اسلام آباد : ن لیگ کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے حکومت کو مفت مشورہ دیتے ہوئے پیشکش کی ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے پاس کیوں جارہی ہے؟ میں ایک سال کیلئے قرضے کی ادائیگی مؤخر کرادیتا ہوں۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، محمد زبیر نے موجودہ حکومت کو پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت منی لانڈرنگ کے دس ارب ڈالر روک کر بحران سے نکل آئے۔
حکومت اپنے دعوے کے مطابق ترقیاتی منصوبوں میں تیس ارب ڈالرکی کرپشن روکے، اس طرح چالیس ارب ڈالر حکومت کے پاس آجائیں گے۔ میں آپ کو آئی ایم ایف سے قرضوں کی ادائیگی ایک سال کے لیے مؤخر کروا دوں گا، آپ کو قرضے کیلئےآئی ایم ایف نہیں جانا پڑے گا۔
محمد زبیر کا مزید کہنا تھا کہ سب کا احتساب بلاتفریق ہونا چاہئے، کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے، بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر آئی ایم ایف کی شرائط لگتی ہیں، بجلی، گیس اور دوسری چیزوں کی قیمتیں مزید بڑھیں گی موجودہ حکومت نے سارا الزام پچھلی حکومتوں پر ڈال دیا ہے، ہم نہیں چاہتے تھے کہ مہنگائی کا بوجھ عوام پر ہو۔
محمد زبیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے لیکچر سے ہی ہم نے بہت کچھ سیکھا، حکومت اب عوام پر کیوں ظلم کرررہی ہے؟