ممبئی: معروف بھارتی شاعر اور رائٹر جاوید اختر نے مودی کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم میں اپنا نام بنا اجازت استعمال کرنے پر بھارت کو آئینہ دکھا دیا۔
تفصیلات کے مطابق جاوید اختر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک تصویر شیئر کی جس میں مودی کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم میں کردار ادا کرنے والوں کے نام درج تھے۔
جاوید اختر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مذکورہ پوسٹر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں نے فلم کے لیے کوئی گانا نہیں لکھا پھر بھی میرا نام پوسٹر پر لکھا گیا ہے‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ مجھے پوسٹر پر اپنا نام دیکھ کر بہت زیادہ حیرانی ہوئی۔
Am shocked to find my name on the poster of this film. Have not written any songs for it ! pic.twitter.com/tIeg2vMpVG
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) March 22, 2019
بھارتی شاعر کے مداحوں نے فلم ڈائریکٹر کی اس حرکت پر پوری ٹیم کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’پی ایم مودی فلم کو کامیاب بنانے کے لیے جاوید اختر جیسی شخصیت کا نام استعمال ہورہا ہے‘۔
Javed sir, actually Vivek Oberoi trying to convince people that Sardar Patel was a BJP leader.
— संस्कारी Cabinet Minister (@Being_Sanskaari) March 22, 2019
ایک صارف نے لکھا کہ ’سر مودی ہے تو ممکن ہی ہوگا‘۔
راگس نامی صارف نے جاوید اختر کو مشورہ دیا کہ یہ فلم فلاپ ہوگی اس لیے آپ اپنا نام نکلوا لیں۔
Sir, Modi hai to mumkin hi hoga, na?
— Pablo Chaterji (@pablochaterji) March 22, 2019
زایان کا کہنا تھا کہ ‘بھارتیہ جنتا پارٹی اور اُس کے ہمدرد ہر قسم کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرسکتے ہیں، یہ شکر ہے کہ انہوں نے کسی اور فہرست میں آپ کا نام بنا اجازت درج نہیں کیا‘۔
Scamming started. Bjp n supporter of bjp can do anything. Thank god they did not put your name in others lists. Anything is possible for them.
— Zyan (@sonozyan) March 22, 2019
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ مودی انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے لیے بالی ووڈ اسٹارز کو پیسے دے کر سوشل میڈیا پر اپنی تعریفیں کرواتے ہیں۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وویک اوبرائے، میکا سنگھ، شکتی کپور، ماہیما چوہدری اور کیلاش کھیر نے حکومت سے پیسے وصول کیے۔
مزید پڑھیں: بھارتی وزیر اعظم کی فلمی شخصیات سے ملاقات، دیا مرزا پھٹ پڑیں
یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ اداکار نے مودی کے مذہب پر سوالات اٹھا دیے
واضح رہے کہ بھارتی الیکشن قریب آتے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی نے ووٹرز کی سوچ تبدیل کرنے کے لیے فلموں کا سہرا لیا جس کے تحت گزشتہ برس من موہن سنگھ کے خلاف ہونے والی سازشوں پر فلم بنائی گئی تھی، اسی طرح ہندو انتہا پسند بال ٹھاکرے کی زندگی پر بھی فلم بنا کر ریلیز کی گئی تھی۔
اسے بھی پڑھیں: بھارتی الیکشن، ووٹرز کی سوچ فلموں کے ذریعے تبدیل کرنے کی تیاری
آئندہ آنے والے دنوں میں ’پی ایم مودی‘ بھی ریلیز ہونے جارہی ہے جس میں بھارتی وزیر اعظم کی زندگی کے بارے میں بتایا جائے گا۔ فلم میں وویک اوبرائے مرکزی کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔ مواصلہ اطلاعات کے مطابق حکومت فلم کو کامیاب بنانے کے لیے ڈائریکٹر کو مکمل پشت پناہی اور رقم بھی فراہم کررہی ہے۔
یاد رہے کہ ہدایت کار اومنگ کمار نے گزشتہ برس نریندر مودی کی زندگی پر فلم بنانے اور مرکزی کردار اداکار وویک اوبرائے کو دینے کا اعلان کیا تھا۔
’پی ایم نریندرا مودی‘ کی شوٹنگ کا آغاز فروری میں ہوا، اس ضمن میں ہدایت کار نے اپنی ٹیم کے ہمراہ گجرات کے مختلف مقامات کا دورہ کیا اور شوٹنگ کے لیے مقامات کو منتخب کیا تھا۔
فلم میں وویک اوبرائے کے علاوہ درشن کمار بھی اہم کردار ادا کریں گے جبکہ مودی کی والدہ کا کردار ادا کرنے کے لیےاداکارہ کا نام ابھی تک سامنے نہیں آسکا۔