جمعہ, جون 27, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1551

جنید اکبر خان چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیسے بنے؟

0
جنید اکبر خان

اسلام آباد : چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر خان کا کہنا ہے کہ کہ حکومت چیئرمین پی اےسی کیلئے میرے نام پر
راضی نہیں تھی۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنیداکبر خان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘سوال یہ ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی وزیراعظم تھے تو کھل کر مخالفت کرتا تھا، پارٹی میں سب لوگ جانتے ہیں کہ میں کیسا ہوں۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف میں کوئی گروپ بندی نہیں، گنڈاپور پر بطور وزیراعلیٰ بہت ذمہ داریاں ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ کے پی میں امن وامان کی صورتحال سےمتعلق ذمہ داریاں ہیں، بانی پی ٹی آئی سے پارٹی ممبران کوآسانی سےملنےدیاگیا، 6لوگ بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کےلئےگئے، 6میں سے5افرادکوبانی سے ملنے دیا گیا،مجھے روک دیا گیا۔

جنید اکبر نے کہا کہ جیل انتظامیہ سےگلہ نہیں،سب کوپتہ ہے کون ملنے نہیں دیتا، بانی پی ٹی آئی نے ملاقات کےلئے میرانام بھی دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کس کا کس کے ساتھ رابطہ ہے یہ معلوم نہیں، بانی سےملاقات نہ ہونے پر پارٹی میں کسی سے شکوہ نہیں۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کہا کہ ایک سےڈیڑھ ماہ قبل صوبائی صدر سے متعلق پتہ چل گیا تھا، ذہنی طور پر پارٹی صدر کی ذمہ داری سنبھالنے کو تیار نہیں تھا اور میری ذاتی خواہش نہیں تھی کہ کےپی کاپارٹی صدر بنوں۔

انھوں نے بتایا کہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی بننے کی بھی خواہش نہیں تھی، پارٹی کو تجویز دی تھی شیخ وقاص کا نام دیں تو وکیل کے ذریعے معلوم ہواکہ میرانام پی اےسی چیئرمین کیلئے دیا گیا ہے۔

جنید اکبر کا کہنا تھا کہ حکومت چیئرمین پی اےسی کیلئےمیرےنام پرراضی نہیں ہورہی تھی، حکومت پہلے میرے نام پرراضی نہیں ہورہی ،لیکن چیئرمین پی اےسی کیلئے ڈیڈلاک ختم کرنے میں اسپیکر نے کردار ادا کیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ اب بھی سمجھتاہوں چیئرمین پی اےسی شیخ وقاص کودینی چاہیے۔

ایئر پورٹ پر کھڑے جہاز پر آسمانی بجلی گر پڑی، ویڈیو وائرل

0
آسمانی بجلی

ساؤ پالو: برازیل کے ایک ایئرپورٹ پر کھڑے جہاز پر آسمانی بجلی گر پڑی، یہ منظر کیمرے میں محفوظ ہو گیا ہے۔

برازیل میں موسلادھار بارشوں نے تباہی مچا دی ہے، خراب موسم کے سبب درجنوں پروازیں منسوخ ہو گئیں، کئی علاقوں میں اسکول بھی بند ہو گئے۔

بارشوں کے دوران گزشتہ روز گوارولہوس کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر کھڑے برٹش ایئرویز کے ایک مسافر طیارے پر آسمانی بجلی گری، جس کے دل دہلا دینے والے مناظر پر مبنی ویڈیو سامنے آئی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ بجلی گرنے کے باعث طیارے کو معمولی نقصان پہنچا تھا، تاہم حفاظتی جانچ پڑتال اور مرمت کے بعد اس نے اپنی منزل کی جانب کامیابی سے پرواز اڑان بھری۔

فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہوائی جہاز کی دُم پر بجلی گر رہی ہے، آسمانی بجلی تقریباً 7-8 سیکنڈ تک برقرار رہی، اور کئی بار ہوائی جہاز سے ٹکرائی۔

بندروں نے پڑھائی میں مصروف لڑکی کو چھت سے دھکا دے کر گرا دیا

اس طیارے نے لندن کے لیے پرواز کرنا تھی، جسے واقعے کے بعد معائنے کے لیے فوری طور پر سروس سے ہٹا دیا گیا تھا، طیارہ مقررہ وقت سے تقریباً 6 گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوا۔

واضح رہے کہ ہوائی جہازوں پر آسمانی بجلی گرنے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، تاہم کمرشل طیارے بجلی سے بچاؤ کے جدید نظاموں سے لیس ہوتے ہیں، جو مسافروں اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔

ٹرمپ نے کولمبیا پر نئی پابندیاں عائد کردیں

0

امیگریشن سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر کو نہ ماننے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کولمبیا پر نئی معاشی اور سفری پابندیاں عائد کردی ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہنا تھا کہ کولمبیا پر ٹیرف اور ویزا پابندیوں کا حکم دے دیا ہے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کولمبیا کو امریکا میں آنے والی تمام اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف دینا ہوگا، جسے پھر ایک ہفتے میں 50 فیصد تک بڑھا دیا جائے گا۔

امریکی صدر نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کولمبیا کے سرکاری اہلکاروں کے ساتھ ساتھ صدر کے اہل خانہ اور معاونین پر ’سفری اور ویزہ پابندیاں‘ عائد کرے گی۔

ٹرمپ نے مزید لکھا کہ کولمبین صدر پیٹرو کے اس اقدام نے امریکا کی قومی سلامتی اور عوامی تحفظ کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

واضح رہے کہ گستاو پیٹرو نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ امریکا کی جانب سے ملک بدر کیے جانے والے تارکین وطن کو لے جانے والی پروازوں کو اس وقت تک روکے گا جب تک تارکین وطن کو باوقار طریقے سے نہیں بھیجا جاتا۔

پیٹرو نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ غیرقانونی تارکین وطن مجرم نہیں ہیں، ان سے انسانیت والا ساتھ سلوک کیا جانا چاہیے جس کا ایک انسان حقدار ہے۔

دوسری جانب ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کی اجازت دیدی گئی۔

امریکی صدر ٹرمپ اسرائیل کو آج ہی بم فراہم کردیئے جائیں گے، وہ طویل عرصے سے ان بموں کا انتظار کر رہے تھے۔

صدر ٹرمپ سے صحافیوں نے سوال کیا کہ اسرائیل کو بم فراہمی پر عائد پابندی کیوں ختم کی جارہی ہے؟ جس پر اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے یہ خریدے ہیں اس لیے پابندی ہٹائی ہے۔

امریکا سے 2000 پاؤنڈ وزنی بم ملنے کی اجازت پر نیتن یاہو کا رد عمل

عرب میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی کو روک دیا تھا۔

امریکا سے 2000 پاؤنڈ وزنی بم ملنے کی اجازت پر نیتن یاہو کا رد عمل

0
نیتن یاہو

تل ابیب: اسرائیل کی جانب سے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے شکریے کی صدائیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق دفاع کے لیے اسرائیل کو بھاری ہتھیار دینے کی نئی اجازت پر اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں تعریفی کلمات کہے ہیں۔

نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں صدر ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’اسرائیل کو اپنے دفاع، مشترکہ دشمنوں کا مقابلہ کرنے اور پرامن اور خوش حال مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری ہتھیار دینے کے وعدے پر عمل کرنے کے لیے آپ کا شکریہ۔‘‘

اتوار کو اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر نے بھی اسرائیل کو اہم دفاعی ہتھیار پہنچانے پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے گزشتہ سال اس وقت 2000 پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی روک دی تھی، جب یہ ظاہر ہوا تھا کہ اسرائیل غزہ کے رہائشی علاقوں میں ایک بڑا زمینی آپریشن شروع کرنے کے لیے والا ہے، واشنگٹن اس آپریشن کا مخالف تھا۔

ٹرمپ نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کی اجازت دیدی

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل نے جن ہتھیاروں کی درخواست کی تھی اور ادائیگی بھی کی لیکن بائیڈن نے وہ نہیں بھیجے، اب وہ سب ہتھیار بھیجے جائیں گے۔

اسرائیل کا جنوبی لبنان میں واپس آنے والے شہریوں پر حملہ، 22 افراد شہید

0

بیروت: اسرائیلی فورسز نے لبنان کے جنوبی علاقے سے ہجرت کرنے والے شہریوں کی واپسی کی کوشش کے دوران حملہ کردیا۔

لبنانی حکومت کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے تحت جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج کے انخلا کی ڈیڈ لائن گزرنےکے بعد گھروں کو لوٹنے والے لبنانی شہریوں پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 22 افراد شہید اور 124 زخمی ہوگئے۔

خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق اسرائیل نے جنوبی لبنان میں شہریوں کو انخلا کا حکم دیا تھا اور اس کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد اسرائیلی فوج کے حکم کے تحت شہری واپس آرہے تھے کہ صہیونی فورسز نے حملہ کردیا۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ علاقے میں تاحال اسرائیلی فوج قابض ہے جبکہ شہری وہاں داخلے کی کوشش کر رہے تھے، سوشل میڈیا پر وائرل وڈیوز میں دیکھا جاسکتاہے کہ لبانانی شہری اپنے علاقوں کی طرف جا رہے ہیں کہ صیہونی فوج نے حملہ کر دیا۔

خیال رہے کہ لبنان جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کو 2 ماہ کے اندر جنوبی لبنان سے انخلا کرنا تھا تاہم اسرائیلی فوج نے گزشتہ دنوں جنوبی لبنان چھوڑنے سے انکار کردیا تھا۔

سوڈان میں اسپتال پر ڈرون حملہ، 67 افراد جاں بحق

ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت کیس، سپریم کورٹ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

0

سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار کے خلاف توہین عدالت کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فل کورٹ کی تشکیل کیلیے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت کیس میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اس معاملے پر فل کورٹ کی تشکیل پر معاملہ غور کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کو بھجوا دیا ہے جب کہ ایڈیشننل رجسٹرار نذر عباس کو جاری شوکاز نوٹس بھی واپس لے لیا ہے۔

یہ فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے پڑھ کر سنایا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ پریکٹس پروسیجر کمیٹی کے پاس اختیار نہیں کہ جوڈیشل آرڈر کے بعد کیس کو واپس لے سکیں۔ انتظامی سطح پر جوڈیشل احکامات کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا، جب کہ ججز آئینی کمیٹی کو بھی اختیارنہیں تھا کہ جوڈیشل آرڈر کی موجودگی میں انتظامی آرڈر سے کیس واپس لے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ بادی النظر میں توہین عدالت کی کارروائی ججز کمیٹیوں کیخلاف ہوتی ہے لیکن ججز کمیٹیوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں کی جا رہی۔ ججز کمیٹیوں کے پاس اختیار نہیں کہ زیر سماعت مقدمہ بینچ سے واپس لیں۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس کی کوئی غلطی نہیں اور نہ ہی انہوں نے جان بوجھ کر کیس فکس کرنے میں غفلت برتی اور ان کا کیس فکس نہ کرنے پر کوئی ذاتی مفاد بھی نہیں تھا۔

عدالت نے کہا کہ نذر عباس کے اقدام میں کوئی بدنیتی ظاہر نہیں ہو رہی اور ان کا یہ اقدام توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتا۔ اس لیے ایڈیشنل رجسٹرار کی وضاحت قبول کر کے توہین عدالت کی کارروائی ختم کرتے ہیں۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجرکمیٹی نے کیس واپس لیا، جو اسکا اختیار ہی نہیں تھا۔ ججز آئینی کمیٹی نے بھی جوڈیشل آرڈر کو نظر انداز کیا۔ ججز کمیٹیوں نے جوڈیشل آرڈر نظر انداز کیا یا نہیں، یہ معاملہ فل کورٹ ہی طے کر سکتا ہے۔ اس حوالے سے 14 رکنی بنچ کا ایک فیصلہ بھی موجود ہے۔ چیف جسٹس پاکستان فل کورٹ تشکیل دے کر معاملے کو دیکھیں۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں لکھا کہ فل کورٹ آئین کے آرٹیکل 175 کی شق 6 کے تحت اس معاملے کو دیکھے اور کسٹمز ایکٹ سے متعلق کیس غلط انداز میں ہم سے لیا گیا۔ کسٹمز کیس واپس اسی بنچ کے سامنے مقرر کیا جائے جس 3 رکنی بنچ نے پہلے سنا تھا۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ دائرہ اختیار سے متعلق مرکزی کیس فروری کے پہلے ہفتے میں مقرر کیا جائے۔ ریگولر اور آئینی بینچز کی کمیٹی کے پاس جوڈیشل آرڈر ختم کرنے کا دائرہ اختیار نہیں تھا۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمیٹی کو فل کورٹ کی تشکیل کا معاملہ نہیں بھیج رہے کیونکہ فل کورٹ تشکیل کا اختیار چیف جسٹس کے پاس ہے۔

واضح رہے کہ اس معاملے پر گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ نذر عباس سنگین غلطی کے مرتکب ہوئے۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کو اس معاملے کی جانچ پڑتال کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

سپریم کورٹ کے جاری اعلامیہ میں مزید کہا گیا تھا کہ نذر عباس نے آئینی بینچ کا مقدمہ غلطی سے ریگولر بینچ میں سماعت کیلیے مقرر کیا۔ اس عمل سے سپریم کورٹ اور فریقین کے وقت اور وسائل کا ضیاع ہوا۔ نذر عباس کو جسٹس منصورعلی شاہ کے بینچ نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کر رکھا ہے اور انہیں ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم بھی دے چکی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق کسٹم ایکٹ سے متعلق کیس کو آئینی بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کیا جانا تھا، لیکن اس کو سپریم کورٹ کے معمول کے بینچ کے سامنے کیس لگا دیا گیا۔

اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ جوڈیشل برانچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت معمول کی کمیٹی سے رجوع کیا اور کمیٹی نے 17 جنوری کو چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں اجلاس منعقد کیا۔ اس کمیٹی نے مشاہدہ کیا کہ آئین کے مطابق یہ مقدمات آئینی بینچ کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں اور کمیٹی نے مقدمات معمول کے بینچ سے لے کر آئینی بینچ کمیٹی کے سامنے مقرر کرنے کی ہدایت کی۔

اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ آئندہ آرٹیکل 191 اے کے تحت آنے والے مقدمات کو آئینی بینچ کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ ریگولر ججز کمیٹی نے رجسٹرار کو ہدایت دی کہ تمام زیر التوا مقدمات کی جانچ پڑتال تیز کریں جب کہ کمیٹی نے نئے داخل مقدمات کی مکمل چھان بین کی بھی ہدایت کی تھی۔

اعلامیے کے مطابق آئینی بینچ کمیٹی نے بھی 17 جنوری کو اجلاس کیا اور 26 ویں ترمیم اور قوانین کی آئینی حیثیت چیلنج کرنے والے تمام مقدمات سماعت کیلیے مقرر کیے۔ 8 رکنی آئینی بنچ نے 26 ویں ترمیم کیخلاف 27 جنوری کو سماعت کرے گا۔

اعلامیہ میں بتایا گیا تھا کہ جسٹس منصور کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ایڈیشنل رجسٹرارکیخلاف توہین عدالت کی سماعت کی۔ تاہم ایڈیشنل رجسٹرار کی بیماری کی رخصت کے باعث رجسٹرار سپریم کورٹ عدالت پیش ہوئے اور عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ مقدمات کی شیڈولنگ میں غلطی ہوئی تھی اور اس کی جانچ کر رہے ہیں۔

رجسٹرار کا کہنا تھا کہ مقدمات کو معمول کے بینچ سے ہٹانے کا فیصلہ ایڈیشنل رجسٹرار کی بدنیتی نہیں تھی۔ معمول کی کمیٹی کی ہدایات کی تعمیل میں یہ اقدام کیا گیا تھا۔

گزشتہ جمعرات کو ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت شوکاز نوٹس کیس کی جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی تھی اور عدالتی معاون حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ انتظامی آرڈر سے عدالتی حکم نامہ تبدیل نہیں ہو سکتا۔ بعد ازاں عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

دوسری جانب ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس نے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرایا تھا جس میں نوٹس واپس لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا تھا  کہ عدالتی حکم کی نافرمانی نہیں کی۔ عدالتی آرڈر پر بینچ بنانے کے معاملے پر نوٹ بنا کر پریکٹس پروسیجر کمیٹی کو بھجوا دیا تھا۔

دوسری جانب انٹرا کورٹ اپیل پر جسٹس جمال مندوخیل کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ آج ایک بجے سماعت کرے گا۔

ایڈیشنل رجسٹرار کیخلاف توہین عدالت کیس: جسٹس منصور علی شاہ کا بینچ کے 2 ججز پر اعتراض

ایران نے اپنے سب سے خطرناک ڈرون کو ’غزہ‘ کا نام دے دیا، ویڈیو جاری

0
ایران ڈرون غزہ

تہران: ایران نے اپنے سب سے خطرناک اور سب سے بڑے ڈرون طیارے کو ’غزہ‘ کا نام دے دیا۔

ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی (IRGC) کی ایرو اسپیس فورس نے جنوبی ایران میں ایک بڑی فوجی مشق کے موقع پر ایک ’ہائبرڈ آپریشن‘ کے دوران غزہ کے نام سے اس ہیوی ڈیوٹی ڈرون کی نقاب کشائی کی۔

پاسداران انقلاب اسلامی کے میجر جنرل حسین سلامی اور فضائیہ کے سربراہ جنرل حاجی زادہ نے ڈرون طیارے کی کارکردگی کا نظارہ کیا، ڈرون طیارے نے اپنے ہدف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا۔

سپاہ پاسداران کے مطابق اس بغیر پائلٹ طیارے کی رینج 1,000 کلومیٹر ہے اور یہ کم از کم 500 کلو گرام کا پے لوڈ لے سکتا ہے، اتوار کو مشق کے دوران دشمن کے 8 فرضی اہداف کو اس نے کامیابی سے نشانہ بنایا۔

22 میٹر کے پروں کے پھیلاؤ اور 3,100 کلو گرام کے ٹیک آف وزن کے ساتھ یہ ڈرون 35 گھنٹے کی شان دار پرواز برداشت کر سکتا ہے اور 350 کلو میٹر فی گھنٹہ کی سمندری سفر کی رفتار کا حامل ہے۔

غزہ ڈرون کے آپریشنل ریڈئیس کا تخمینہ تقریباً 4,000 کلومیٹر ہے اور یہ ایک ہی پرواز میں 13 میزائل لے جا سکتا ہے۔

اربیل یہود کی رہائی کا معاہدہ طے پا گیا

0

اسرائیل اور فلسطینی اسلامی جہاد کے درمیان اسرائیلی خاتون اربیل یہود کی رہائی کا معاہدہ طے پا گیا۔

عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اربیل یہود کو فلسطینی اسلامی جہاد کی جانب سے چند گھنٹوں یا کل پرسوں تک رہا کیا جا سکتا ہے۔ اسرائیل نے اربیل یہود کی رہائی تک ہزاروں فلسطینیوں کو شمالی غزہ جانے سے روک دیا ہے۔

فلسطینی اسلامی جہادکے مطابق یرغمالی اربیل کو اگلے ہفتے سے پہلے کسی وقت رہا کیا جائے گا، اربیل کی رہائی کے بدلے 30فلسطینی قیدیوں کو رہائی نصیب ہوگی، فلسطینیوں کو شمالی غزہ جانے کی عملی اجازت کی یقین دہانی کے منتظر ہیں۔

اس سے قبل حماس کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیل نے شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی کو روک کر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے، یرغمالی خاتون اربیل کے بہانے اسرائیل فلسطینیوں کی واپسی کو روک رہا ہے، حالاں کہ تحریک نے ثالثوں کو مطلع کیا تھا کہ وہ زندہ ہے اور اس کی رہائی کے لیے تمام ضروری ضمانتیں دی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثوں (مصر، قطر اور امریکا) کی کوششوں سیطے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے میں غزہ کی پٹی سے اسرائیلی انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی شمال کی طرف واپسی کی شرط رکھی گئی تھی۔

اب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اربیل نامی اسرائیلی خاتون کی رہائی سے قبل فلسطینیوں کو شمالی غزہ کی طرف جانے کی اجازت نہیں دے گی۔

ٹرمپ نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کی اجازت دیدی

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے X پر اپنے اکاؤنٹ پر اتوار کو کہا کہ نیٹزارم کو فلسطینیوں کی نقل و حرکت کے لیے نہیں کھولا جائے گا جب تک کہ اسرائیلی شہری اربیل کو آزاد نہیں کر دیا جاتا، اس وقت تک فلسطینیوں کو شمالی غزہ کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

کراچی میں سردی کی شدت میں کمی، آئندہ 24 گھنٹوں میں موسم کیسا رہے گا؟

0
محکمہ موسمیات

کراچی: شہر قائد میں یخ بستہ ہوائیں تھمنے سے سردی کی شدت میں معمولی کمی آگئی تاہم آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم خشک رہے گا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج کم سے کم درجہ حرارت 11.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا جبکہ شمال مشرق سے ہوا 9 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 29 اور کم سے کم 12 ڈگری سینٹی گریڈ متوقع ہے جبکہ فضائی معیار مضر صحت ہے، آلودہ زرات کی مقدار 190 پرٹیکولیٹ  میٹر ریکارڈ کیا گیا۔

ٹرمپ نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کی اجازت دیدی

0

امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کی اجازت دیدی گئی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کو آج ہی بم فراہم کردیئے جائیں گے، وہ طویل عرصے سے ان بموں کا انتظار کر رہے تھے۔

صدر ٹرمپ سے صحافیوں نے سوال کیا کہ اسرائیل کو بم فراہمی پر عائد پابندی کیوں ختم کی جارہی ہے؟ جس پر اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے یہ خریدے ہیں اس لیے پابندی ہٹائی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی کو روک دیا تھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے امریکی صدر ٹرمپ سے حمایت کرنے پر تشکر کا اظہار کیا ہے، سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ اسرائیلی دفاع کے لیے حمایت پر صدر ٹرمپ آپ کا شکریہ۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اپنے مشترکہ دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری آلات دینے کا وعدہ پورا کرنے کا شکریہ۔

دوسری جانب امریکی سینیٹر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا فلسطینیوں سے غزہ خالی کرنے کا منصوبہ ’عملی نہیں‘۔

امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم سی این این کے ذریعے نشر ہونے والے انٹرویو کے دوران حیران تھے جہاں ان سے ٹرمپ کے اس متنازعہ بیان پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا کہ وہ غزہ کو ”صرف صاف”کرنا چاہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ وہ کس کے بارے میں بات کر رہا ہیں یہ خیال کہ تمام فلسطینی چھوڑ کر کہیں اور چلے جائیں گے، میں اسے زیادہ عملی طور پر نہیں دیکھتا۔

ان کا کہنا تھا کہ کیا عرب دنیا فلسطینیوں کو غزہ سے باہر بھیجنے کی حمایت کرتی ہے؟ میں حیران رہوں گا اگر انہوں نے ایسا کیا۔

گراہم جو اسرائیل کے لیے مضبوط امریکی امداد کی حمایت کرتے ہیں اور فلسطینی مخالف تبصروں پر غم و غصے کا سامنا کر چکے ہیں نے یہ بھی کہا کہ ”حماس صرف فلسطینیوں کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے” اور اس گروپ کو تباہ کر دیا جانا چاہیے۔

فلسطینی اتھارٹی نے بھی ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کر دیا

حماس کے ایک عہدیدار سامی ابو زہری نے امریکی صدرٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ ان کے پیشرو جو بائیڈن کے ناکام خیالات کو نہ دہرائیں۔