ریاض : سعودی وزارت صحت نے شہریوں نے گھروں میں رہنے کی گزارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر لاک ڈاؤن احکامات کی پابندی نہیں کی گئی تو متاثرہ افراد کی تعداد 10 ہزار سے 2 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس نے خلیجی ریاستوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس میں سعودی عرب بھی شامل ہے جہاں دن بہ دن کرونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے لیکن سعودی حکومت کے وائرس کی روک تھام کےلیے اٹھائے گئے اقدامات قابل ستائش ہیں۔
ترجمان سعودی وزارت صحت ڈاکٹر العبد العالی نے کہا ہے کہ غیر ملکی ماہرین صحت 4 صحت جائزوں کے دوران لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تنبیہ کرچکے ہیں کیونکہ اگر ان ہدایات پر عمل نہ کیا گیا تو متاثرین کی تعداد لاکھوں میں پہنچ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر ریاست میں لاک ڈاؤن کی یہ صورت حال نہیں ہوتی تو یہاں بھی حالات بہت سنگین ہوجاتے، ڈاکٹر العبد العالی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اگر گھروں میں رہنے کی شرح یہی رہی تو حکومت کو وائرس کا پھیلاؤ روکن کےلیے مزید سخت اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
دیگر ممالک میں کرونا مریضوں کی تعداد ہزاروں میں اسی وجہ سے پہنچی ہے کیونکہ وہاں عوام نے احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کیا اور سعودی عرب میں وائرس کا پھیلاؤ اسی لیے قابو میں ہے کیونکہ یہاں قبل از وقت ہی سخت اقدامات اٹھا لیے گئے تھے۔
ترجمان نے کہا کہ بعض لوگوں کی لاپروائی اور حفاظتی تدابیر پر عمل نہ کرنا خود کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ پورے معاشرے کو مصیبت میں ڈالنے کا باعث بنیں گے۔
کرونا وائرس پر جلد قابو پانا مشکل ہے، ترجمان سعودی وزیر صحت
خیال رہے کہ اس سے قبل سعودی وزیر صحت ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا تھا کہ ہمیں بڑے چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ وائرس پر قابو پانے میں ہمیں کئی مہینے لگ سکتے ہیں لیکن عوام حکومتی احکامات پر سختی سے عمل پیرا رہی تو وائرس پر جلدی قابو پاسکتے ہیں۔