پیر, مئی 13, 2024
اشتہار

اڑیسہ میں عیسائیوں کے خلاف پْرتشدد واقعے کے 25 سال مکمل

اشتہار

حیرت انگیز

اڑیسہ کے ضلع رانا لئی میں عیسائیوں کے خلاف پْرتشدد واقعہ کے 25 سال مکمل ہوگئے ، اس واقعہ کے دوران عیسائیوں کے 157سے زائد گھروں کو نذر آتش جبکہ سینکڑوں کو لوٹ لیا گیا۔

تفصیلات ک مطابق ہندوتوا کے پرچاری انتہا پسند مودی کے بھارت میں اقلیتوں کیخلاف مظالم کوئی نئی بات نہیں ، انتہاپسندبی جے پی نےہمیشہ ہندوستان میں اقلیتوں پرمظالم ڈھائےاور انہیں امتیازی سلوک کانشانہ بنایا۔

بی جےپی دراصل وشواہندوپرشاد،بجرنگ دل اورراشٹریہ سوئم سیوک سنگھ جیسی ہندو انتہا پسندتنظیموں کا مرکب ہے، جن کامقصد بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیخلاف تشدد کو ہوا دینا ہے۔

- Advertisement -

15مارچ 1999کواڑیسہ کے ضلع رانا لئی میں اسلحے سے لیس 2ہزار ہندو انتہا پسندوں کےجتھے نے مظلوم عیسائیوں پر حملہ کرتے ہوئے خون کی ہولی کھیلی ، اس واقعہ کے دوران عیسائیوں کے 157سے زائد گھروں کو نذر آتش جبکہ سینکڑوں کو لوٹ لیا گیا۔

بھارت میں بسنے والی کسی بھی اقلیت کی مذہبی رسومات ہوں یاان کےمذہبی حقوق کی بات ہو، انتہاپسند ہندو بی جے پی کےزیر سایہ اقلیتوں پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔

مسیحی برادری کے قتل عام کا یہ واقعہ بھی اسی نوعیت کا تھا، جس میں ہندوانتہاپسندوں نے مذہب کوبنیادبناکر دوسرے گاؤں کےہندوؤں کو ساتھ مل کر عیسائیوں پر حملہ کیا۔

رانا لئی قتل عام کے مظلوم آج بھی انصاف کے منتظر ہیں کیونکہ بھارتی سپریم کورٹ نے قتل عام پر کوئی ایکشن نہیں لیا اور اس واقعہ کو محض ایک حادثہ قرار دے دیا۔

بی جےپی کے1998میں مرکزمیں آنےکےبعدسےہی عیسائی اور دوسری اقلیتیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ، جس کو 2014 میں آنے والے انتہا پسند مودی نے پروان چڑھایا اور اقلیتوں کے حوالے سے آج بھارت اپنی تاریخ کے سیاہ ترین دور سے گزر رہا ہے۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں