اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

مائیکل جیکسن کو مداحوں سے بچھڑے 10 برس بیت گئے

اشتہار

حیرت انگیز

عالمی شہرت یافتہ، کنگ آف پاپ امریکی آنجہانی گلوکار مائیکل جیکسن کو مداحوں سے بچھڑے 10 برس بیت گئے، مائیکل جیکسن کو تاریخ کے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے موسیقار کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

مائیکل جیکسن کو بیسویں صدی کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے، جیکسن کا فن 40 سالوں تک مرکز نگاہ رہا اور اس کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ایک نہیں کئی حوالوں سے درج ہے۔

مائیکل جوزف جیکسن 29 اگست سنہ 1958 کو امریکی ریاست انڈیانا میں پیدا ہوئے۔ 6 سال کی عمر میں موسیقی کی دنیا میں قدم رکھا اور پھر مائیکل جیکسن نے جو گایا کمال گایا۔ اپنے پہلے ہی البم آئی وانٹ یو بیک سے مائیکل جیکسن کی شہرت کا سفر شروع ہوگیا۔

- Advertisement -

سنہ 1982 میں مائیکل جیکسن کا البم ’تھرلر‘ ریلیز ہوا اور دنیائے میوزک میں تہلکہ مچا دیا، اس البم کو آج بھی دنیا میں سب سے زیادہ بکنے والی میوزک البم کا اعزاز حاصل ہے اور اب تک اس کی ساڑھے 6 کروڑ سے زائد کاپیاں فروخت ہوچکی ہیں۔

تھرلر کو 8 گریمی ایوارڈز ملے جو ایک ریکارڈ ہے۔

مائیکل جیکسن نے تھرلر البم کے گیت ’بلی جین‘ پر رقص میں ایک نئی حرکت متعارف کروائی جسے دیکھ کر لوگ ششدر رہ گئے۔ اس حرکت کو بعد ازاں ’مون واک‘ کا نام دیا گیا۔

تھرلر کے بعد مائیکل جیکسن کا البم ’بیڈ‘ سامنے آیا جس کی 20 ملین کاپیاں فروخت ہوئیں۔ بیڈ کے بعد جیکسن کا ایک اور البم ڈینجرس بھی کامیاب ترین البم ثابت ہوا۔

مائیکل کی زندگی زندگی دکھوں اور تنازعات سے بھرپور رہی۔ مائیکل نے اپنا بچپن والد کے ہاتھوں تشدد برداشت کرتے اور غربت سہتے ہوئے گزارا تھا۔ یہ کٹھن وقت مائیکل کو ہمیشہ کے لیے ذہنی عارضوں اور نفسیاتی پییدگیوں کا تحفہ دے گیا۔

وہ اپنے گانوں میں سیاہ فاموں سے کیے جانے والے سلوک کے خلاف آواز تو اٹھاتا رہا تاہم اس احساس کمتری سے نجات نہ پا سکا جو اس کمتر اور ذلت آمیز سلوک کی وجہ سے اس کے اندر پیدا ہوا جو مغرب میں تمام سیاہ فاموں کی زندگی کا حصہ ہے۔ یہی وجہ تھی کہ دولت اور شہرت حاصل کرنے کے بعد مائیکل نے پلاسٹک سرجری کا سہارا لیا اور اپنی سیاہ جلد کو سفید سے بدل ڈالا۔

جیکسن ساری زندگی طبی مسائل اور مختلف بیماریوں کا بھی شکار رہا جس کی وجہ سے اکثر وہ اپنا منہ ڈھانپ کر باہر نکلتا تھا۔ اس پر بچوں سے بدسلوکی کے الزامات بھی لگے اور ان کی وجہ سے اسے عدالتوں میں بھی پیش ہونا پڑا۔

اس نے اپنی دولت کا بڑا حصہ فلاحی کاموں پر خرچ کیا، گنیز بک میں اس کا نام ’سب سے زیادہ فلاحی منصوبوں کی معاونت کرنے والے اسٹار‘ کے طور پر بھی درج ہے۔

مائیکل نے سنہ 1994 میں آنجہانی امریکی گلوکار ایلوس پریسلے کی بیٹی لیزا میری پریسلے سے شادی کی، جو صرف 19 ماہ چل سکی۔ بعد ازاں اس نے ایک نرس ڈیبی رو سے بھی شادی کی جو 3 سال بعد اختتام پذیر ہوگئی۔

وہ 3 بچوں کا والد بھی بنا جن میں سے سب سے بڑی بیٹی پیرس جیکسن اس وقت ماڈلنگ کی دنیا میں اپنا نام بنا رہی ہے۔

10 برس قبل سنہ 2009 میں مائیکل جیکسن 25 اور 26 جون کی درمیانی شب حرکت قلب بند ہونے سے اس دنیا کو چھوڑ گیا۔ ہر مشہور شخصیت کی طرح اس کی موت پر بھی طرح طرح کی قیاس آرئیاں کی گئی۔ اس کی موت کو قتل قرار دیا گیا۔

یہ بھی کہا گیا کہ وہ معاشی مشکلات کا شکار ہوگیا تھا لہٰذا اس نے خودکشی کی، تاہم اس کے ڈاکٹر کے بیان کے مطابق جیکسن نے مرنے سے قبل دوائیوں کی بھاری مقدار لی تھی جس کی وجہ اسے ہونے والی مختلف تکالیف تھیں۔

مائیکل جیکسن کی موت کی خبر منظر عام پر آتے ہی کروڑوں افراد نے گوگل کا رخ کیا اور گوگل کا سرچ انجن بیٹھ گیا، دنیا بھر کی بڑی نیوز ویب سائٹس بھی بھاری ٹریفک کی وجہ سے سست روی کا شکار ہوگئیں۔

7 جولائی کو ادا کی جانے والی مائیکل جیکسن کی آخری رسومات کو 1 ارب افراد نے ٹی وی پر براہ راست دیکھا۔

موت کے بعد آنجہانی گلوگار کے البمز ایک بار پھر دھڑا دھڑ فروخت ہونے لگے۔ مائیکل جیکسن کی موت سے قبل ریکارڈ کیا گیا گانا دس از اٹ ان کی موت کے بعد ریلیز کیا گیا جس نے مائیکل کی ساری زندگی کمائی گئی دولت کا ریکارڈ توڑ دیا۔

مرنے کے بعد بھی مائیکل جیکسن کا نام سب سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے والے گلوکاروں میں سرفہرست ہے۔ ان کے مداحوں کی تعداد ان کی موت کے بعد بھی دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں