بھارت اسلام دشمنی میں حد سے تجاوز کر رہا ہے اب ایک انتہا پسند ہندو رہنما نے مسلمانوں سے ووٹ کا حق چھین لینے کا نفرت انگیز مطالبہ کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہندو انتہا پسند ’’وشو ووکالیگا مہا سمستان مٹھ‘‘ کے متعصب رہنما کمار چندر شیکھر ناتھ سوامی نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلتے ہوئے بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کو ووٹ کے جمہوری حق سے محروم کر دینے کا متنازع اور نفرت انگیز مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق شیکھر ناتھ سوامی یہ نفرت انگیز خطاب بنگلورو میں ’بھارتیہ کسان یونین‘ کی جانب سے منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ہندو انتہا پسند نے مزید زہر الگتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایسا قانون لایا جائے جس کے ذریعہ مسلمانوں کے ووٹ کا حق چھین لیا جائے۔
سوامی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے وقف بورڈ کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ور کہا کہ ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ وقف بورڈ کا وجود ہی نہ ہو۔
واضح رہے کہ ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کے لیے یہ پہلی بار ہرزہ سرائی نہیں ہے بلکہ آئے دن ایسے اقدامات سامنے آتے رہتے ہیں جس سے مسلم آبادی شدید متاثر ہوتی ہے۔
بالخصوص جب سے مودی راج بھارت پر قائم ہے تب سے مسلمانوں کی زندگی مزید تنگ ہو گئی ہے۔ ہندو انتہا پسند مسلمانوں کو جانی، مالی اور جذباتی نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے لیکن اس تمام صورتحال پر اقوام عالم نے آنکھوں پر پٹی باندھ رکھی ہے۔
ہندو انتہا پسند درگاہ اجمیر شریف کو مندر قرار دلوانے عدالت پہنچ گئے