پیر, مئی 20, 2024
اشتہار

نقش لائل پوری: سدا بہار فلمی نغمات کے خالق کا تذکرہ

اشتہار

حیرت انگیز

تقسیم کے بعد جب ہندوستان اور پاکستان میں فلمی صنعت اپنا عروج دیکھ رہی تھی، اس وقت فن کاروں‌ کے ساتھ کئی باصلاحیت تخلیق کاروں نے بھی انڈسٹری میں قدم رکھا جن میں نغمہ نگار بھی شامل ہیں۔ فلمی نغمہ نگاروں کی اس کہکشاں میں نقش لائل پوری بھی شامل ہیں جو غزل کے بھی بہت اچھے شاعر تھے۔

فلمی نغمہ نگار نقش لائل پوری نے کئی ہندی فلموں‌ کے لیے شاعری کی اور ان کے نغمات بھارت اور پاکستان میں‌ بھی مقبول ہوئے۔ نقش صاحب نے اپنے خوب صورت لہجے میں غزل کو بھی بڑے سلیقے سے نبھایا ہے۔ یہ درست ہے کہ ہر اچھا غزل گو شاعر اچھی فلمی شاعری نہیں کر سکتا، لیکن نقش لائل پوری اور پاکستان میں قتیل شفائی، تنویر نقوی، سیف الدین سیف، حبیب جالب اور منیر نیازی وہ شاعر ہیں جو غزل اور نظم کے ساتھ اعلیٰ درجہ کے گیت نگار بھی رہے۔

نقش لائل پوری فلمی صنعت کے ایک ایسے نغمہ نگار ہیں جنھیں بہت جلد فراموش کر دیا گیا اور اکثر جب ہم ہندوستان اور پاکستان کے فلمی گیت نگاروں کا تذکرہ پڑھتے ہیں تو یہ نام کم ہی دکھائی دیتا ہے۔

- Advertisement -

24 فروری 1928 ء کو لائل پور (موجودہ فیصل آباد) میں پیدا ہونے والے نقش لائل پوری نے اپنے آبائی علاقہ کی یہی نسبت اپنے نام سے جوڑے رکھی۔ ان کا اصلی نام جسونت رائے شرما تھا۔ والد مکینیکل انجینئر تھے اور چاہتے تھے ان کا بیٹا بھی انجینئر بنے۔ لیکن ایسا نہ ہوسکا۔ وہ آٹھ برس کے تھے جب والدہ چل بسیں اور والد نے دوسری شادی کی تو باپ اور بیٹے کے تعلقات خراب ہو گئے۔ نقش لائل پوری لاہور آگئے، لیکن تقسیمِ ہند کے بعد وہ اور ان کا خاندان لکھنؤ ہجرت کر گیا۔ شاعری کا آغاز وہ کرچکے تھے اور اسی زمانے میں جسونت رائے شرما سے نقش لائل پوری ہوچکے تھے۔ 1950ء میں گیت نگاری کے ارادے سے نقش نے ممبئی کا رخ کیا۔ یہاں وہ دی ٹائمز آف انڈیا میں‌ بطور پروف ریڈر کام کرنے لگے جس نے انھیں فلمی صنعت تک رسائی دی۔ اسی زمانے میں انھوں نے شادی کر لی۔

پھر ممبئی میں ان کی ملاقات ہدایت کار جگدیش سیٹھی سے ہوئی جنھوں نے نقش لائل پوری کو اپنی فلم ’’جگّو‘‘ کے نغمات لکھنے کا موقع دیا۔ نقش کے لکھے ہوئے تمام گیت مقبول ہوئے اور خاص طور پر یہ نغمہ ’’اگر تیری آنکھوں سے آنکھیں ملا دوں‘‘ نے بہت مقبولیت حاصل کی۔ 1970 ء تک نقش لائل پوری بولی وڈ میں اپنے قدم جمانے کے لیے جدوجہد کرتے رہے۔ اس کے بعد ان کی قسمت کا ستارہ چمک اٹھا۔ ایک موقع پر موسیقار جے دیو نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ ٹی وی سیریل کے لیے سونگ لکھیں اور اس میں‌ بھی نقش لائل پوری کام یاب ہوئے، انھوں نے پچاس ٹی وی ڈراموں کے گیت تحریر کیے۔ نقش لائل پوری نے ہندی کے علاوہ پنجابی فلموں‌ کے لیے بھی گیت نگاری کی۔

نقش لائل پوری نے معروف فلم ساز اور ہدایت کار بی آر چوپڑا کی فلم ’’چیتنا‘‘ کے لیے بھی گیت تحریر کیے اور بہت سادہ زبان میں خوب صورت شاعری کی جو بہت پسند کی گئی۔

فلمی گیت نگار کی حیثیت سے نقش لائل پوری نے چوروں کی بارات، چیتنا، سرکس کوئن، خاندان، درد، دل ناداں، تمہارے لیے، کاغذ کی ناؤ، دل کی راہیں اور کئی فلموں‌ کے لیے بہت خوب صورت شاعری کی۔

ستّر کی دہائی میں ریلیز ہونے والی فلموں‌ کے لیے نقش لائل پوری نے جو نغمات لکھے وہ بہت مقبول ہوئے۔ ان میں‌ چند گیت رسم الفت کو نبھائیں، الفت میں زمانے کی، پیار کا درد ہے، اور سدا بہار نغمہ یہ ملاقات اک بہانہ ہے، پیار کا سلسلہ پرانا ہے شامل ہے۔

نقش لائل پوری 22 جنوری 2017 ء کو چل بسے تھے۔ ان کا انتقال ممبئی میں 88 سال کی عمر میں‌ ہوا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں