اشتہار

اعلیٰ عدلیہ میں خواتین ججز کا تناسب بڑھانے کی ضرورت ہے، جسٹس عائشہ ملک

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : سپریم کورٹ میں پہلی بار خاتون جج کا اعزاز حاصل کرنے والی جسٹس عائشہ اے ملک نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ میں خواتین ججز کا تناسب بڑھانے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن میں فیوچر آف پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ میری پوری زندگی چیلنجز اور مواقعوں سے عبارت ہے۔

اپنے خطاب میں جسٹس عائشہ ملک کا کہنا تھا کہ خواتین ججز اپنے فیصلوں سے نئی تاریخ رقم کر رہی ہیں، گھریلو تشدد کے جرائم ہونے کے باوجود ان کے مقدمات سامنے نہیں آتے،

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ اس شعبہ پرخصوصی توجہ دی جارہی ہے، صدف عزیز ریپ کیس کے فیصلے نے معاشرے میں نئی سوچ متعارف کرائی ہے، اعلیٰ عدلیہ میں خواتین ججز کا تناسب بڑھانے کی ضرورت ہے۔

جسٹس عائشہ ملک کا کہنا تھا کہ مقدمات کی بڑی تعداد اور التواء بھی فیصلوں میں تاخیر کی بڑی وجہ ہے، بعض بڑے چھوٹےمسائل پر بھی پٹیشن دائرکردی جاتی ہیں۔

فیوچر آف پاکستان کانفرنس سے خطاب میں جسٹس عائشہ ملک نے مزید کہ بہترگورنس سے یہ مسائل باآسانی حل کئے جاسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں : سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج جسٹس عائشہ اے ملک کے لئے بڑا اعزاز

امریکی جریدے فوربز نے گزشتہ ماہ 50 سال سے زائد عمر کی ایشیا پیسفک کی پچاس کامیاب خواتین کی فہرست جاری کی ہے جس کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کی پہلی خاتون جج جسٹس عائشہ اے ملک کو ایشیا کی 50 کامیاب خواتین میں شامل کیا گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں