جمعرات, جنوری 30, 2025
اشتہار

شام کی ملاقاتوں کے بعد سیاستدانوں کے بیانیے بدل جاتے ہیں، مصطفیٰ نواز کھوکھر

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سابق سینیٹر و سینئر سیاستدان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کے دوران سیاستدانوں کی حقیقت بیان کر دی۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ دن کی روشنی میں سیاسی قائدین کے بیانیے شام کی ملاقاتوں کے بعد رات میں بدل جاتے ہیں، اس کے بیانیے بدل رہے ہیں تو اس میں حیرانی نہیں۔

سابق سینیٹر نے کہا کہ سیاسی قائدین نفع اور نقصان دیکھتے ہوئے اپنا پینترا بدلتے ہیں، مسلم لیگ (ن) نے ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ فوراً ہی بدل لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں میں ریس لگی ہوئی ہے کہ کس کی قبولیت ہوتی ہے، ان کی عوامی مسائل پر کوئی توجہ نہیں ہے، اب تو لوگوں کا بہت بڑا طبقہ سیاست سے بیزار ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ہمیں جمہوریت کا بھاشن دیتی ہیں جبکہ خود کیک کے پیس پر لڑ رہی ہیں، ہم نے 75 سال میں ملک میں سارے تجربے کر کے دیکھ لیے ان تجربوں سے عوام کے کوئی مسائل حل ہوتے نہیں دیکھے، عوام کے مسائل پر کوئی گفتگو نہیں ہوتی ہر وقت اقتدار کی بات کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اب اپنی ریاست کا تشخص بدلنا ہے جس کیلیے آئین پر عمل کرنا پڑے گا، سیاستدانوں کو ناپسندیدگی کی بنیاد پر نکالنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ امیدواروں کو مینج کیا جا سکتا ہے لیکن ووٹرز اور ان کے جذبات کو نہیں، استور میں الیکشن کی مثال ہے وہاں ووٹرز کو مینج نہیں کیا جا سکا۔

انہوں نے کہا کہ 2018 کا الیکشن جس طرح ہوا کیا ملک میں بحران ختم ہوا؟ آئندہ الیکشن شفاف نہ ہوئے تو کیا چیئرمین پی ٹی آئی حکومت کو چلنے دیں گے؟

ان کا کہنا تھا کہ 2008 کے انتخابات میں بے نظیر بھٹو کی شہادت کا بیانیہ تھا، 2013 کے الیکشن بجلی کے بیانیے پر ہوئے تھے، 2018 کا الیکشن کرپشن کے بیانیے پر ہوا جبکہ آئندہ الیکشن مہنگائی کے بیانیے پر ہوگا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں