کوالالمپور: ملائیشیا نے اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقی درخواست کی حمایت کر دی۔
الجزیرہ کے مطابق ملائیشیا نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں غزہ میں نسل کشی پر جنوبی افریقہ کی جانب سے بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملائیشیا ’نسل کشی کنونشن‘ کا ساتھی فریق ہے، اس بنا پر ملائیشیا اسرائیل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور فلسطینیوں کے خلاف اپنے مظالم کو فوری طور پر بند کر دے۔
#Malaysia has endorsed #SouthAfrica‘s application before the ICJ against #Israel. Expect more countries (state parties) to issue similar statements in the coming days. pic.twitter.com/Xs5g9TasiH
— Clayson Monyela (@ClaysonMonyela) January 2, 2024
اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں سماعت 11 جنوری کو ہوگی
جنوبی افریقہ کے بین الاقوامی تعلقات اور تعاون کے محکمے کے ترجمان کلیسن مونییلا نے کہا کہ جنوبی افریقہ کو توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید ممالک بھی ایسے ہی بیانات جاری کریں گے۔
اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کو کس ملک بھیجنا چاہتا ہے، دل دہلا دینے والا انکشاف
واضح رہے کہ اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی کی آئی سی جے کی سماعتیں 11 اور 12 جنوری کو ہوں گی، ترجمان کلیسن مونییلا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف کی کارروائی میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کرنے والے وکلا سماعت کی تیاری کر رہے ہیں۔
Just to be clear. The ICJ has scheduled a hearing of the case that #SouthAfrica has triggered. This is set down for 11-12 January 2024 at the Hague. Our lawyers are currently preparing for this. https://t.co/Cx1YceIYFM
— Clayson Monyela (@ClaysonMonyela) January 2, 2024
یہود مخالفت ہارورڈ یونیورسٹی کی صدر کلاڈین گے کو لے ڈوبی
ان وکلا میں مبینہ طور پر بین الاقوامی قانون کے جنوبی افریقہ کے پروفیسر جان ڈوگارڈ بھی شامل ہیں، جو 2001 سے 2008 تک فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی حیثیت سے تعینات تھے۔