اشتہار

جینین میں اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر قیامت ڈھا دی، 9 شہید

اشتہار

حیرت انگیز

رام اللہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فورسز کی جارحیت جاری ہے، جینین میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے مزید 9 فلسطینی شہید ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ میں جاری بڑے پیمانے پر چھاپے اور اس کے نتیجے میں مسلح جھڑپوں کے دوران نو فلسطینیوں کو شہید اور ایک درجن سے زائد کو زخمی کر دیا ہے۔

فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ صبح کے وقت چھاپے کے دوران فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں ایک معمر خاتون بھی شامل ہے، جب کہ 16 افراد گولہ بارود سے زخمی ہو گئے ہیں جن میں سے کئی فلسطینیوں کی حالت نازک ہے۔

- Advertisement -

حکام کے مطابق شہید ہونے والے شہید والوں میں سے اب تک صرف دو کی شناخت ہو سکی ہے، جن میں سے ایک 24 سالہ صائب عصام زریقی اور دوسرا 17 سالہ علی تھا، صحت حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں کے اسپتال منتقلی کے دوران اسرائیلی فورسز نے ایمبولینسوں اور طبی عملے کے کام میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔

جینین کے سرکاری اسپتال کے سربراہ وسام بکر نے الجزیرہ کو بتایا کہ زخمیوں کی تعداد دیکھ کر لگ رہا ہے کہ اس سے پہلے اتنا بڑا حملہ نہیں کیا گیا، ایمبولینس ڈرائیور نے شہدا کے پاس جانے کی کوشش کی تو اسرائیلی فورسز نے ایمبولینس پر براہ راست گولی چلائی اور اسے قریب آنے سے روک دیا۔

بکر نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے اسپتال کی طرف بھی آنسو گیس فائر کیے جو بچوں کے حصے میں گرے، جس سے بچوں کی حالت خراب ہو گئی۔

اسرائیلی فوج نے بھی تصدیق کی ہے کہ جمعرات کو جینین میں ایک آپریشن کیا گیا، اسرائیلی فورسز نے بڑے پیمانے پر چھاپا مارا اور خفیہ فورسز، درجنوں بکتر بند گاڑیوں اور اسنائپرز کے ساتھ صبح سویرے کیمپ کا محاصرہ کیا گیا، شہری آبادی پر ڈرون حملے کی بھی اطلاعات ہیں، اس دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ مسلح جھڑپیں شروع ہو گئیں۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز نے بڑے پیمانے پر شفاعت پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا تھا، اور طاقت کا بے جا استعمال کرتے ہوئے گھروں میں خوب تور پھوڑ کی، جس پر فلسطینی نوجوانوں نے مزاحمت کرتے ہوئے پتھراؤ کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں