ممبئی: بالی ووڈ کے معروف غزل گائیک جگجیت سنگھ کو مداحوں سے بچھڑے 6 برس کا عرصہ بیت گیا مگر اُن کی آواز میں گائے جانے والے گیت آج بھی کانوں میں رس گول رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست راجستھان کے ایک چھوٹے سے علاقے شری کنگا میں 8 فروری 1941 کو پیدا ہونے والے جگ موہن نامی بچے کے بارے میں کوئی نہیں جانتا تھا بڑے ہوکر اس کی شناخت جگجیت سنگھ کے نام سے ہوگی۔
جگجیت نے اردو کے مشہور شاعر غالب کی نظموں کو جلا بخشی اور انہیں ترنم کے ساتھ غزل کی صورت گایا، ابتدائی دنوں میں آپ نے چھوٹی محفلوں میں اپنی آواز کا جادو جگایا تاہم ایک وقت ایسا آگیا تھا کہ کوئی بھی ادبی محفل آپ کے بغیر ادھوری سمجھی جانے لگی تھی۔
غزل گائیک نے اپنی اہلیہ اور معروف گلوکارہ لتا منگیشکر کے ساتھ کئی لازوال گیت گائے جبکہ آپ نے غالب کی شاعری کو ایسی صورت میں پیش کیا کہ آج نوجوان اُسے نہ سنتے بلکہ یاد بھی کرتے ہیں۔
بھارتی حکومت کی جانب سے آپ کو سن 2003 میں سرکاری ایوارڈ سے نوازا گیا جبکہ 2012 میں راجستھان کی حکومت نے بھی خدمات کے اعتراف کرتے ہوئے سب سے بڑے اعزاز راجستھان رتنا آپ کے نام کیا۔
جگجیت سنگھ نے اکلوتے بیٹے کی حادثاتی موت کے بعد ایک غزل ’چٹھی نہ کوئی سندیس‘ پڑھی جسے مداحوں نے بے حد پسند کیا اور پھر اس کو بالی ووڈ فلم دشمن میں شامل کیا گیا۔
مشہور غزل گائیک جگجیت سنگھ سن 2011 میں آج ہی کے دن طویل علالت کے بعد دنیا سے رخصت ہوئے اور مداحوں کے دلوں میں ایسے زخم چھوڑ گئے جسے آئندہ آنے والے سالوں تک بھرنا ناممکن ہے۔
یادگاری ویڈیوز دیکھیں