اشتہار

"چن وے” اور اساطیرِ لالی وڈ!

اشتہار

حیرت انگیز

"چن وے” کئی دہائیوں قبل ریلیز ہونے والی وہ پنجابی فلم تھی جسے نہ صرف شائقین کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی بلکہ کاروباری لحاظ سے اس فلم نے تہلکہ مچا دیا تھا۔

اس وقت لالی وڈ میں‌ یہ تأثر گہرا ہو گیا کہ نور جہاں اس فلم کی ہدایت کار ہیں اور ساتھ ایک افواہ یہ پھیل گئی کہ چن وے کی موسیقی نورجہاں کی ترتیب دی ہوئی ہے۔ فلم کے پوسٹر پر ڈائریکشن کے لیے نور جہاں کا نام تو درج بھی تھا، لیکن جب کئی دہائیوں‌ بعد سینئر صحافی، مشہور براڈ کاسٹر، ہدایت کار اور مصنّف عارف وقار نے ملکۂ ترنم نور جہاں‌ سے انٹرویو کیا تو فلم چن وے سے متعلق ایک بات ضرور صاف ہوگئی۔ عارف وقار لکھتے ہیں:

چن وے 24 مارچ 1951 کو لاہور کے ریجنٹ سنیما میں ریلیز ہوئی اور عوام نے عرصہ دراز کے بعد کسی سینما پر لمبی قطاروں اور دھینگا مشتی کی مناظر دیکھے۔ ’جُگنو‘ کے چار برس بعد نور جہاں کی کوئی فلم سامنے آئی تھی اور لوگ اس کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے بے قرار تھے۔

- Advertisement -

چن وے کی سب سے اہم بات یہ تھی کہ اسے خود نور جہاں نے ڈائریکٹ کیا تھا اور اساطیرِ لالی وڈ میں تو یہاں تک کہا جاتا ہے کہ اس کا میوزک بھی نور جہاں نے خود ہی دیا تھا اور فیروز نظامی محض نام کے موسیقار تھے۔ تاہم وفات سے کچھ عرصہ قبل لندن میں اپنے ایک طویل انٹرویو کے دوران نور جہاں نے ان قصّوں کی تردید کرتے ہوئے راقم کو بتایا کہ فیروز نظامی اپنے فن کے ماہر تھے، وہ موسیقی کے تمام اسرار و رموز سے واقف تھے اور چن وے کی ساری دُھنیں ان کے ذاتی کمالِ فن کا نتیجہ تھیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں