جمعہ, جون 20, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1915

10 گیندوں کی کمی، کرکٹ آسٹریلیا کو لاکھوں ڈالرز کے نقصان کا خدشہ

0

برسبین میں ہونے والے ٹیسٹ میچ میں صرف 10 گیندوں کی کمی کے باعث آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کو لاکھوں ڈالرز کے نقصان کا خدشہ ہے۔

گابا میں بھارت اور میزبان آسٹریلیا کے تیسرے ٹیسٹ کا آغاز کچھ اچھا نہیں ہوا اور پہلا روز بارش کی نذر ہوگیا، پہلے دن صرف 13.2 اوورز کا کھیل ممکن ہوا اور 15 اوور مکمل نہ ہوسکے، جس کے بعد رولز کے تحت کرکٹ آسٹریلیا کو بڑے مالی نقصان کا سامنا ہوسکتا ہے۔

پہلی اننگز میں آسٹریلیا نے بیٹنگ کرتے ہوئے 28 رنز بنائے تھے کہ طوفانی بارش شروع ہوگئی جس کے بعد دوبارہ کھیل ممکن نہ ہوپایا۔

ٹیسٹ میچ میں محض 10 گیندیں کم کروانے پر کرکٹ آسٹریلیا کو 10 لاکھ ڈالرز کے نقصان کا اندیشہ ہے کیونکہ کھیل کی ایک خاص حد مکمل نہ ہونے پر آسٹریلوی بورڈ کو شائقین کو پہلے دن کے تمام پیسے ری فنڈ کرنا ہوں گے۔

کرکٹ کے قوانین کے مطابق 15 اوورز کا کھیل ہونے پر شائقین کو پیسے ری فنڈ نہیں کیے جاتے، اگر مزید 10 گیندیں کروانے کےبعد بارش آتی تو کرکٹ آسٹریلیا کے پیسے بچ جاتے۔

تیسرے ٹیسٹ کے پہلے دن کی تمام ٹکٹیں فروخت ہوگئی تھیں، گراؤنڈ میں ٹیسٹ میچ دیکھنے کے لیے 30145 افراد موجود تھے۔

خٰال رہے کہ پہلے دن 60 منٹ کے کھیل میں صرف 80 گیندوں کا کھیل ممکن ہوا تھا، عنی بھارتی بولرز نے 13.2 اوورز کیے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے۔

کم کارڈیشین کی مجموعی دولت نے سب کے ہوش اڑا دیے

0
کم کارڈیشین کی مجموعی دولت نے سب کے ہوش اڑا دیے

معروف امریکی ریئلٹی ٹی وی اسٹار کم کارڈیشین اپنے کیریئر سے لوگوں کو متوجہ کر رہی ہیں۔ رئیلٹی ٹیلی ویژن کی چمک اور گلیمر سے ہٹ کر انہوں نے ایک زبردست کاروباری سلطنت بنائی جس نے انہیں ایک کامیاب کاروباری شخصیت کے طور پر اجاگر کیا۔

اس تحریر میں کم کارڈیشین کی متاثر کن مجموعی دولت میں اہم کردار ادا کرنے والے عوامل پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اگرچہ ان کی شہرت میں اضافہ بلاشبہ ریئلٹی ٹیلی ویژن سے ہوا۔ انہوں نے کامیاب منصوبوں کو شروع کرنے کیلیے اپنے پلیٹ فارم کا حکمت عملی سے فائدہ اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیں: کم کارڈیشین نے تنقید سے نمٹنے کا آسان طریقہ بتا دیا

کم کارڈیشین نے ٹیلی ویژن پر مسلسل اپنی مضبوط موجودگی برقرار رکھی ہے۔ ٹیلی ویژن پروڈکشن میں ان کی حالیہ پیش قدمی ڈزنی کے 20ویں ٹیلی ویژن میں ایک معاہدے کے ساتھ صنعت میں اثر و رسوخ کو مزید مضبوط کرتی ہے۔

ریئلٹی ٹی وی اسٹار کا کاروباری جذبہ خاص طور پر خوبصورتی اور فیشن کے شعبوں میں نمایاں ہے۔ ان کی کاسمیٹکس لائن نے نمایاں تجارتی کامیابی حاصل کیں۔ ان کے شیپ ویئر اور لاؤنج ویئر برانڈ سکمز نے بڑے پیمانے پر مقبولیت حاصل کی۔

کم کارڈیشین کی بے پناہ سوشل میڈیا فالوونگ نے ڈیجیٹل اثر و رسوخ میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی موبائل گیم ’کم کارڈیشین: ہالی ووڈ‘ کی لانچنگ ایک شاندار کامیابی ثابت ہوئی۔

2024 میں کم کارڈیشین کی مجموعی دولت 1.7 بلین ڈالر رہی ہے۔ یہ دولت ان کی کاروباری ذہانت، اسٹریٹجک شراکت داری اور اپنی شہرت کو منافع بخش منصوبوں میں فائدہ اٹھانے کی صلاحیت کا ثبوت ہے۔

سنچری مکمل نہ ہونے پر صائم ایوب نے کیا کہا؟

0
صائم ایوب

جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ٹی 20 میچ میں سنچری مکمل نہ ہونے پر صائم ایوب کا بیان آگیا ہے۔

جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ٹی 20 میچ میں صائم ایوب نے شاندار 98 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی اور وہ صرف دو رنز کی کمی سے سنچری مکمل نہ کرسکے۔

سنچورین میں کھیلے جارہے دوسرے ٹی 20 میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 206 رنز بنائے اور جنوبی افریقا کو جیت کے لیے 207 رنز کا ہدف دیا جو میزبان ٹیم نے آخری اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

نوجوان بیٹر نے 57 گیندوں پر 98 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی، ان کی اننگ میں 11 چوکے اور 5 بلند و بالا چھکے شامل تھے۔

صائم کی سنچری دو رنز سے رہ جانے پر شائقین کرکٹ نے عباس آفریدی اور عرفان خان پر تنقید کی ہے، شائقین کہہ رہے ہیں کہ انہیں سنگل لینے چاہیے تھے۔

تاہم اب صائم ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی آخری موقع نہیں تھا، سنچری بنانے کا موقع مل جائے گا، اگر ٹیم نہیں جیت رہی تو سنچری بنانے کا کوئی فائئدہ نہیں، سنچری قسمت میں ہوتی تو بن جاتی۔

کس گورنر کی چھٹی ہورہی ہے؟ مل کر ڈھونڈ لیں گے، واوڈا کے بیان پر کامران ٹیسوری کا ردعمل

0
کامران ٹیسوری

کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سینیٹر فیصل واوڈا کے ایک گورنر کی چھٹی ہونے کے بیان پر ردعمل دے دیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ فیصل واوڈا اچھے انٹرنیٹڑ ہیں، تفریح کے لیے ان کا پروگرام ضرور دیکھتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ فیصل واوڈا نے کس گورنر کی چھٹی کی بات کی ہے مل کر ڈھونڈ لیں گے کون سا گورنر جارہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک صوبائی گورنر کی کرسی بہت جلد جانے والی ہے، جو نام بیچ رہا ہے، مال بنا رہا ہے، جھوٹ بھی بول رہا ہے اس کی باری آگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ بھی ہوسکتا ہے، دو ماہ بھی ہوسکتے ہیں بہت جلد رول بیک ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ مراد علی شاہ کے علاوہ کوئی وزیر اعلیٰ ایک انگلش کا پیراگراف نہیں لکھ سکتا، ایسے لوگوں کے ہاتھ میں پاکستان کا مستقبل ہوگا تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔

سینیٹر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے قمر جاوید باجوہ کا نام لیتے ہیں لیکن وہ ذمہ دار نہیں ہیں، قمر جاوید کو جب سازش سمجھ آئی تو انہوں نے فیض حمید کو ہٹا دیا تھا، انہیں سازش سمجھ آگئی تھی اسی لیے وہ بری الذمہ ہوگئے تھے۔

فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ ارشد شریف کے قتل کیس میں بھی جلد حقائق سامنے آنے والے ہیں۔

عوام ثابت قدمی سے پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں، پیر پگارا

0
پیر پگارا کا پاک فوج کو شاندار خراج تحسین

حر جماعت کے روحانی پیشوا پیر پگارا نے پاک فوج کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی سلامتی اور استحکام کیلیے مضبوط فوج لازم ہے۔

پیر صبغت اللہ شاہ راشدی پیر پگارا پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے سندھ میں اپنے مریدوں اور عوام کی کثیر تعداد سے خطاب کیا۔

انہوں نے پاک فوج کی دہشتگردی کے خلاف جنگ اور قربانیوں کو شاندار خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ عوام ثابت قدمی سے پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مضبوط اور مستحکم پاکستان سکیورٹی فورسز کی قربانیوں کا ثمر ہے، ہم فوج سے ہیں اور فوج ہم سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان چور ہے تو ہم سب ہی چور ہیں، پیر پگارا

8 دسمبر کو سانگھڑ میں ہزاروں مریدین سے خطاب کرتے ہوئے پیر پگارا نے کہا تھا کہ آپ سب اپنے بچوں کو سمجھائیں چاہے غمی ہو یا خوشی فوج ہماری ہے ہم فوج کے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ دہشتگردی کسی سیاستدان نہیں فوج کی وجہ سے کم ہوئی ہے، ملک جس حالات سے گزر رہا ہے ہمیں سیاست نہیں کرنی چاہیے صرف ملک بچانا ہے۔

صبغت اللہ شاہ راشدی کا کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں کوئی قومی سطح کا لیڈر نہیں بچا، اگر کوئی فیڈریشن کو بجا سکتا ہے یا بچاتا آیا ہے تو وہ فوج ہے۔

’پاک فوج کی وجہ سے ہماری سرحدیں محفوظ ہیں، ملک کی وجہ سے ہماری عزت محفوظ ہے، جن ممالک کی فوجیں کمزور ہیں وہ دنیا میں دھکے کھارہے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنی فوج کو کمزور کریں تو ہم بھی ضرور دھکے کھائیں گے، اپنی فوج کے ہاتھ مضبوط کریں گے تو ملک مضبوط ہوگا۔

رمیز راجا، شاہین آفریدی کی انجری کا مذاق اڑانے پر مشکل میں آگئے

0
رمیز راجا

پی سی بی کے سابق چیئرمین و کمنٹیٹر رمیز راجا جنوبی افریقا کیخلاف دوسرے ٹی 20 میچ میں فاسٹ بولر شاہین آفریدی کی انجری کا مذاق اُڑانے پرمشکل میں آگئے۔

سنچورین میں کھیلے گئے دوسرے ٹی 20 میچ میں جنوبی افریقا نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے شکست دی، جنوبی افریقا نے پاکستان کی جانب سے دیا جانے والا 208 رنز کا ہدف آخری اوورز میں حاصل کرلیا۔

ریزا ہنڈرکس نے شاندار 117 رنز کی اننگز کھیلی، دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا اور آخری ٹی 20 میچ آج جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا۔

تاہم گزشتہ روز جنوبی افریقا کی بیٹنگ کے دوران 17ویں اوور میں شاہین آفریدی بولنگ کررہے تھے تو ان کی گیند افریقی بیٹر رسی وین ڈر ڈوسن نے کھیلی جو سیدھی شاہین کی گردن اور کاندھے کے درمیان جالگی جس کے بعد وہ شدید تکلیف میں تھے لیکن پھر بھی انہوں نے اوور مکمل کیا۔

کمنٹری میں اس دوران رمیز راجا موجود تھے اور وہ کہنے لگے کہ ’بس اس کا چہرہ بچ گیا، سمجھ نہیں آرہا ہے کہ یہ اچھی بات ہے یا نہیں۔‘

رمیز راجا کے اس نامناسب بیان پر مداحوں کی جانب سے انہیں آڑے ہاتھوں لیا گیا۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ رمیز راجا کا یہ کیسا بیان ہے، کیا آپ کو اپنے کرکٹر کی انجری سے بچنے پر تشویش ہے یا کچھ اور۔۔۔۔۔ کئی شائقین نے فاسٹ بولر کی خیریت بھی دریافت کی۔

واضح رہے کہ شاہین آفریدی نے چار اوورز میں 37 رنز دیے تھے اور وہ کوئی وکٹ حاصل نہیں کرسکے تھے۔

عطا تارڑ نے مدارس رجسٹریشن بل پر صدر کے اعتراضات کو درست قرار دے دیا

0
تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ 190 ملین پاؤنڈ کا تھا، عطا اللہ تارڑ

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے مدارس رجسٹریشن بل پر صدر مملکت آصف علی زرداری کے اعتراضات کو درست قرار دے دیا۔

رہنما جمعیت علمائے اسلام (ف) حافظ حمد اللہ کے بیان پر ردعمل میں عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ صدر مملکت نے مدارس رجسٹریشن بل پر جو اعتراضات لگائے وہ آئینی و قانونی ہیں، اعتراضات میں فیٹف کا ذکر ہے اور نہ کوئی تعلق ہے۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ قانونی اور آئینی معاملات پر سیاست کرنا کسی کے حق میں نہیں، صدر مملکت نے آئینی اعتراضات لگائے تصحیح بھی آئینی طور پر پارلیمان سے ہونی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس رجسٹریشن بل کو فیٹف سے جوڑنا بے سروپا تخیّل اور خیال آرائی کے مترادف ہے، قانون سازی کا طریقہ کار آئین میں واضح ہے، بیان بازی، تنقید سے صدر اور پارلیمنٹ کے اختیارات کو ہدف بنانے سے گریز کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: ’مولانا فضل الرحمان کا مدارس بل پاس ہوا تو 18 ہزار مدارس ختم سمجھیں‘

گزشتہ روز ترجمان جے یو آئی (ف) نے کہا تھا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کے مدارس بل پر اعتراضات حیران کن ہیں کیونکہ اعتراضات کا طریقہ قانون کے مطابق نہیں۔

ترجمان نے کہا تھا کہ صدر مملکت کے اعتراضات آئین میں دی گئی مدت کے اندر نہیں ہیں، اعتراضات قسطوں میں ہوئے ایک بار اعتراضات کا جواب دیا گیا دوبارہ حق نہ تھا، اعتراضات اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیجنے چاہیے تھے جبکہ نہیں بھیجے گئے۔

انہوں نے کہا تھا کہ جو اعتراض اسپیکر کو بھیجا گیا تھا اس کا جواب دے دیا گیا تھا، اسپیکر آفس کے جواب پر ایوان صدر نے اپنے اعتراضات پر دوبارہ زور نہیں دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر زرداری کی جانب سے مجوزہ ترمیم پر اعتراض کے ساتھ تجاویز اور حل بھی بھیجا جاتا ہے، مدارس بل میں کوئی تجاویز اور حل نہیں بتائی جا رہیں، لگتا ہے کہ ایوان صدر بیرونی دباؤ کا شکار ہے۔

یاد رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے مدارس رجسٹریشن بل پر 8 اعتراضات اٹھائے گئے اور پہلے سے موجود قوانین کا حوالہ دیا گیا۔

اعتراضات میں کہا گیا کہ نئے بل کی مختلف شقوں میں مدرسے کی تعریف تضاد ہے، مدرسہ ایجوکیشن بورڈ آرڈیننس 2001 موجود ہے، نئی قانون سازی ممکن نہیں، اسلام آباد کیپٹیل ٹیریٹوری ٹرسٹ ایکٹ 2020 بھی موجود ہے۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ مدارس کو سوسائٹی رجسٹر کرانے سے تعلیم کے علاوہ استعمال بھی کیا جاسکتا ہے، رجسٹریشن سے فرقہ واریت کے پھیلاؤ کا خدشہ ہوگا اور ایک ہی سوسائٹی میں بہت مدرسوں سے امن کی صورتحال خراب ہونے کا اندیشہ ہوگا۔

اعتراضات میں کہنا تھا کہ سوسائٹی میں مدرسوں کی رجسٹریشن سے مفادات کا ٹکراؤ ہو گا، ایف اے ٹی ایف، دیگر عالمی ادارے اپنی آرا اور ریٹنگز میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔

اس میں کہا گیا کہ سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ 1860 میں دینی تعلیم داخل نہیں ہے، فائن آرٹ تعلیم داخل ہے، دینی تعلیم اور فائن آرٹ رکھتے ہیں تو تنازع ہوگا اور سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ سے مختلف نکتہ نظر رکھنے والوں کا تنازع ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن اس ایکٹ کےذریعے شروع کیا تو قانون کی گرفت کم ہوسکتی ہے، قانون کم اور من مانی زیادہ ہوگی، مدارس سے متعلق بل بنانے کیلئے عالمی سطح کے امور کو مدنظر رکھا جائے، مجوزہ بل منظور ہونے سے عالمی سطح پر پابندیوں کا خدشہ ہے۔

نوجوانوں کو فسادیوں اور انتشاریوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہونے دیں گے، رانا ثنا اللہ

0
رانا ثنااللہ

اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ نوجوان اس ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں جنہیں فسادیوں اور انتشاریوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہونے دیں گے۔

کھیلوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمارے نوجوان باصلاحیت اور محنتی ہیں، نوجوانوں کیلیے متعدد پروگرام جاری ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے نوجوانوں کیلیے کوئی منصوبہ شروع نہیں کیا، پی ٹی آئی نے نوجوانوں کو نفرت اور شرپسندی کی طرف راغب کیا، نوجوان ملک دشمنی عناصر کی سرگرمیوں سے بخوبی آگاہ ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ممکن ہے بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہو، رانا ثنا اللہ

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کیلیے کھیلوں اور مثبت سرگرمیوں کے منصوبے شروع کیے، حکومت کھیلوں کے فروغ کیلیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔

گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں رانا ثنا اللہ نے اشارہ دیا تھا کہ ممکن ہے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ملٹری ٹرائل ہو۔

انہوں نے کہا تھا کہ سیاسی ڈائیلاگ ہونے چاہئیں کیونکہ سیاسی مسائل کے حل کا ڈائیلاگ کے علاوہ کوئی طریقہ نہیں، پی ٹی آئی کا دوسرا نام عمران خان ہے کیونکہ ان کی اجازت کے بغیر پی ٹی آئی میں کوئی کچھ نہیں کر سکتا، عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی بنائی اور ساتھ میں ایجنڈا بھی دے دیا، انہوں نے جو کمیٹی بنائی ہے اس کو دو نکات پر گفتگو کا کہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کہہ چکے کہ بیٹھیں بات کریں تمام ایشوز پر بات کرتے ہیں، کیا اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بات چیت کیلیے حکومت سے رابطہ کیا ہے؟ کوئی بھی ایشوز ہیں تو ہم بات کرنے کو تیار ہیں ایک دو نکات کی بات نہیں، عمران خان کی جانب سے کبھی ہم سے ملتی جلتی بات نہیں کی گئی بلکہ انہوں نے ہر وقت کہا کہ حکومت سے کوئی بات نہیں ہوگی۔

سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اپنی رہائی کے علاوہ کسی قسم کی گفتگو بڑھانے کے موڈ میں نہیں، انہوں نے عدالتوں کے ذریعے رہا ہونا ہے حکومت رہا نہیں کر سکتی۔

’کسی سیاستدان کا کیس ملٹری کورٹ میں نہیں جانا چاہیے، کوئی ملٹری انسٹالیشن پر حملہ آور ہو تو آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی، آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز میں ملٹری کورٹ سے متعلق بات نہیں ہوئی بلکہ اس میں کہا گیا کہ 9 مئی واقعات میں فیض حمید ملوث پائے گئے، فیض حمید کے دوسرے لوگوں کے ساتھ رابطے تھے تو وہ پی ٹی آئی ہی ہو سکتی ہے، پریس ریلیز میں کہیں نہیں لکھا کہ عمران خان کا ملٹری ٹرائل ہوگا۔‘

جسٹس جمال مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط  کا جواب دے دیا

0
جسٹس جمال مندوخیل

اسلام آباد: جسٹس جمال مندوخیل نے جسٹس مصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق جسٹس جمال مندوخیل نے خط میں لکھا کہ آپ کا 12 دسمبر کو لکھا گیا خط موصول ہوا، 26ویں تمریم کے بعد جوڈیشل کمیشن دوبارہ تشکیل دیا گیا ہے، کمیشن نے چیف جسٹس کو رولز بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل کا اختیار دیا، چیف جسٹس رولز بنانے کے لیے میری سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی۔

جسٹس جمال مندوخیل نے جواب دیتے ہوئے لکھا کہ کمیٹی کے دو اجلاس پہلے ہی ہوچکے ہیں، آپ کی تجویز کردہ سفارشات پہلے ہی ڈرافٹ میں شامل کی جاچکی ہیں، مجوزہ ڈرافٹ آپ کے خط سے پہلے ہی میں آپ سے شیئر کرچکا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی ذمہ داریاں قواعد کو تجویز کرتے ہوئے کمیشن کے سامنے رکھنا ہے، 21 نومبر کے اجلاس میں میری معلومات کے مطابق آپ نے بھی ججز کے لیے نام تجویز کیے، میری تجویز ہے کہ آپ اپنے نام قواعد کے بننے کے بعد تجویز کریں۔

جسٹس جمال نے لکھا کہ آپ کی تجاویز کا خیر مقدم کرتا ہوں، آئین کی منشا ہے کہ عدلیہ آزاد اور غیر جانبدار ہو، عدلیہ کے ممبران کا اہل اور ایماندار ہونا بھی آئینی منشا ہے، کمیٹی کاآئندہ اجلاس 16 دسمبر کوہوگا آپ کی تجاویز زیر غور لائیں گے۔

انہوں نے خط میں مزید لکھا کہ آپ کے خط میں 26ویں ترمیم پر بھی بات کی گئی، 26ویں ترمیم زیر التوا ہونے کے باعث اس پر رائے نہیں دوں گا۔

جنوبی افریقا کے خلاف تیسرے ٹی 20 کے لیے پاکستان ٹیم کا اعلان

0
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقا

جنوبی افریقا کے خلاف تیسرے ٹی 20 میچ کے لیے پاکستان ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے۔

پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان تیسرا اور آخری ٹی 20 میچ آج جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا، میچ پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بجے شروع ہوگا۔

جنوبی افریقا کیخلاف تیسرے ٹی 20 کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے، عثمان خان کی جگہ سلمان علی آغا کو شامل کیا گیا ہے۔

پاکستان ٹیم میں صائم ایوب، محمد رضوان، بابر اعظم، طیب طاہر، عرفان خان، جہانداد خان شاہین آفریدی، حارث رؤف اور ابرار احمد شامل ہیں۔

واضح رہے کہ جنوبی افریقا کو پاکستان کے خلاف تین میچوں کی ٹی 20 سیریز میں 2-0 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔