جمعہ, مئی 24, 2024
اشتہار

بیرسٹر گوہر کا گھر پر چھاپے کا دعویٰ، اسلام آباد پولیس کا مؤقف بھی آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان کے گھر پر چھاپے کے دعوے کے بعد اسلام آباد پولیس کا مؤقف سامنے آگیا۔

ترجمان اسلام آباد پولیس نے اپنے بیان میں بتایا کہ بیرسٹر گوہر خان کے گھر پر چھاپہ غلط فہمی کی بنا پر مارا گیا، اشتہاریوں کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے جا رہے تھے۔

پولیس کے مطابق بیرسٹر گوہر خان کا گھر معلوم ہونے پر پولیس بغیر کوئی کارروائی وہاں سے واپس آئی، کسی کو مارا گیا اور نہ ہی کوئی دستاویزات لی گئیں۔

- Advertisement -

ادھر، چیئرمین پی ٹی آئی نے گھر کے اندرونی مناظر جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ میری اہلیہ، بیٹے اور ملازم پر تشدد کیا گیا جبکہ پولیس اہلکار موبائل فون اور ڈاکومنٹ لے گئے، سارا سامان بھی توڑ دیا گیا ہے۔

بعدازاں، بیرسٹر گوہر خان سپریم کورٹ پہنچے جہاں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عسیٰ نے استفسار کیا کہ گوہر صاحب کیا پوزیشن ہے؟

اس پر انہوں نے بتایا کہ حالات بہت سنگین ہیں، چار ڈالوں میں لوگ میرے گھر آئے۔ انہوں نے بتایا کہ کسی پر اعتماد نہیں ہے عدالت کو بتانا چاہتا ہوں کہ کیا ہوا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عسیٰ نے ان کو بات کرنے سے روک دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو بتائیں اگر بات نہ سنی جائے تو عدالت کو آگاہ کریں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ ابھی معاملے کو طے کریں۔

آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان

ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے اپنے بیان میں کہا کہ بیرسٹر گوہر خان کے گھر جو ٹیم گئی تھی انہیں جب پتا چلا تو واپس آگئی، نہ کسی کا سامان لیا گیا اور نہ کوئی کمپیوٹر اٹھایا گیا ہے، اس کے باوجود واقعے کی پوری طریقے سے تفتیش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی پولیس افسر کی طرف سے زیادتی ہوئی ہے تو کارروائی کریں گے۔ آئی جی اسلام آباد سپریم کورٹ سے روانہ ہوگئے

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں