کئی بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں نے برطانیہ کی شہزادی آف ویلز کیٹ میڈلٹن کی کنگسٹن پیلس سے جاری تصویر کو ہٹا دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کئی خبر رساں اداروں نے یہ کہتے ہوئے پرنسز آف ویلز کی تصاویر کو ہٹایا ہے کہ یہ ان کے ادارتی معیارات پر پورا نہیں اترتی۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق محل نے اتوار کو کیٹ اور اس کے تین بچوں کی تصویر جاری کی تھیں جس کے ساتھ شہزادی کا سرجری کے بعد عوام کے لیے پہلا اظہار تشکر کا پیغام لکھا تھا۔
View this post on Instagram
تاہم روئٹرز، ایسوسی ایٹڈ پریس، اے ایف پی اور گیٹی سمیت کئی خبر رساں ایجنسیوں نے چند گھنٹے بعد دن کے اختتام پر یہ تصویر ہٹا دی۔
روئٹرز کے تصویری ایڈیٹرز کا اس حوالے سے موقف ہے کہ کیٹ کی بیٹی کے کارڈیگن کی آستین کا کچھ حصہ ٹھیک طرح سے نہیں لگا تھا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ تصویر کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔
روئٹرز ہینڈ بک آف جرنلزم‘ میں کہا گیا ہے کہ ایڈیٹنگ ٹول فوٹو شاپ صرف بہت محدود معاملات میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہم اپنی تصاویر کو فارمیٹ کرنے، ان کو تراشنے، سائز اور رنگ کو متوازن کرنے کے لیے اسے استعمال کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ خبروں کی تصاویر تقسیم کرنے والی معروف تصویری ایجنسیاں ایسی تصاویر کی اشاعت پر پابندی لگاتی ہیں جن میں ضرورت سے زیادہ ترمیم کی گئی ہو۔
کینسنگٹن پیلس نے فوری طور پر تصویر ہٹانے کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم شاہی محل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ تصویر کیٹ کے شوہر، تخت کے وارث شہزادہ ولیم نے گذشتہ ہفتے لی تھی۔ اس میں 42 سالہ کیٹ مسکرا رہی ہیں اور بہتر لگ رہی ہیں۔