تہران: ایرانی مشن نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایران کا حقِ دفاع ممکنہ غزہ جنگ بندی کے لیے نقصان دہ نہیں ہوگا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے کہا کہ ایران کو دفاع کا قانونی حق حاصل ہے اور اس حقِ دفاع کا غزہ جنگ بندی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انھوں نے کہا ایران کا ردعمل ممکنہ جنگ بندی کے لیے نقصان دہ نہیں ہوگا، ردعمل کا وقت اور انداز جنگ بندی کی کوششوں پر اثر انداز نہیں ہوگا، ایران کی ترجیح ہے کہ غزہ میں دیرپا جنگ بندی ہو، جنگ بندی معاہدہ اگر حماس کو منظور ہوا تو ایران کو بھی قبول ہوگا۔
واضح رہے کہ پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر علی فداوی نے کہا ہے کہ ایران کے رہبر اعلیٰ کے اسرائیل کو سزا دینے کے حکم پر عمل درآمد کیا جائے گا، اور اسماعیل ہنیہ پر حملے کا جواب اسرائیل کو بھرپور طریقے سے دیا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے بحری قوت میں اضافہ کیا ہے، بحری بیڑے میں جدید کروز میزائل نصب کر دیے گئے ہیں، پاسدارانِ انقلاب نے بحریہ کو مزید ڈھائی ہزار سے زائد میزائل سسٹم اور ڈرونز سے لیس کیا، لانگ اور شارٹ میزائل، جاسوس ڈرون اور ریڈار بھی بحری بیڑے میں شامل ہیں۔