اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں حماس کے ساتھ مذاکرات دوسرے مرحلے کے لیے معطل کر دیے ہیں جب تک کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں 9 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی طے نہیں ہو جاتی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں ایک نامعلوم عہدیدار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو اُمید ہے کہ حماس ان 9 زندہ قیدیوں کو حوالے کرے گی جنہیں جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں آنے والے دنوں میں رہا کرنا ہے۔
بیان کے مطابق اسرائیل جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں جانے کے لیے مذاکرات میں اس وقت تک حصہ نہیں لے گا جب تک کہ زیر بحث 9 قیدیوں کو رہائی نہیں مل جاتی۔
ایک ویڈیو پیغام میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اگر حماس نے ہفتے کی دوپہر تک ہمارے قیدیوں کو رہا نہیں کیا تو جنگ بندی ختم ہو جائے گی اور اسرائیل اپنے شدید حملوں کا سلسلہ شروع کردے گا۔ جو اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک حماس کا خاتمہ نہیں ہوجاتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس کی عسکری شاخ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے اعلان کیا تھا کہ قیدیوں کے تبادلے کا عمل، جو 15 فروری کو ہونا تھا، اس بنیاد پر معطل کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جانا تھا جن میں سے زیادہ تر زندہ تھے۔
مودی کے طیارے کو بم سے اُڑانے کی دھمکی
رپورٹس کے مطابق 19جنوری سے نافذ العمل جنگ بندی کے تحت اب تک 13 اسرائیلی قیدی اور پانچ تھائی قیدیوں کو رہا کیا جاچکا ہے۔