اسلام آباد کے تھانہ شالیمار کی حدود ای لیون ٹو سے چار افراد کو مبینہ طور پر اغوا کرلیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ مغوی عبدالوہاب کے بھائی نعیم کی درخواست پر واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق اغوا کاروں نے خود کو وفاقی پولیس کا ملازم ظاہر کیا، اغوا کار کامران علی، عتیق الرحمان، ثاقب خود کو پولیس اہلکار ظاہر کرتے ہیں۔
مغوی کے بھائی نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان نے عبدالوہاب کو تین ساتھیوں سمیت اغوا کیا ہے۔
مغوی کے بھائی کا دعویٰ ہے کہ ملزمان کہتے ہیں کہ لین دین تنازع ہے مغویوں کو چھوڑ دیں گے تاہم ایک ماہ گزرنے کے باوجود مغوی بازیاب نہ ہوسکے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد کے تھانہ کھنہ کی حدود سے اغوا کی جانے والی 7 سالہ بچی بازیاب ہوگئی تھی۔
وفاقی دارالحکومت میں تھانہ کھنہ کے علاقے سے موٹر سائیکل سواروں نے راہ چلتی 7 سال کی بچی کو اغوا کیا تھا بچی اپنی والدہ کے ساتھ جا رہی تھی جب اسے اغوا کیا گیا تھا۔
پولیس نے واقعے کی اطلاع پر علاقے کی ناکہ بندی کردی اور بچی کی تلاش کیلئے ٹیمیں تشکیل دی تھیں تاہم چند گھنٹے بعد اغوا کار بچی کو فیض آباد کے قریب پھینک کر فرار ہو گئے تھے۔