روس کے دارالحکومت ماسکو میں خواتین ڈرائیورز میٹرو ٹرین چلائیں گی، جس کے لیے انہیںبھرتی کرلیا گیا ہے، بھرتی ہونے والی خواتین کی تصاویر انٹرنیٹ پر وائرل ہورہی ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ماسکو میٹرو نے خواتین کی ملازمت پر عائد پابندی کا قانون ختم ہونے کے بعد خواتین کو بطور ٹرین ڈرائیور بھرتی کیا ہے اور وہی اب میٹرو ٹرین چلائیں گی۔
رپورٹ کے مطابق حکومت نے خواتین کی ملازمتوں پر عائد پابندی کے قانون میں ترمیم کردی جس کے بعد خواتین اب ملازمتوں کے حوالے سے آزاد ہیں اور وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرسکتی ہیں۔
ماسکو میٹرو نے تصدیق کی کہ خواتین کی ملازمتوں پر عائد پابندی ختم ہونے کے بعد پہلی خاتون ڈرائیور نے اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں ادا کرنا شروع کردی ہیں۔
ماسکو میٹرو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پہلی خاتون ڈرائیور کو گزشتہ سال تربیت دی گئی تھی، وہ ریل گاڑی چلانے میں مہارت رکھتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کیمونسٹ دورِ حکومت میں ٹرین کی ڈرائیونگ کو خطرناک قرار دیتے ہوئے خواتین کے لیے اس پر پابندی عائد کی تھی۔
روس میں قوانین کے تحت خواتین پر 456 مختلف اقسام کی ملازمتیں کرنے پر پابندی عائد تھی مگر حکومت نے کئی دہائیوں کے بعد اس قانون میں ترمیم کی اور گزشتہ سال ستمبر میں تعداد کو کم کر کے اسے 100 تک محدود کردیا تھا۔
پابندیاں ختم ہونے کے بعد اب روسی خواتین بحری جہازوں، ٹرک، بس ڈرائیور، کان کنی، کار مکینک، ٹرین ڈرائیور کی ملازمت کرسکتی ہیں۔
محکمہ ٹرانسپورٹ نے پہلی خاتون کی بھرتی کو اچھی علامت قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ انتظامیہ خواتین ڈرائیورز سے جسمانی مشقت نہیں لے سکتی بلکہ انہیں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ٹرینیں فراہم کرنے کی پابند ہوگی۔