو "فردا” سے گفتگو کرتے ہوئے اس مؤقف کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ایرانی حکام کے مطالبے پر دو مرتبہ کھیل کے میدان میں دو مختلف رنگوں کے حجاب پہن کر داخل ہوا، سوشل میڈیا پر تھائی کوچ کی جاری تصاویر اس موقف کی تصدیق کرتی ہیں۔