ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

’پارلیمنٹ ہتھیار نہیں ڈالے گی، اپنے وزیر اعظم کو بلی نہیں چڑھائے گی‘

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اعلیٰ عدلیہ پر لفظی گولہ باری کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ ہتھیار نہیں ڈالے گی اور اپنے وزیر اعظم کو بلی نہیں چڑھائے گی۔

اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے اعلیٰ عدلیہ کو ہدف تنقی درکھا اور اس سے حساب مانگنے لگے۔ وہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے دو قدم آگے بڑھے اور سابقہ ججز کے خلاف مقدمات کا مطالبہ کیا۔

’عدلیہ اپنے گھر کی پنچائت لگائے اس کے بعد ہمیں مذاکرات کی ہدایت کرے‘

- Advertisement -

خواجہ آصف نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں کشیدگی ہونا ایک فطری بات ہے، عدلیہ ہمیں بتاتی ہے کہ ہم مذاکرات کریں، لیکن پہلے وہ اپنے گھر کی پنچائت لگائیں اس کے بعد ہمیں ہدایت کریں کیونکہ محفلیں لگانا یا ہدایات دینا سپریم کورٹ کا کام نہیں، اس طرح نہیں ہوتا جیسا آج کل ہو رہا ہے، ہمیں اپنے ادارے (پارلیمنٹ) کا دفاع کرنا پڑے گا۔

’وزیر اعظم کی گردنیں لینے کا رواج ختم ہونا چاہیے‘

وزیر دفاع نے کہا کہ عدالتوں کے ذریعے وزیر اعظم کی گردنیں لینے کا رواج ختم ہونا چاہیے، ذوالفقار بھٹو کو پھانسی کی سزا سنائی جبکہ دو وزرائے اعظم کو نمائندگی سے محروم کیا گیا، نواز شریف کو تاحیات نااہل کر دیا گیا، ہمیں اپنے وزیر اعظم کا دفاع کرنا چاہیے خواہ وہ کسی بھی پارٹی کا ہو، آج پارلیمنٹ پاکستان کے آئین اور عوام کی بالادستی کی حفاظت کر رہا ہے۔

’ہم نے بہت حساب دے دیا، اب ہمارے ساتھ جو ہوا اس کا حساب دیا جائے‘

’ماضی میں اس ادارے کی گردن لی گئی اس کا خون ہوا، کیا کوئی حساب دے گا؟ ہم نے بہت حساب دے دیا ہے اب ہمارے ساتھ جو ہوا اس کا حساب دیا جائے۔ ہمیں حساب دیا جائے اور عدلیہ کی تاریخ کا احتساب کیا جائے، اسمبلی کی خصوصی کمیٹی بنائی جائے جو ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر آج تک کا حساب لے، عدلیہ سے حساب لیا جائے یہ لوگ اپنے پرکھوں کا حساب دیں۔ آئین میں کہاں لکھا ہے کہ چیف جسٹس ڈیم فنڈ جمع کرے گا؟ ڈیم کے نام پر عوام کو ڈیم فول بنایا گیا۔‘

’ایسے نہیں ہوگا اگر جنگ لڑنی ہے تو پھر جنگ ہوگی‘

انہوں نے کہا کہ ’جو لوگ اس دنیا میں نہیں ہیں ان کے خلاف بھی مقدمے چلائے جائیں۔ آئین شکنی کے حکم پر انگوٹھے لگانے والوں کو بھی یہاں بلائیں حساب لیں۔ ایسے نہیں ہوگا اگر جنگ لڑنی ہے تو پھر جنگ ہوگی۔ وہ وقت گزر گیا جب وزیر اعظم کو بلی چڑھا دیا جاتا تھا۔‘

’سابق وزیر اعظم دوبارہ اقتدار کیلیے ہاتھ پاؤں مار رہا ہے‘

ان کا کہنا تھا کہ ہم سے حساب مانگتے ہیں اب ہم حساب مانگ رہے ہیں تو ہمیں بھی دیں، اب اس طرح نہیں ہوگا ان کو حساب دینا ہوگا، پارلیمنٹ کو کھڑا ہونا ہوگا اور اپنا دفاع خود کرنا ہوگا، سابق وزیر اعظم (عمران خان) دوبارہ اقتدار کیلیے ہاتھ پاؤں مار رہا ہے، سہولت کرنے والوں کو غلط حرکتیں نہیں کرنے دیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں