بدھ, نومبر 13, 2024
اشتہار

جموں کشمیر کے ہیومن رائٹس کمیشن کی بندش کو 5 سال ہوگئے

اشتہار

حیرت انگیز

جموں کشمیر کے ہیومن رائٹس کمیشن کی بندش کو پانچ سال ہوگئے ، جس سے متاثرہ کشمیری جوانوں کے لواحقین شدید مایوسی کا شکار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر کے ہیومن رائٹس کمیشن کی بندش کو پانچ سال مکمل ہوگئے۔

کشمیری عوام کے لیے جموں کشمیر کا ہیومن رائٹس کمیشن ایک امید کی حیثیت رکھتا تھا ، جہاں مظلوم کشمیروں کی سنوائی ہوتی تھی۔

- Advertisement -

مودی سرکار نے اگست 2019 میں کشمیریوں کی زندگی اجیرن کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کی تنسیخ کی اور بعدمیں بھارتی حکومت کی جانب سے جموں کشمیر کے ہیومن رائٹس کمیشن کو بند کر دیا گیا تھا،

مقبوضہ وادی میں ہیومن رائٹس کمیشن نہایت اہمیت کا حامل ہے ، جو ہمیشہ سے بھارتی حکومت کو کھٹکتا رہا۔

بھارتی فورسز کے ہاتھوں قتل ہونے والے کشمیری باپ کی بیٹی پچھلے 30 سالوں سے انصاف کی منتظر ہے، اس کا کہنا ہے کہ ہیومن رائٹس کمیشن کے بند ہونے کے بعد وہ انصاف کی امید چھوڑ چکی ہیں ۔

سال 2019 سے قبل جموں کشمیر میں ہیومن رائٹس کمیشن نے 22 سال تک کام کیا جبکہ اب اس کے ساتھ ساتھ کشمیری عوام کے لیے قائم کردہ دیگر کمیشنز بھی سیل کر دیے گئے ہیں ، جن میں انفارمیشن کمیشن اور خواتین کمیشن سر فہرست ہیں۔

جموں کشمیر میں ہیومن رائٹس کمیشن کی بندش کے وقت 3 ہزار سے زائد کیسز سے التواء تھے، جن میں سے کئی اختتامی مراحل پر پہنچ چکے تھے۔

متاثرہ کشمیری جوانوں کے لواحقین ہیومن رائٹس کمیشن کے بند ہونے پر شدید مایوسی کا شکار اور دل برداشتہ ہیں۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں