کراچی : نامور گلوکار علی ظفر کی قانونی ٹیم نے کہا ہے کہ محتسب نے میشا شفیع کی درخواست مسترد کردی تھی، گواہوں سے جرح نہ کرنے پر میشا پر دس ہزار روپے کا جرمانہ عائد ہوا۔
تفصیلات کے مطابق گلوکارہ میشا شفیع کے تازہ الزامات کے جواب میں گلوکار علی ظفر کی قانونی ٹیم کی جانب سے بیان جاری کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ محتسب نے میشا شفیع کی درخواست مسترد کردی تھی۔
عدالت نے متعدد بار میشا شفیع سے جواب طلب کیا، میشا شفیع کی لیگل ٹیم نے مواقع ملنے کے باوجود علی ظفر کی طرف سے پیش گواہوں پر جرح نہیں کی، جرح نہ کرنے پرعدالت نے میشا شفیع کو 10ہزار روپے جرمانہ عائد کیا۔
لیگل ٹیم کے مطابق گورنر پنجاب نے بھی اسی بنیاد پرمیشا شفیع کی اپیل مسترد کی تھی، گلوکارہ نے محتسب کے حکم کی معطلی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا، ہائیکورٹ نے محتسب اور گورنر کے احکامات کو کالعدم قرار نہیں دیا، میشا کی شکایت مسترد ہونے سے متعلق محتسب اور گورنر کے احکامات برقرار ہیں۔
علی ظفر کی لیگل ٹیم نے کہا ہے کہ گلوکار نے درست کہا کہ ان کے خلاف شکایت مسترد ہوچکی ہے، جھوٹے الزامات پر میشا شفیع کو علی ظفر نے قانونی نوٹس بھجوایا، علی ظفرنے 23جون2018کو میشا شفیع کےخلاف دعویٰ دائر کیا، عدالت نے میشا شفیع کو5جولائی کیلئے نوٹس جاری کیا ہے۔
لیگل ٹیم کے مطابق ہائی کورٹ کا واضح حکم ہے کہ میشا پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر علی ظفر کےخلاف نہیں بولیں گی، اس کے علاوہ میڈیا پر تشہیر کے باوجود میشا شفیع نے نوٹس وصول نہیں کیے، 13اگست 2018 کو میشا شفیع نے اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے پاور آف اٹارنی جمع کروایا۔
مزید پڑھیں: علی ظفر عدالت میں پیش، میشا شفیع غائب، اسٹار کا قانونی جنگ جاری رکھنے کا اعلان
اگر یہ تاخیری حربے نہیں تو اسے کیا کہیں گے، میشا شفیع کے وکلاء کےجھوٹے بیانات کا جواب دیا جارہا ہے، علی ظفر ایسے بیانات پر قانونی چارہ جوئی کاحق محفوظ رکھتے ہیں۔