اتوار, مئی 19, 2024
اشتہار

بڑھکیں مار کر اسمبلی سے نکلے تھے اب گھٹنوں کے بل واپسی کی کوشش کررہے ہیں، خواجہ آصف کی کڑی تنقید

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے تحریک انصاف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بڑکیں مار کر اسمبلی سے نکلے تھے اب گھٹنوں کے بل واپسی کی کوشش کررہے ہیں اور واپسی کیلئے مرے جارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کے پی اور پنجاب میں پروسس آئین، قانون کےمطابق طےپائے، ہماری جانب سے دیے ناموں پراعتراض کیا جارہاہے، پی ٹی آئی اے نے معزز بیورو کریٹ کا نام دیا ، جس نےمعذرت کرلی۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ محسن نقوی کی تقرری پر اعتراض کرناغلط ہے، محسن نقوی کانام نیب پلی بارگین میں لیا جا رہا ہے، نیب کاایک کیس تھاجس میں اکیوز سے محسن نقوی نے قرضہ لیا تھا لیکن بعد میں انہوں نے لیٹر کیساتھ چیک لگا کروہ قرضہ واپس کردیا تھا۔

- Advertisement -

وزیر دفاع نے کہا کہ محسن نقوی کو پنجاب کو نگران وزیراعلی کا حلف اٹھانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، امید ہے ان کی قیادت میں پنجاب میں غیرجانبدار شفاف انتخابات ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو بھی اس فیصلہ پر سراہتا ہوں، پی ٹی آئی کا محسن نقوی کی تقرری پر اعتراض کرنا درست نہیں، اس اعتراض کا آئینی و قانونی جواز نہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ محسن نقوی نے کوئی غیرآئینی، قانونی کام کیا ہوگا تو ہم دفاع نہیں کریں گے ، حارث اسٹیل کیس میں ان کا نام تھا، جو بعد میں کلیئر ہوگیا تھا۔

وزیر دفاع نے بتایا کہ سب سےزیادہ اعتراض چوہدری پرویزالہیٰ کوہے، پرویزالہیٰ اس عمر میں تمام رشتےداروں کیخلاف ہوگئے، محسن نقوی ان کےنہایت قریبی عزیزہیں، گالم گلوچ کے بجائے اس عمرمیں رشتےداروں کوقریب لانا چاہئے، محسن نقوی ان کے نہایت قریبی عزیز بلکہ ان کے داماد کی طرح ہیں، جس رات عدم اعتماد ہوا تھا اس کے بعد کئی ماہ تک گالم گلوچ کرتے رہے۔

تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے لئے انہوں نے ہر قسم کی بدزبانی کی تھی ، اب قومی اسمبلی میں آنے کے لئے مرے جا رہےہیں، استعفوں کیلئے اتنے بے تاب ہیں کہ الیکشن کمیشن پہنچ گئے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جب عدم اعتماد کامیاب ہوا تو اپوزیشن میں بیٹھتے، عمران خان کےغلط فیصلوں کی قوم اور ادارے قیمت ادا نہیں کرسکتے، یہ لوگ بے یقینی اور بے چینی کی فضا روزانہ پھیلا رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جب اپنے فیصلوں کو ریورس کرنا پڑے تو عام انسان کو شرم آتی ہے، عمران خان میں شرم و حیا نام کی کوئی چیزنہیں، عمران خان فیل پراجیکٹ ہے جو خود کو دوبارہ لانا چاہتا ہے۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عمران خان آہستہ آہستہ سیاست سےباہرہوتےجارہےہیں، عمران خان جب بھی ممبربنااس نےاستعفیٰ دیاہے، میرےخیال میں عمران خان کاذہنی توازن خراب ہوچکاہے، عمران خان کےفیصلوں کی قیمت ورکرز اور ایم این ایز ادا کر رہے ہیں۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ استعفیٰ دیئے سال ہوگیامگرتمام سہولتیں لےرہےہیں، چیف الیکشن کمشنرکوگالیاں دیتےہیں اورانصاف بھی مانگ رہےہیں، افتخارچوہدری کو بھی گالیاں دیتے تھے اسے بھی یاد کر رہے ہیں۔

عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قمرباجوہ کےنام کی مالاجپتے تھےاب جو گفتگوکرتے ہیں وہ بھی سن لیں، پہلے پارلیمنٹ کی میٹنگز بھی قمر باجوہ سے کرواتے تھےاب گالیاں دیتےہیں، یہ شخص کسی کا نہیں بس نوٹ دکھاؤ اور موڈ بناؤ، اس شخص میں اقتداراور دولت کی حوس ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ہم اپنی قابلیت کےمطابق ریاست کی حفاظت کرسکتےہیں، ہم تمام انٹرنیشنل اداروں کی ریکوائرمنٹ پوری کرسکتےہیں، ہم چاہتے تو عدم اعتماد تحریک کے بعدفوری عوام کی طرف چلے جاتے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر اس وقت کیئرٹیکر حکومت ہوتی تو ملک ڈیفالٹ کر جانا تھا، آئی ایم ایف کبھی عارضی حکومت سے بات نہیں کرتا، ووٹ کو عزت دوکا نعرہ آئین کاحصہ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں