راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور دیگر کیخلاف راولپنڈی میں دو نئے مقدمے درج کرلئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق 24 نومبر کے احتجاج کے خلاف بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور دیگر کیخلاف راولپنڈی میں مزید 2 درج مقدمات کرلئے گئے۔
پچھتر ملزمان میں علیمہ خان، عمر ایوب، حماد اظہر، اسد قیصر، عارف علوی بھی نامزد ہے۔
ملزمان پر الزام ہے انہوں نے ریاستی اداروں کے خلاف کارکنوں کو احتجاج پر اکسایا، عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا، سڑکیں بند کرکے پولیس سے مزاحمت کی، عوام میں خوف و ہراس پھیلایا جس کے نتیجے میں پنجاب پولیس کا ایک اہلکار مبشر حسن شہید ہوا جبکہ متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
مقدمات میں عمران خان پر الزام ہے انہوں نے اڈیالہ جیل سے 24 نومبر کے پر تشدد احتجاج کی کال دی، پارٹی لیڈرز کو احتجاج کی منصوبہ بندی کرنے کی ہدایات جاری کیں جبکہ ملزمان نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود امن و امان میں خلل ڈالا اور ریاست کے خلاف کارکنوں کو پرتشدد احتجاج پر اکسایا۔
دوسری جانب راولپنڈی پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت سمیت سینکڑوں کارکنان کے خلاف مختلف تھانوں 24 نومبر کے پر تشدد احتجاج کے خلاف اب تک 9 مقدمات درج کرلئے گئے۔
مقدمات میں عمران خان ، بشری بی بی، علی امین گنڈا پور، عمر ایوب، عارف علوی، علیمہ خان، اسد قیصر، شیخ وقاص اکرم سمیت متعدد رہنماوں کو نامزد کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنماوں پر الزام ہے انہوں نے کارکنوں کو پرتشدد احتجاج پر اکسایا، مظاہرین نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، پولیس اہلکاروں پر حملے کئے جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید متعدد زخمی ہوگئے۔
ترجمان راولپنڈی پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے پرتشدد احتجاج کے خلاف تھانہ نیوٹاون، تھانہ دھمیال، تھانہ ٹیکسلا، تھانہ صادق آباد، تھانہ صدر واہ اور تھانہ نصیر آباد میں درج کئے گئے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات سمیت تعزیرات پاکستان کی 14 دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمات میں اقدام قتل، کارسرکار میں مداخلت، پولیس کے ساتھ مزاحمت، سرکاری املاک پر حملے اور پولیس اہلکاروں کو زخمی و شہید کرنے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔