اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کا آزادی مارچ آج شہر اقتدار میں داخل ہوگا، ایچ نائن سیکٹر میں سو ایکڑ کے میدان میں تیاری آخری مراحل میں ہیں، حکومت نے واضح کردیا ہے کہ مارچ والے آئیں، جلسہ گاہ تک جائیں، کوئی رکاوٹ نہیں ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کا آزادی مارچ صبح سویرے گوجر خان پہنچا، مولانا فضل الرحمان آج صبح گیارہ بجے قافلے سےخطاب کریں گے، جس کے بعد قافلہ اسلام آباد کیلئے روانہ ہوگا، سب کی نگاہیں اسلام آباد پر مرکوز ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ آج شہر اقتدار میں داخل ہوگا، آزادی مارچ کےلئے اسلام آباد میں تیاریاں حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں، اسلام آباد ضلعی انتظامیہ نے مارچ کیلئے سو ایکڑ کی زمین کشمیر ہائی وے پر مختص کر دی ہے تاہم جے یو آئی کے مقامی رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ سو ایکڑ زمین ناکافی ہے اور ضلعی انتظامیہ ڈیڑھ سو ایکڑ زمین مزید دے، جس کی حامی ضلعی انتظامیہ نے بھر لی ہے۔
جے یو آئی کی جانب سے آزادی مارچ کے شرکاءکے کھانے پینے کےلئے کنٹین بھی بنادی گئی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ نے دو ٹیوب ویلوں کے کنکشن بھی لگا دیئے ہیں اور چھ ہزار بیت الخلاء بنائے گئے ہیں اور آزادی مارچ کے شرکاءکو بستر،اضافی کپڑے اور راشن لانے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں : حکومت آزادی مارچ سے کیسے نمٹے گی؟ آپشنز سامنے آگئے
حکومت نے واضح کیا ہے کہ مارچ والے آئیں، جلسہ گاہ تک جائیں، کوئی رکاوٹ نہیں ملے گی، ریڈزون میں داخلے کی کوشش پر طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے، پولیس کے اضافی دستے تیار رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں ڈرون کیمروں پر پابندی عائد ہے جبکہ اسلام آباد میں نجی اورسرکاری اسکول کھلے رہیں گے اور راولپنڈی کےتمام اسکولوں میں آج چھٹی ہوگی۔
خیال رہے وفاقی حکومت نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے آزادی مارچ سے نمٹنے کے لیے مختلف آپشن تیار کرلیے ہیں، جلسےکے بعد دھرنےکی نوبت آئی تو حکومت کا پہلاآپشن مذاکرات ہوگا اور موجودہ حکومتی کمیٹی ہی پرویزخٹک کی سربراہی میں مذاکرات کرے گی، جتنے روز دھرنا جاری رہا، مذاکرات بھی جاری رہیں گے جبکہ معاملے کو پارلیمنٹ میں لانے کاآپشن بھی زیر غور ہے۔
مزید پڑھیں: یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ عمران خان استعفیٰ دیں گے، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ نواز شریف اورآصف زرداری کوجیل سےباہردیکھنا چاہتا ہوں۔ احتساب کےنام پرسیاستدانوں کی گرفتاریوں کا ڈرامہ بند ہوناچاہیے۔ معیشت ڈوبےتو جغرافیہ بھی تبدیل ہوجاتاہے، یقین سے نہیں کہہ سکتا عمران خان استعفیٰ دیں گے۔
یاد رہے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اورآصف زرداری کوجیل سےباہردیکھنا چاہتا ہوں۔ احتساب کےنام پرسیاستدانوں کی گرفتاریوں کا ڈرامہ بند ہوناچاہیے۔ معیشت ڈوبےتو جغرافیہ بھی تبدیل ہوجاتاہے، یقین سے نہیں کہہ سکتا عمران خان استعفیٰ دیں گے۔