امریکا میں جیل کے 3 ملازمین کو قیدیوں کو انوکھی لیکن تکلیف دہ سزا دینے پر عدالتی کارروائی کا سامنا ہے، ملازمین کو جیل کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔
امریکی ریاست اوکلاہوما میں جیل کے 2 سابق ملازمین اور ان کا سپروائزر پولیس کے زیر تفتیش ہے، جیل ملازمین نے قیدیوں کو سزا کے طور پر بلند آواز میں بار بار گانا سننے پر مجبور کیا۔
مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 21 سالہ جیل ملازمین قیدیوں کو دیوار کے ساتھ ہتھکڑیوں سے باندھ دیتے اور بلند آواز میں بچوں کا مقبول گانا بے بی شارک چلا دیتے۔ قیدیوں کو یہ گانا بطور سزا کئی گھنٹوں تک بار بار سنایا جاتا۔
دونوں ملزمان پر قیدیوں سے ناروا سلوک رکھنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، ان کے 50 سالہ سپروائزر کو بھی اس کا ذمہ دار بنایا گیا ہے جو قوانین کی اس خلاف ورزی کو جانتے ہوئے بھی خاموش رہا۔
ڈسٹرکٹ اٹارنی کا کہنا ہے کہ اگر ان کے اختیار میں ہوتا تو وہ تینوں پر اس سے بھی سنگین الزامات عائد کرتے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ دونوں ملازمین نے قیدیوں کو سبق سکھانے کے لیے یہ کام سرانجام دیا، دونوں کا خیال تھا کہ قیدیوں کا رویہ سدھارنے کے لیے انہیں ایسی سزا دینی ضروری ہے جس سے ان کا دماغ درست ہو۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ سزا سے قیدی سخت ذہنی و جذباتی تناؤ کا شکار ہوئے۔
جیل میں یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد انتظامیہ نے اس کی تفتیش شروع کی تھی جس پر دونوں ملازمین نے استعفیٰ دے دیا تھا، تاہم اب دونوں کو عدالتی کارروائی کا سامنا ہے اور دونوں کو سزا بھی ہوسکتی ہے۔