کراچی : سینے کی جلن متاثرہ مریض کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہوتی ہے، اس کا سبب معدے کی خرابی یعنی اس میں تیزابیت کا ہونا ہے،علاج کے باوجود اگرافاقہ نہ ہورہا ہو تو جگر کے ٹیسٹ لازمی کرانے چاہیئں۔
فاسٹ فوڈ کا کثرت سے استعمال اور ورزش کا فقدان آج کے دور کے انسان کی صحت کو بری طرح تباہ کر رہے ہیں۔ خاص طور پر نظام انہضام پر اس کا بہت برا اثر پڑ رہا ہے، اسی وجہ سے معدے میں جلن، گیس اور تیزابیت کے مسائل میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
سینے کی تیزابیت دراصل کینسراورہیپا ٹائٹس بی جیسے مہلک امراض کی بھی علامت ہے، ایسی صورت میں غذا متناسب طریقے سے ہضم ہونے کی بجائے تیزابیت کی شکل میں دوبارہ غذا کی نالی میں پہنچ جاتی ہے، جو سینے میں شدید جلن کا باعث بنتی ہے۔
اگر مناسب غذا نہ کھائی جائے تو معدہ متاثر ہوتا ہے اورپھر کھانے کے بعد بوجھل پن کا شکار ہونا، گیس اور سینے میں جلن ہو نا عام سی بات ہے۔
تیزابیت کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جس کےلیے جگر کا ٹیسٹ ضرور کروائیں، خاص طور پر پچاس سال کی عمر کے مرد و خواتین اپنے جگر کے تمام ٹیسٹ لازمی کروائیں، اکثر لوگ تیزابیت کو معمولی بات سمجھ کر درگزر کرتے ہیں، جو بعد ازاں کینسر کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
سینے کی جلن کے حوالے سے بازاروں میں سیکڑوں ادویات دستیاب ہیں لیکن یہاں ہم آپ کو سینے کی جلن کے علاج کے لیے قدرتی ٹوٹکوں سے روشناس کرائیں گے۔
سینے میں تیزابیت کا آسان علاج
سینے میں تیزابیت کے حوالے سے بڑی الائچی کا استعمال جادوئی حیثیت رکھتا ہے، اس کے لیے ہر بار کھانا کھانے سے قبل سات دانے کھائیں جائیں۔
کھیرا اور عرق گلاب کا استعمال
کھیرا اورعرق گلاب کا استعمال بھی سینے کی جلن کو دور کرنے میں اہمیت کا حامل ہے، اس کا طریقہ یہ ہے کہ آدھی پیالی عرق گلاب اور آدھی پیالی کھیرے کا جوس دونوں کو ملا کر کھانے سے قبل پیئں اور الائچی کے سات دانے بھی اس کےساتھ کھائیں، یہ نسخہ مرض کے علاج کیلئے انتہائی مجرّب ہے۔