بھوپال: بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے میں بارات پہنچ گئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مدھیا پردیش کے ضلع الور میں کرشی اوپج منڈی سمیتی میں زرعی قوانین کے خلاف جاری احتجاجی مقام پر اُس وقت انوکھا منظر دیکھنے کو ملا جب مظاہرین نے نعرے بند کر کے شادیانے بجائے اور مبارک باد دی۔
رپورٹ کے مطابق کسان تحریک کے سرکردہ رہنما رام جیت سنگھ نے احتجاجی مظاہرے کے مقام پر اپنے بیٹے کی شادی کا پنڈال سجایا۔دلہن اپنے ساتھ باراتیوں کو لے کر احتجاج کے مقام پر پہنچی اور پھر اسی مقام پر دونوں کی شادی کی گئی۔
جب دلہن کے گواہوں کا مسئلہ آیا تو احتجاجی مظاہرین میں سے دو لوگ کھڑے ہوئے اور انہوں نے گواہ بننے کی حامی بھری۔
مزید پڑھیں: کسان مظاہرین سے یکجہتی، نوبیاہتا جوڑا بھی احتجاج میں پہنچ گیا
رپورٹ کے مطابق دلہا سچن سنگھ اور آسمہ سنگھ ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار تھے، جس کے بعد دونوں نے اپنے گھر والود کو راضی کی اور حکومتی زرعی قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے انوکھے انداز سے شادی کی۔
اس تقریب میں دلہن خود بارات لے کر احتجاج کی جگہ پر پہنچی، شادی کی تقریب کے دوران بھارتی پرچم اور آئین کو ساتھ میں رکھ کر دلہن دلہا نے رسومات ادا کیں۔
شادی کی رسومات مکمل ہونے کے بعد احتجاجی مظاہرین نے دلہن دلہا کو مبارک باد دی اور اُن کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: “کتیا کا افسوس کرنے والے ڈھائی سو کسانوں کی موت پر خاموش ہیں”
کسان تحریک کے سرکردہ رہنما رام جیت سنگھ کا کہنا تھا کہ ’متنازع زرعی قوانین کی واپسی تک میں نے گھر نہ جانے کی قسم کھائی ہے، اسی وجہ سے مظاہرے کے مقام پر شادی کا انعقاد کیا تاکہ ملکی و بین الاقوامی سطح پر اس مسئلے کو اٹھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا جاتا، احتجاجی کیمپ ہی میرا گھر ہے۔