اسلام آباد : چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ کے پی کے میں ذہنی امراض کے اسپتالوں کی حالت بدترین ہے، سیکریٹری صحت ہر دو ماہ بعد رپورٹ پیش کریں۔
تفصیلات کے مطابق کے پی کے میں ذہنی امراض کے اسپتالوں کی صورتحال سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں ہوئی۔
چیف جسٹس نے سیکریٹری صحت سے سوال کیا کہ کیا آپ نے کبھی مینٹل اسپتال کا دورہ کیا ہے؟ جبکہ میں نے وہاں یہ دیکھا کہ مریضوں کو جانوروں سے بھی بدترحالت میں رکھا جارہا ہے، لوگ اپنے گھروں میں پالتو کتوں کو بھی ایسے نہیں رکھتے، وہاں لوگو ں کو باندھ کر زمین پرلٹایا جاتا ہے۔
جس کے جواب میں سیکریٹری صحت کےپی نے بتایا کہ آپ کےدورے کے بعد ہم نے صورتحال کافی حد تک بہتر کی ہے، وہاں ایک نیافاؤنٹین ہاؤس بھی بنا رہے ہیں۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ میں زائد المیعاد دوائیوں کے نمونے بھی لایا تھا، وہاں ڈاکٹر بھی نہیں ہوتے، کن بنیادوں پر دعویٰ کیا جاتا ہے کہ کے پی کو جنت بنادیا گیا ہے؟ کے پی کی حالت بدترین ہے۔
انہوں نے کہا کہ3سے4دن بعد پھردورہ کروں گا، پھر دیکھوں گا کہ اسپتال میں مزید کیا بہتری آئی ہے، اس موقع پر سیکریٹری صحت نے کےپی کے اسپتالوں کا فضلہ ٹھکانے لگانے سےمتعلق رپورٹ پیش کی ۔
عدالت نےسیکریٹری صحت کو ہر دو ماہ میں صورتحال کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی، بعد ازاں سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت دو ماہ کے لیے ملتوی کردی گئی۔