تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

بچے کی موت ٹریفک حادثے میں ہوئی، پولیس میڈیکولیگل میں بچے سے زیادتی پر حیران

کراچی: پولیس تحقیقات میں یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ جناح اسپتال میں لائے گئے 8 سالہ بچے راول کی موت ٹریفک حادثے میں ہوئی تھی، جس پر پولیس نے میڈیکولیگل میں بچے سے زیادتی پر حیرانی کا اظہار کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں بچے کی لاش چھوڑے جانے کے واقعے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کی موت قیوم آباد ڈی ایریا ایکسپریس وے پر ٹریفک حادثے میں ہوئی، تاہم بچے پر تشدد کس نے اور کہاں کیا، اس سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

پولیس تحقیقات کے مطابق جناح اسپتال لاش چھوڑ کر فرار ہونے والے افراد کی کار سے بچے کا حادثہ ہوا تھا، اس سلسلے میں جائے حادثہ کے اطراف سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ لاش لانے والوں نے بھی حادثے کی بات کی تھی، اور کار پر ڈینٹ کا بڑا نشان بھی موجود تھا۔

پولیس حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ حادثے کے بعد کار مالک بچے کو تشویش ناک حالت میں جناح اسپتال لایا تھا، تاہم جب اسپتال میں راول کی موت کی تصدیق ہوئی تو کار سوار گھبرا کر فرار ہو گئے۔

جناح اسپتال میں کون بچے کی لاش کو چھوڑ کر بھاگا؟ خصوصی فوٹیج اے آر وائی نیوز پر

پولیس نے کار سواروں کو شامل تفتیش کر لیا ہے، اور کہا ہے کہ میڈیکو لیگل میں بچے سے زیادتی کا انکشاف حیران کن ہے، اب تک میڈیکو لیگل رپورٹ تحریری طورپر نہیں ملی، رپورٹ ملنے کے بعد دیگر پہلوؤں پر بھی تحقیقات کریں گے۔

گاڑی کا مالک

پولیس بچے کی لاش لانے والی گاڑی کے مالک کا پتا بھی لگا چکی ہے، اس سلسلے میں پولیس نے ڈیفنس فیز 8 میں گاڑی کے مالک رضا کے گھر پر چھاپا بھی مارا، تاہم چھاپے کے وقت گھر میں نہ گاڑی موجود تھی نہ ہی مالک، گھر میں موجود خواتین نے بتایا کہ رضا گاڑی لے کر باہر گیا ہوا ہے۔

جناح اسپتال میں لائے گئے بچے کی تصاویر بھی سامنے آئی تھیں، بچے کے چہرے پر زخموں کے دو قسم کے نشان بہت واضح موجود تھے، چہرے پر موجود زخم پرانے تھے جب کہ ماتھے پر زخم کا بڑا اور گہرا نشان تازہ تھا۔ جناح اسپتال کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز سے معلوم ہوا کہ بچہ جس کار میں لایا گیا تھا اس میں 2 افراد سوار تھے، جن میں ایک شلوار قمیض اور دوسرا پینٹ شرٹ میں ملبوس تھا۔ جناح اسپتال کے ترجمان نے بتایا تھا کہ بچے کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا اور لانے والوں نے بتایا تھا کہ بچے کا روڈ ایکسیڈنٹ ہوا، جب لانے والے کو ایمرجنسی کی پرچی بنوانے کا کہا گیا تو وہ وہاں سے فرار ہو گیا، فوٹیج میں بھی دونوں افراد کو بھاگتے دیکھا گیا۔

پولیس حکام کے مطابق بچے کے والدین کے ساتھ پولیس کا رابطہ ہو چکا ہے، اور وہ بچے کو تدفین کے لیے پنجاب لے کر گئے ہیں۔

میڈیکولیگل میں بچے سے زیادتی کا انکشاف

جناح اسپتال میں بچے کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جا چکا ہے، جس میں بچے سے زیادتی کی تصدیق کی گئی ہے۔ پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ نے بتایا تھا کہ بچے کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں جن میں کچھ نئے اور کچھ پرانے ہیں۔ سرجن کا کہنا تھا کہ جسم کے مختلف حصوں سے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں اور بچے کی موت کی وجہ بھی محفوظ کر لی گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -