بھارت کی عدالت نے تباہ شدہ ہیلی کاپٹر کی تصویر پوسٹ کرنے پر گرفتار کیے جانے والے یوٹیوبر کی رہائی اور مقدمہ ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مدراس ہائی کورٹ نے منگل کے روز مدورائی پولیس کی جانب سے یوٹیوبر کی گرفتاری اور اُس کے خلاف درج مقدمے کو مضحکہ خیز قرار دیا۔
یوٹیوبر مری دھاس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بھارتی فضائیہ کے تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کی تصویر شیئر کی تھی، جس پر پولیس نے اُسے 9 دسمبر کو ضلع نل گیریس سے ملک دشمنی کے الزام میں گرفتار کر کے غداری اور سنگین جرائم کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
مزید پڑھیں: ہیلی کاپٹر حادثے میں بھارتی ڈیفنس چیف کی ہلاکت: عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟
یہ بھی پڑھیں: بھارت کا فوجی ہیلی کاپٹر کے حادثے کی تحقیقات کا فیصلہ
مدراس ہائی کورٹ کے جسٹس جی آر سوامی نتھن کی سربراہی میں بینچ نے مقدمے کی سماعت کی اور حکم دیا کہ ایف آئی آر میں ٹویٹ کا کوئی ذکر نہیں ہے، لہذا مقدمہ خارج کر کے گرفتار نوجوان کو رہا کردیا جائے۔
یاد رہے کہ 8 دسمبر کو بھارتی فضائیہ کا ہیلی کاپٹر تامل ناڈو میں گر کر تباہ ہوا تھا، جس میں جنرل بپن راوت سمیت 13 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ ایک شخص معجزانہ طور پر محفوظ رہا تھا۔ اس حادثے میں جنرل بپن راوت کی اہلیہ مادھولیکا بھی سوار تھیں، جو مرنے والوں میں شامل ہیں۔