لاہور : لاہور کی ایک سیشن عدالت نے قومی سلامتی کے اجلاس کی خبر لیک کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت میں نوٹس جاری کرتے ہوئے تھانہ گلبرگ اور ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج لاہور ظفر اقبال سیال نے مقامی شہری طاہر خلیق کی درخواست پر سماعت کی جس میں میاں نواز شریف،خواجہ آصف، پرویز رشید، سعد رفیق، مریم نواز، فواد حسن فواد، امبر سہگل،سرل المیڈا اور محی الدین وانی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ قومی سلامتی کے ان کیمرا اجلاس کی خبر منصوبہ بندی کے تحت لیک کی گئی اور انگریزی اخبار میں خبرشائع کروا کر دنیا بھر میں پاک فوج کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ حکومت نے قومی سلامتی کے اجلاس کی خبر لیک ہونے کی انکوائری کا اعلان بھی کیا تھا مگر اس پر بھی تاحال عمل نہیں ہوسکا،ملکی سلامتی کے متعلق خبر لیک کرنا غداری کے مترادف ہے جس کی تحقیقات کے لیے حکومت سنجیدہ نظر نہیں آتی۔
درخواست گزار نے معزز عدالت کو بتایا کہ قومی سلامتی سے متعلق خبر لیک کرنے کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے آئی جی پنجاب اور ایف آئی اے کو درخواستیں دیں مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی لہذا معزز عدالت ملکی سلامتی سے متعلق حساس خبر لیک کرنے پر ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔
کیس کی ابتدائی سماعت کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے یکم نومبر تک تھانہ گلبرگ لاہور اور ایف آئی اے سے ایف آئی آر درج نہ کرنے اور کیس کی نوعیت کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔