ممبئی: شہرہ آفاق افسانہ نگار سعادت حسن منٹو پر بنائی جانے والی بالی ووڈ فلم ’منٹو‘ کینز فلم فیسٹیول 2018 میں پیش کرنے کے لیے منتخب کرلی گئی ہے۔ فیسٹیول 8 سے 19 مئی تک منعقد کیا جائے گا۔
فلم کی ہدایت کارہ نندتا داس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اس بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو بار کینز فلم فیسٹیول میں بطور جیوری رکن اور کئی بار بطور ناظر شرکت کر چکی ہیں۔ ’میں دیکھنا چاہتی ہوں کہ حاضرین اس فلم پر کیسا ردعمل دیں گے جو گزشتہ 7 سال سے میرے خیالوں میں ہے‘۔
فلم میں منٹو کا کردار ادا کرنے والے نواز الدین صدیقی نے بھی اس بارے میں اپنی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا، ’یہ ممکن ہے کہ سعادت حسن مر جائے، لیکن منٹو ہمیشہ زندہ رہتا ہے‘۔
“And it is possible that Saadat Hasan dies, but MANTO remains alive”.
Glad to inform that ‘MANTO’ is selected for competition at #Cannes2018 in #UnCertainRegard section.
Congratulations @nanditadas and Team #Manto pic.twitter.com/LBKcSVb1vb— Nawazuddin Siddiqui (@Nawazuddin_S) April 12, 2018
خیال رہے کہ یہ فلم اردو کے صف اول کے افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کی پوری زندگی پر نہیں بنائی جارہی تاہم منٹو کی زندگی کے آخری چند سال اور خاص طور پر تقسیم برٖصغیر کے وقت کے کچھ مناظر پیش کیے جائیں گے۔
اس بارے میں نواز الدین کا کہنا ہے، ’آپ منٹو کو مکمل طور پر بیان کر ہی نہیں سکتے۔ یہ تو صرف منٹو کی ذرا سی جھلک ہوگی جو ہم پیش کرنے جارہے ہیں‘۔
فلم کے لیے نندتا داس نے لاہور میں مقیم منٹو کی بیٹیوں اور ان کے خاندان کے دیگر افراد سے بھی ملاقات کی۔ منٹو کے اہل خانہ نے نندتا کو منٹو کی زندگی اور شخصیت کے ان پہلوؤں سے بھی آگاہ کیا جو بہت کم لوگ جانتے ہیں۔
مزید پڑھیں: منٹو کو سمجھنا ان کا کردار ادا کرنے سے زیادہ مشکل
’منٹو‘ کی نمائش کی کوئی حتمی تاریخ تاحال طے نہیں کی جاسکی ہے۔ نندتا کا کہنا ہے کہ فلم پر کام جاری ہے، اور وہ کچھ نہیں کہہ سکتیں کہ یہ کب مکمل ہو کر پردہ اسکرین پر پیش کی جاسکے گی۔ ’دراصل منٹو کی شخصیت اس قدر ہمہ جہت اور نیرنگی ہے کہ اس کا احاطہ کرنا نہایت مشکل کام ہے‘۔
منٹو کی زندگی پر پاکستانی فلم انڈسٹری میں بھی سنہ 2015 میں فلم پیش کی جا چکی ہے جس میں مرکزی کردار سرمد کھوسٹ نے ادا کیا تھا۔ معروف پاکستانی اداکارہ صنم سعید بھی فلم کا حصہ تھیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔