پشاور: خیبر پختونخواہ کے سب سے بڑے اسپتال لیڈٰی ریڈنگ نے پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر موثر سیکیورٹی نہ فراہم کرنے کے سبب نجی سیکیورٹی کمپنی کے اہلکاروں کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔
اے آروائی نیوزکی نمائندہ مدیحہ سنبل کے مطابق سیکیورٹی خطرات سے دوچار لیڈی ریڈنگ اسپیتال کے لیے یپہلی مرتبہ اسی 80 نجی سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جن کا مقصد نہ صرف اسپتال کی سیکورٹی پر نظر رکھنی ہے بلکہ اسپتال میں متعارف کیے جانے والے نئے کلچر ’ایک مریض ایک تیماردار‘ پرعمل درامد کو بھی یقینی بنانا ہے۔
اسپتال کی سیکیورٹی کے لئے ہائر کیےگئے یہ اہلکار تاحال اپنی ذمہ داریوں سے لاعلم ہیں اوراسپتال کے پانچ انتہائی حساس گیٹ پرنظر آنے کے بجائے ایڈمنسٹریشن بلاک اورمخصوص ڈاکٹروں کو سیکیورٹی دیتے نظرآرہے ہیں۔
اس حوالے سے جب ہسپتال کے ترجمان ذوالفقار سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ تاحال سیکیورٹی اہلکاروں کو باضابطہ ذمہ داری نہیں سونپی گئی ہے اور اس حوالے سے طریقہ کار مرتب کیا جا رہاہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نجی گارڈز کی تعیناتی سے اسپتال کی سیکیورٹی میں نمایاں تبدیلی آئے گی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دہشت گردی کے خطرات کے باعث لیڈی ریڈنگ سپتال کی سیکیورٹی کی ذمہ داری محکمہ پولیس کی تھی لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے پاس افرادی قوت کی کمی ہے اور وہ اس بات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ نجی سیکورٹی اہلکار تعینات کئے جائیں۔