لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کے گرینفل ٹاور میں آتش زدگی کے بعد لندن کے مختلف علاقوں میں احتجاج شروع ہوگیا۔ مظاہرین نے وزیر اعظم ٹریسا مے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل لندن کی گرینفل ٹاور میں آتش زدگی کے بعد حکومتی پالیسیوں سے نالاں عوام سڑکوں پر آگئے۔
لندن کے مختلف علاقوں میں احتجاج شروع ہوگیا۔ مظاہرین نے وزیر اعظم ٹریسا مے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
بعد ازان ٹریسا مے آگ سے راکھ کا ڈھیربن جانے والے گرینفل ٹاور پہنچیں تو مشتعل مظاہرین نے ان کا استقبال کیا۔ مظاہرین نے ٹریسامے کے خلاف نعرے بازی کی اور ان کی گاڑی کے قریب احتجاج کیا۔
اس دوران پولیس اور مظاہرین میں تکرار بھی ہوئی۔
Protestors reach Trafalgar Square with shouts of #JusticeForGrenfell and ‘May Must Go’ pic.twitter.com/Ig5KuPzA9a
— Lorna Shaddick (@lornashaddick) June 16, 2017
Oxford street sit-in demanding #JusticeForGrenfell. For the many, not the few. pic.twitter.com/2snFJu6b30
— Lina – سيرين (@Lina_Serene) June 16, 2017
مظاہرین وزیر اعظم کی رہائش گاہ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ بھی جا پہنچے جہاں انہوں نے نعرہ بازی کرتے ہوئے گرینفل ٹاور کے متاثرین کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب گرینفل ٹاور آتش زدگی میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اورخاموش مارچ کیا گیا۔
اس موقع پر بھی مظاہرین نے ٹاؤن ہال میں گھسنے کی کوشش کی جہاں ٹریسا مے متاثرین سے ہمدردی کے لیے موجود تھیں۔
برطانوی وزیر اعظم نے آگ سے متاثر ہونے والوں کے لیے 50 لاکھ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ منگل کی شب مغربی لندن میں 24 منزلہ رہائشی عمارت گرینفل ٹاور میں اچانک شعلے بھڑک اٹھے۔
مزید پڑھیں: سحری کے لیے اٹھے مسلمان لوگوں کی جانیں بچانے والے ہیرو
آتش زدگی میں اب تک 30 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ متعدد افراد تا حال لاپتہ ہیں۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔