17 C
Dublin
منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

غزہ جنگ : بچوں کے گیمز میں خوفناک اشتہارات، اسرائیلی سازش بے نقاب

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : کئی دہائیوں سے فلسطین پر وحشیانہ بربریت جاری رکھنے والے اسرائیل نے اب بچوں کے ذہنوں کو خراب کرنا شروع کردیا۔

بچوں کے ویڈیو گیمز میں ایسے اشتہارات شامل کیے جارہے ہیں جس میں اسرائیل پر حماس کے حملوں کی ویڈیوز دکھائی جارہی ہیں تاکہ ان کے ننھے ذہنوں میں نفرت کی آگ بھڑکائی جاسکے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ میں بچوں کے ویڈیو گیمز میں اسرائیل کی حمایت میں اشتہارات جاری کرنے سے متعلق ایک واقعہ بیان کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

برازیل سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ ماریا جولیا کیسس نامی خاتون لندن میں اپنے گھر میں کھانا کھانے بیٹھی تھی کہ اسی دوران اس کا 6 سالہ بیٹا ڈائننگ روم میں بھاگا ہوا آیا، بچے کا چہرہ خوف سے پیلا پڑا ہوا تھا۔

معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ اس کے اینڈرائیڈ فون پر ایک پزل گیم میں ایک ویڈیو بطور اشتہار شامل کی گئی تھی جس میں حماس کے عسکریت پسندوں کے حملے اور خوف ہراس میں مبتلا اسرائیلی خاندانوں کو دکھایا گیا تھا۔

ویڈیو کے آخر میں سیاہ اسکرین پر اسرائیلی وزارت خارجہ کا ایک پیغام بھی تھا جس میں پہلی جماعت کے طالب علم کو یہ بتایا گیا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہمیں نقصان پہنچانے والوں کو اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔

ماریہ کیسس نے کہا کہ اس اشتہار نے اس کے بیٹے کو خوف میں مبتلا کر دیا اور میں نے جلدی سے یہ گیم ہی ڈیلیٹ کردی۔

رپورٹ میں یہ بات واضح نہیں ہوسکی کہ اشتہار اس کے بیٹے کے ویڈیو گیم میں کیسے آیا لیکن یہ خاندان اکیلا نہیں جس کے موبائل فون میں موجود ویڈیو گیمز میں ایسے اشتہار جاری کیے گئے ہوں روئٹرز نے پورے یورپ میں کم از کم پانچ ایسے واقعات کو رپورٹ کیا ہے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈیجیٹل شعبے کے سربراہ ڈیوڈ سرنگا نے تصدیق کی ہے کہ یہ ویڈیو حکومت کی جانب سے دیا گیا اشتہار تھا لیکن انہیں اندازہ نہیں کہ یہ مختلف گیمز کے اندر کیسے شامل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ یہ فوٹیج اسرائیلی وزارت خارجہ کی ایک خاص مہم کا حصہ ہے، جس نے حماس کے7 اکتوبر کے حملے کے بعد سے انٹرنیٹ اشتہارات پر 15 لاکھ ڈالر خرچ کیے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں