تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف آج ریاض میں مصروف دن گزاریں گے

وزیراعظم شہباز شریف جو کل سعودی عرب پہنچے ہیں...

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

جوڈی چیزنی قتل کیس، چاقو زنی کے الزام میں ایک اور نوجوان گرفتار

لندن : جوڈی چیزنی قتل کیس میں میٹروپولیٹن پولیس نے ایک اور شخص کو چاقو زنی میں ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے مشرقی علاقے ہارلڈ میں 17 سالہ دوشیزہ جوڈی چیزنی کو اس وقت چاقو کے پے در پے وار کرکے قتل کردیا تھا جب وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ موسیقی سننے میں مصروف تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے دوسرے ملزم کو جمعے کے روز گرفتار کیا ہے جبکہ اس سے قبل پولیس نے 20 سالہ نوجوان کو لائیکاسٹر سے منگل کے روز گرفتار کیا تھا۔

لندن پولیس چیف ڈیو وہلامز کا کہنا ہے کہ ’یہ ایک وحشتان اور شیطانی حملہ تھا‘، قتل کی تحقیقات جاری ہیں پولیس معاملے کی تہہ تک جائے گی۔

پولیس چیف کا کہنا تھا کہ ابھی تک قتل کی وجوہات واضح نہیں ہوسکی ہیں لیکن پولیس کی کوششیں جاری ہیں۔

جوڈی چیزنی کی دوست نے پولیس کو بتایا کہ ’ہم پارک میں چہل قدمی کررہے تھے وہی قریب میں دو اور افراد بھی تھے جو کچھ مشکوک لگ رہے تھے لیکن وہ بغیر کچھ کہے پارک سے باہر نکل گئے۔

جوڈی کی دوست کا کہنا تھا کہ تقریباً تیس منٹ بعد دونوں افراد دوبارہ پارک میں داخل ہوئے اور ہمارے قریب آکر ایک شخص نے جوڈی کی پشت پر خنجر سے وار کیے اور ریٹفورڈ روڈ کی جانب فرار ہوگئے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پولیس کا کہنا تھا کہ جوڈی کو سیاہ فام شخص نے قتل کیا تھا تاہم قتل کی مزید تحقیق ابھی جاری ہے۔

برطانوی وزیر داخلہ نے لندن پولیس چیف سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’پورے ملک میں نوجوانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے، اسے جاری نہیں رہنا چاہیے‘۔

مزید پڑھیں : لندن : تین لاکھ سے زائد بچے جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں، چلڈرن کمشنر

برطانیہ میں بچوں کے حقوق کے کام کرنے والے کمشنر کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10 برس سے 17 برس کی عمر کے ایسے 27ہزار بچوں کی شناخت ہوئی جو صرف انگلینڈ میں جرائم پیشہ گروہوں سے وابستہ ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں 3 لاکھ 13 ہزار کم عمر بچے گینگ ممبر ہیں اور 34 ہزار بچے ایسے ہیں جو پُرتشدد جرائم کا تجربہ کرچکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -