جمعہ, جون 20, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1917

ٹریکٹر ٹرالی اور موٹرسائیکل میں تصادم، دو سگے بھائی جاں بحق

0

کروڑ لعل عیسن میں 90 موڑکے قریب ٹریکٹر ٹرالی اور موٹرسائیکل میں تصادم کے نتیجے میں دو بھائی جاں بحق ہوگئے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ریسکیو حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حادثے میں ٹبی خورد کے رہائشی 2 بھائی عدیل اور شکیل جاں بحق ہوئے ہیں۔

ریسکیو حکام کے مطابق حادثہ گنے سے لدی ٹریکٹر ٹرالی کے ساتھ موٹرسائیکل ٹکرانے سے پیش آیا ہے جبکہ لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

اس سے قبل بلوچستان میں حب کے قریب وندر کے مقام پر کار اور ٹرک کے تصادم میں چھ سالہ بچی سمیت پانچ خواتین جاں بحق ہوگئیں۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے وندر آدم کھنڈ کے مقام پر خوفناک ٹریفک حادثہ پیش آیا، جس میں چھ سالہ بچی سمیت پانچ خواتین جاں بحق ہوگئیں تاہم حادثے کے بعد ٹرک ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔

حادثہ قومی شاہراہ پر ٹرک اور کار میں تصادم کے نتیجے میں پیش آیا، اہل خانہ کے مطابق جاں بحق افراد اپنی بہن کی عیادت کیلئے کراچی آ رہے تھے، متاثرہ فیملی کی ایک بہن کینسر کی مریضہ ہے، جو کراچی میں زیر علاج ہے۔

حادثے کے بعد 6 سالہ بچی اور 4 خواتین سمیت 5 میتوں کو بلوچستان وندر سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ضابطے کی کارروائی کے بعد میتوں کو کراچی حسین ہزارہ گوٹھ کے امام بارگاہ ابولفضل عباس منتقل کردیا گیا۔

کراچی میں مختلف ٹریفک حادثات، 2 روز میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 10 ہوگئی

جاں بحق افراد میں 6 سالہ دو بچیاں، 32 سالہ خاتون، 20 سالہ لڑکی اور 27 سالہ خاتون شامل ہیں، تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا تاہم تمام میتوں کو غسل و کفن کے بعد آبادی علاقے کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔

لاہور : کروڑوں روپے مالیت کے ہیرے اسمگل کرنے کی کوشش ناکام، مسافر گرفتار

0
ہیرے اسمگل

لاہور ائیر پورٹ پر کسٹمز حکام نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے کروڑوں روپے مالیت کے ہیرے اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔

تفصیلات کے مطابق کسٹمز حکام نے لاہور ایئرپورٹ پر کامیاب کارروائی کرکے مسافر کے قبضے سے ہیرے اور دیگر قیمتی اشیاء برآمد کرلیں۔

کلکٹریٹ آف کسٹمز ایئرپورٹ لاہور کے مطابق دبئی سے آنے والے مسافر راشد خالد کی شک کی بنیاد پر تلاشی لی گئی جو کامیاب ثابت ہوئی۔

ملزم نے ہیرے اور دیگر قیمتی اشیاء انتہائی مہارت کے ساتھ سامان کے اندر خفیہ طور پر چھپا رکھے تھے جسے محکمہ کسٹمز کے اہلکاروں نے کارروائی کرکے برآمد کیا۔

کسٹمز حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ مسافر کے سامان سے ہیرے، دوائیں اور گھڑیاں برآمد کرلی گئیں ہیں، برآمد ہونے والے ہیروں کی مالیت 1کروڑ81 لاکھ روپے بنتی ہے۔

تحویل میں لیے گئے سامان پر 90 لاکھ کی کسٹمز ڈیوٹیز اور ٹیکسز عائد ہیں، ہیرے اسمگل کرنے کی کوشش کرنے والے مسافر راشد خالد کو مزید تفتیش کیلئے پراسیکیوشن ونگ کے حوالے کردیا گیا ہے، مزید تحقیقات جاری ہیں۔

کسٹم حکام کا مزید کہنا ہے کہ اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے نیٹ ورک میں ملوث دیگر افراد کی شناخت اور گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

دبئی میں دلچسپ ونٹر کیمپ کا انعقاد، رجسٹریشن شروع

0
دبئی ونٹر کیمپ

دبئی میں بچوں کے لیے تعلیمی اور تفریحی پروگرام ونٹر اسپیس ایکسپلورر کیمپ کا انعقاد کیا جارہا ہے جو مختلف سرگرمیوں پر مشتمل ہے۔

تفصیلات کے مطابق محمد بن راشد اسپیس سینٹر (ایم بی آر ایس سی) نے "ونٹر اسپیس ایکسپلورر کیمپ 2024” کے لیے رجسٹریشن کا اعلان کیا ہے جو 23 سے 26 دسمبر تک سینٹر کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق ونٹر اسپیس ایکسپلورر کیمپ 2024 7 سے 10 سال کے بچوں کے لیے ایک تعلیمی اور تفریحی پروگرام ہے۔

یہ کیمپ مختلف سرگرمیوں پر مشتمل ہے جو بچوں میں خلا کے بارے میں تجسس اور دلچسپی کو پروان چڑھاتی ہیں۔ اس سال یہ کیمپ ایک ایڈیشن کی صورت میں منعقد ہوگا جس میں لڑکے اور لڑکیاں دونوں شرکت کرسکتے ہیں۔ کیمپ کی سرگرمیوں میں تعلیمی اور عملی ورکشاپس، مقابلے اور تفریح شامل ہیں۔

اس موقع پر شرکاء کو خلا میں روبوٹکس کے کردار کے بارے میں جاننے کا موقع ملے گا۔ ایم بی آر ایس سی کی خلائی کاوشوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

تھری ڈی خلائی تخلیقات کا ڈیزائن، سائنسی تجربات اور اماراتی خلا بازوں سے ملاقات کی جائے گی تاکہ وہ اپنے مشن اور تربیتی تجربات کو شیئر کر سکیں۔

اس حوالے سے ڈائریکٹر اسٹریٹجک کمیونیکیشن کا کہنا ہے کہ "ونٹر اسپیس ایکسپلورر کیمپ کے ذریعے طلباء اپنی چھٹیوں میں تعلیمی اور تفریحی سرگرمیوں کے ذریعے اپنی سائنسی اور عملی صلاحیتوں کو بڑھا سکتے ہیں۔

مذکورہ کیمپ متحدہ عرب امارات کے خلائی شعبے میں ترقی اور کامیابیوں کو تقویت دینے کے لیے مستقبل کے سائنس دانوں، انجینئرز اور خلا بازوں کی پرورش کے ایم بی آر ایس سی کے ہدف کے مطابق ہے۔

دلچسپی رکھنے والے افراد کیمپ میں شرکت کے لیے درج ذیل لنک پر رجسٹر کرسکتے ہیں:
Winter Space Camp2024 – MBRSC

’کینگرو پیرنٹنگ‘کیا ہے؟ بچے کی پیدائش کے فوری بعد والدین سب سے پہلے کیا کریں؟

0
کینگرو پیرنٹنگ

بچے کی پیدائش کے فوری بعد ماں کا دودھ بچے کی صحت مند زندگی کے لیے پہلی اور بھرپور غذا تو ہے ہی، بالکل اسی طرح ماں کی جلد کا لمس بھی بچے کیلئے نہایت ضروری ہے، جسے ’کینگرو پیرنٹنگ‘ کہا جاتا ہے۔

جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ کینگرو ایک ایسا جانور ہے جس کی مادہ اپنے بچے کی حفاظت اور صحت کیلیے اسے اپنی تھیلی نما گود میں رکھتی ہے جس کے بے شمار طبی فوائد ہیں۔

اس طریقہ علاج میں ماں نومولود بچے کو اپنے جسم کے ساتھ لگا کر اور اسے کمبل میں لپیٹ کر رکھتی ہے، یہ ایسے بچوں کی صحت و زندگی کو تحفظ دینے کا آزمایا ہوا آسان ترین طریقہ ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں لائف کوچ ارم بنت صفیہ نے بچے کی صحت اور زندگی میں ماں کی جلد کے لمس ’کینگرو پیرنٹنگ‘ کی اہمیت بیان کی اور اس کے فوائد سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کینگرو مدر کئیر کے حوالے سے بتایا کہ نومولود بچے کی پیدائش کے فوری بعد اسے خاص درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے جس کے لئے بچے کو کینگرو مدر کئیر دی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’کینگرو پیرنٹنگ‘ کا آغاز 1970میں کولمبیا سے ہوا جس کی وجہ یہ تھی کہ وہاں بچوں کی شرح پیدائش بہت کم تھی کیونکہ پیدائش کے فوری بعد زیادہ تر بچے زندہ نہیں رہتے تھے۔

کینگرو پیرنٹنگ

انہوں نے بتایا کہ کراچی میں ایک معروف نجی اسپتال نے حال ہی میں کینگرو پیرنٹنگ‘ کے طریقہ علاج پر عمل کرنا شروع کیا ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں، اس کے علاوہ دیہی علاقوں میں بھی اس حوالے سے آگاہی پروگرام منعقد کیے جارہے ہیں۔

ارم بنت صفیہ نے بتایا کہ نومولود بچے کیلیے ماں کی جلد کا لمس اس لیے بھی ضروری ہے کہ پیدائش کے فوری بعد مناسب درجہ حرارت پورا نہ ہونے کی صورت میں بچے کی زندگی کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

نومولود بچے کو پیدائش کے فوری بعد ماں کے پیٹ پر لٹائیں اور بچے کا منہ چھاتی کے ساتھ لگا کر اوپر کپڑا ڈال دیں، بچے کو اس وقت تک لگائے رکھیں جب تک خاص درجہ حرارت مل نہ جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کورس ابتدائی طور تین ماہ کیلیے کرایا جاتا ہے۔

سردیوں میں صحت مند رہنے کے چند کامیاب عمل

0
سردیوں میں صحت

موسم سرما کے آتے ہیں چند امراض ایسے ہیں جن سے تقریباً ہر شخص متاثر ہوتا یے ان میں خاص طورپر نزلہ، زکام اور بخار شامل ہیں۔

اس امراض سے بچاؤ کیلیے مختلف احتیاطی تدابیر اور صحت بخش غذا کے استعمال کی جاسکتی ہیں اور ان امراض سے محفوظ رہنے کا آسان حل تلاش کیا جاسکتا ہے۔

اس حوالے سے برطانوی اخبار "ٹیلی گراف” نے ایک تحقیق شائع کی ہے۔ زیر نظر مضمون میں ماہرین صحت نے چند ایسی تجاویز اور مشورے دیئے ہیں جن پر عمل درآمد سے صحت کی ہر ممکن حفاظت کی جاسکتی ہے۔

سردیوں کی دھوپ

رپورٹ کے مطابق خاتون ماہر صحت ڈاکٹر سووا اموتھا لنگم کا کہنا ہے کہ سردیوں میں دن کے وقت اس کھڑکی کے نزدیک بیٹھنا چاہیے جہاں سے دھوپ آرہی ہو یا پھر باہر جاکر 10 منٹ چہل قدمی کرنی چاہیے۔ یعنی صبح 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک کی دھوپ بہت کارآمد ہوتی ہے۔

ایک طبی تحقیق کے مطابق جو لوگ ایسے دفاتر میں کام کرتے ہیں جہاں سورج کی روشنی بھی آتی ہو ان لوگوں میں سر کے درد کی شکایت 63فیصد کم دیکھی گئی ہے، اس کے علاوہ ایسے لوگوں میں نیند کا غلبہ 56فیصد کم ریکارڈ کیا گیا۔

صفائی ستھرائی

موسم سرما میں نزلہ، ٹھنڈ اور فلو جیسے وائرس سب سے زیادہ پھیلتے ہیں، ان وائرسز کی آمد گھر میں جمع ہونے والے کچرے اور جو مٹی یا گند جوتوں میں لگ کر یا ہوا کے ذریعے گھر میں آنے سے ہوتی ہے۔

ماہر صحت کا کہنا ہے کہ لہٰذا صفائی کے انتظامات ایک اہم چیز ہے، دونوں ہاتھوں کو 20 سیکنڈ تک لازمی دھویا جائے اور جوتوں کو بھی گھر میں داخلے سے پہلے صاف کیا جائے یا دروازے پر اتار کر داخل ہوا جائے۔

ہرے پتوں کی سبزیاں

خاتون غذائی معالج روشی بھوانیا دماغی صحت کے لیے جن سبزیوں کو تجویز کرتی ہیں ان میں سبز پتوں والی سبزیاں شامل ہیں۔

مثلاً پتوں والے شلجم، پالک، چقندر اور اناج جیسے دالیں، براؤن چاول اور اسی طرح صحت بخش چکنائی جیسے زیتون کا تیل، بادام، اخروٹ اور چکنائی والی مچھلیاں جیسے سالمن، میکریل، اور سارڈینز وغیرہ شامل ہیں بطور غذا استعمال کیا جائے۔

شام میں ورزش

یہ تصور گزشتہ کافی عرصے سے عام ہے کہ رات کو سونے سے قبل ورزش کرنے سے انسان بے خوابی کا شکار ہو سکتا ہے لیکن اس میں کوئی صداقت نہیں۔

اب ایک نئی تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ مختصر دورانیے کی ہلکی پھلکی ورزش کرنے کے بعد بہتر نیند آسکتی ہے۔ورزش ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے اور خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول میں بھی مدد دیتی ہے۔

مختصر دورانیے کی نیند (قیلولہ)

نئی مختلف طبی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ قیلولہ (سہ پہر کے وقت آرام کرنا) فوری طور پر ذہنی کارکردگی کا معیار بہتر بناتا ہے اور طویل عرصے کے لیے دماغی صحت کی حفاظت میں مدد کرتا ہے۔

ڈاکٹر میڈوز کے مطابق 10 سے 20 منٹ کا قیلولہ ایک مثالی دورانیہ ہے۔ بالخصوص قیلولے کے دورانیے کو مختصر رکھنے سے انسان گہری نیند میں جانے سے محفوظ رہتا ہے جس میں اسے پہلے سے زیادہ نیند محسوس ہوتی ہے۔

ٹھنڈی ہوا سے بچنا بے حد ضروری ہے 

 زیادہ سردی میں گھر ہی پر رہنا چاہئے، باہر جانا انتہائی ضروری ہو تو ماسک کا استعمال یا ناک اور منہ کو اسکارف سے ڈھانپ لینا چاہئے، اس کے ساتھ دمہ کے مریض کو دوا یا پمپ کا استعمال جاری رکھنا چاہیے۔

کویت کی حکومت نے غیرملکیوں کو سخت وارننگ جاری کردی

0
کویت وارننگ

کویت سٹی : کویت کی حکومت نے ان تمام ملکی اور غیر ملکی افراد کو سختی سے خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے 31 دسمبر تک اپنی بائیو میٹرک فنگر پرنٹس رجسٹر نہیں کرائیں تو ان کی تمام بنیادی سہولیات معطل کردی جائیں گی۔

وزارت داخلہ کی حالیہ فیس بک پوسٹ کے مطابق جو لوگ اس ہدایت پر عمل نہیں کریں گے، ان کی بینکنگ اور دیگر حکومتی خدمات روک دی جائیں گی۔

ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ خدمات کی معطلی سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ مقررہ وقت سے پہلے ‘میٹا’ پلیٹ فارم یا ‘سہل’ ایپ کے ذریعے بائیو میٹرک فنگر پرنٹنگ کے لیے وقت لیا جائے۔

رپورٹ کے مطابق یہ وارننگ گزشتہ ماہ ستمبر سے جاری کیے گئے متعدد انتباہات کے بعد سامنے آئی ہے، جن میں بائیو میٹرک رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔

کویت کی حکومت نے مارچ 2024 میں بایومیٹرک فنگر پرنٹس کی رجسٹریشن کا عمل شروع کیا، جس کا مقصد قومی ڈیٹا بیس بنانا تھا تاکہ قومی سلامتی کو بہتر اور عوامی خدمات تک رسائی کو آسان بنایا جاسکے۔

اس کام کیلیے ابتدائی ڈیڈلائن 30 ستمبر مقرر کی گئی تھی اور جو افراد اپنی رجسٹریشن مکمل نہ کر سکے انہیں بینکنگ اور دیگر عوامی خدمات تک رسائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

وزارت داخلہ کی تازہ ترین وارننگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ مزید خدمات ان افراد کے لیے ناقابل رسائی ہوجائیں گی جو اس حکم پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق ستمبر تک تقریباً 25 لاکھ شہریوں نے اپنی بائیو میٹرک رجسٹریشن مکمل کرلی تھی جبکہ اکتوبر تک 4 لاکھ 70 ہزار 900 غیرملکیوں کی رجسٹریشن کی جاچکی تھی۔

حالیہ اعداد و شمار کے مطابق اب بھی 20 ہزار سے زائد شہری اپنی بائیو میٹرکس جمع کرانے سے قاصر ہیں۔

نومبر 2024 میں کویتی حکام نے ان افراد کے خلاف کاروائیاں تیز کر دی تھیں جنہوں نے قومیت حاصل کرنے کے لیے جعلی دستاویزات بنائی تھیں اور ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔

ایک مقامی میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق کویت کی نیشنلٹی انویسٹیگیشنز ڈیپارٹمنٹ نے ہائی کمیٹی فار کویتی نیشنلٹی کو ایک رپورٹ پیش کی تھی جس میں دوہری شہریت رکھنے والے افراد کے حوالے سے تفصیلات شامل تھیں۔

رپورٹ کے بعد کویتی حکومت نے طلاق یافتہ خواتین اور ان بیواؤں کی قومیتیں منسوخ کردیں جو آرٹیکل 8 کے تحت شہریت حاصل کرچکی تھیں۔

مزید پڑھیں : کویت میں 1785 افراد کی شہریت واپس لے لی گئی

مزید برآں سینکڑوں افراد کی شہریت اس وجہ سے منسوخ کی گئی کہ انہوں نے شہریت حاصل کرنے کے لیے غلط اور گمراہ کن معلومات فراہم کی تھیں۔

اعداد و شمار کے مطابق، حکام نے ایک ہی دن میں 1,647 افراد کی شہریت منسوخ کی۔ یہ دوسرا بڑا واقعہ تھا جس میں ایک ہی دن میں اتنی زیادہ تعداد کی شہریت منسوخ کی گئی، جبکہ 14نومبر کو 1,535 افراد کی شہریت منسوخ کی گئی تھی۔

دوست کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کرنے والے قاتل کا عبرتناک انجام

0
طالبہ قتل

برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں سفاک مجرم نے مبینہ جھگڑے کے بعد اپنے سے 7 سالہ کم عمر دوست کو بے دردی سے قتل کر کے اس کی لاش کے ٹکڑے کیے اور انہیں پارک میں دفن کردیا۔

عدالت نے تمام تر شواہد کی بنیاد پر مجرم گردانتے ہوئے اسے عمر قید کی سزا سنا دی، غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 27 سالہ مجرم داجور جونز نے 20 سالہ جیمی گل بی کو آپسی رنجش کے بعد قتل کیا۔

قاتل اور مقتول دونوں ایک بے گھر افراد کے ہوسٹل میں رہتے ہوئے دوست بنے تھے، مقتول جیمی گل بی کی والدہ چارلین بیکسر نے عدالت کو بتایا میرا بیٹا کچھ ذہنی مسائل کا شکار تھا تاہم وہ ایک خوش مزاج اور لوگوں سے ہنسی مذاق کرنا پسند کرتا تھا۔

 دوست کو قتل
دوست کو قتل

استغاثہ کے وکیل سائمن ڈینیسن نے عدالت کو بتایا کہ مقتول جسمانی طور پر بھی ایک کمزور سا انسان تھا جبکہ دوسری جانب ملزم داجور جونز کا ماضی تشدد سے بھرا ہوا تھا۔ اس وقت وہ ایک سائیکل شاپ میں ٹوٹے ہوئے شیشے کی بوتل سے ایک شخص پر حملہ کرنے کے جرم میں ضمانت پر تھا۔

27جنوری 2022 کی شام کو جیمی گل بی جونز کے ہاسٹل کے کمرے میں داخل ہوا اور یہی وہ آخری وقت تھا جب جیمی گل بی زندہ دیکھا گیا۔

استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ "ملزم نے انہیں ایک سفاک، شدید اور خاص طور پر خوفناک حملے میں قتل کر دیا۔”

استغاثہ کے مطابق ملزم جونز نے مقتول کے جسم کے ٹکڑے کیے اور ایک بڑا بیگ خرید کر لایا اور ان ٹکڑوں کو پارک کے مختلف مقامات پر چھپا دیا۔ پہلے اس نے سر، دھڑ اور بازوؤں ایک جگہ منتقل کیے، پھر ٹانگیں دوسری مرتبہ لے کرگیا۔

عدالت کو بتایا گیا کہ واردات کے بعد ملزم جونز نے کمرے کی صفائی کی، جہاں سے پولیس کو کئی بوتلیں بلیچ اور دیگر صفائی کے لیے استعمال ہونے والے کیمیکلز ملے۔

پولیس نے 3 مارچ 2022 کو جونز کو گرفتار کیا، اور ملزم کی کی نشاندہی پر مقتول کا پورا جسم پانچ دن بعد برآمد ہوا۔ جب عدالت نے جونز پر فرد جرم عائد کی تو اس نے اعتراف جرم کرلیا۔

عدالت نے ملزم جونز قتل کا مجرم، پرتشدد اور خطرناک شخص قرار دے کر عمر قید کی سزا سنا دی، جس میں کم از کم 27 سال قید شامل ہے۔

یورپی ملک نے شامی پناہ گزینوں کو بڑی رقم کی پیشکش کردی

0
شامی پناہ گزین

ویانا : شام میں حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد آسٹریا حکومت نے ملک میں پناہ گزیں شامیوں کو 1ہزار یورو کے ساتھ وطن واپسی کی پیشکش کی ہے۔

اس حوالے سے آسٹریا کے چانسلر کارل نیہامر نے گزشتہ روز بشارالاسد حکومت کی معزولی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں سیکورٹی کی صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے تاکہ شامی پناہ گزینوں کی پرامن واپسی ممکن ہوسکے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ جب تک یہ واضح نہیں ہوجاتا کہ شام کس سمت میں جا رہا ہے اس سے پہلے کسی کو زبردستی ملک سے بے دخل کرنا ممکن نہیں ہے۔

تاہم آسٹریا حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت پناہ گزینوں رضاکارانہ وطن واپسی پر توجہ مرکوز کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی مزید شامی پناہ گزینوں کی درخواستوں کی کارروائی کو روک دیا گیا ہے جیسا کہ اس سے قبل 12 سے زائد یورپی ممالک نے بھی یہی طریقہ اپنایا ہے۔

واضح رہے کہ آسٹریا میں سب سے بڑی تعداد میں پناہ کی درخواست دینے والوں میں شامی پناہ گزین شامل ہیں، لیکن اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ "آسٹریا شامی شہریوں کو 1ہزار یورو کا ’ریٹرن بونس‘ فراہم کرے گا جو پناہ گزین اپنے ملک واپس جانا چاہتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان یہ دیکھنا یہ ہے کہ کتنے شامی شہری آسٹریا حکومت کی اس پیشکش کو قبول کریں گے۔ قومی ایئر لائن آسٹریان ایئرلائنز نے مشرق وسطیٰ کے لیے پروازیں سیکورٹی خدشات کی وجہ سے معطل کر دی ہیں اور مذکورہ بونس کی رقم ممکنہ طور پر سفری اخراجات بھی مکمل طور پر پورا نہیں کرسکے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے خانہ جنگی کا شکار رہنے والے ملکِ شام سے ہجرت پر مجبور 60 لاکھ شامی اس وقت پناہ گزینوں کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق 2011 میں بشارالاسد کیخلاف مہم کے وقت شام کی آبادی تقریباً 21 ملین تھی جس میں سے اب تک لاکھوں لوگ مارے گئے اور تقریباً 13 ملین لوگ مہاجرین بنے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2024 تک کم از کم 7.4 ملین شامی باشندے ملک میں بےگھر ہیں جب کہ شامی مہاجرین کی زیادہ تعدادیورپی ممالک میں ہے، ترکیہ میں 31 لاکھ 12 ہزار 683 شامی مہاجرین رجسٹرڈ ہیں۔

دولت یا خوشی : پُرسکون زندگی کا کیا راز ہے؟

0
پُرسکون زندگی

خوب سے خوب تر کی تلاش ہر انسان کی جستجو ہوتی ہے، ان خواہشات کی تکمیل کیلئے انسان ہر ممکن کوشش کرتا ہے وہ اتنی دولت حاصل کرلے کہ اسکی زندگی پرسکون ہوجائے۔

بعض لوگ اس مقصد کو پورا کرنے کیلیے ہر قسم جائز و ناجائز ذرائع آمدن بھی اختیار کرتے ہیں لیکن قلبی اطمینان کے لیے ضروری ہے کہ آپ مطمئن ہوں اور ذرائع آمدن کے مطابق اپنے اہل و عیال پر خرچ کریں۔

اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں اداکارہ غزل صدیق، سعدیہ امام، عروسہ صدیقی اور ڈاکٹر بلقیس نے خوشگوار اور پُرسکون زندگی سے متعلق اپنے تجربات ناظرین سے شیئر کیے۔

اداکارہ غزل صدیق نے کہا کہ خوشگوار زندگی گزارنے کیلیے ضروری ہے کہ ہم صرف اپنے ان پیاروں کو نہ یاد کریں جو دنیا چھوڑ کر جاچکے ہیں بلکہ ان لوگوں کی قدر کریں جو آج ہمارے ساتھ موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ہوتا یہ ہے کہ جو کچھ ہمارے پاس ہوتا ہے اس کو انجوائے نہیں کرتے اور جو نہیں ہوتا اس کی فکر میں یا اسے حاصل کرنے میں ساری زندگی لگا دیتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ ہمیشہ صرف مستقبل کے بارے میں ہی سوچتے رہتے ہیں وہ اپنے حال سے فائدہ نہیں اٹھاتے بلکہ ڈپریشن یا اس قسم کے دیگر امراض میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

دمشق سے ملنے والا امریکی شہری کون ہے؟ اہم انکشاف

0
امریکی شہری

شام کے دارالحکومت دمشق کے نزدیک ایک امریکی شہری ملا ہے جس کے بارے میں قیاس تھا کہ اس کا تعلق شعبہ صحافت سے ہے لیکن اب اس کی حقیقت سامنے آگئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل میڈیا میں رپورٹ کیا گیا تھا کہ یہ وہی جرنلسٹ ہے جو 12 سال پہلے شام میں پکڑ کر قید کر دیا گیا تھا۔

گذشتہ روز مذکورہ امریکی شہری کے ملنے کے بعد یہ معلوم ہوا کہ اس کا نام ٹراؤسٹ ٹائمر مین ہے اور نہ ہی یہ کوئی صحافی ہے،

ایک مقامی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹیمرمین کو اردن منتقل کردیا گیا ہے اور وہ اس وقت محکمہ خارجہ کے اہلکاروں کے پاس موجود ہے۔

قبل ازیں ٹائمرمین نے ‘العربیہ’ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 7 ماہ پہلے مذہبی تبلیغی مشن پر شام آیا تھا۔ تب بشار حکومت نے جیل میں ڈال دیا تھا۔

مذہب کی خاطر خطرہ مول لے کر شام پہنچنے والے اس امریکی شہری نے بتایا کہ قثہ لبنان کی طرف سے شام میں غیر قانونی طور پر داخل ہوا تھا اس کے پاس شام میں داخل ہونے کا اجازت نامہ نہیں تھا۔

امریکی شہری نے کہا مجھے کچھ معلوم نہیں کہ 2012 سے گرفتار شدہ امریکی صحافی آسٹن ٹائس کا کیا معاملہ ہے اور وہ کہاں ہے۔

امریکی شہری ٹائمر مین کا مزید کہنا تھا کہ میں ایک مسیحی ہوں اور میں شام میں اپنے مذہبی دورے کے سلسلے میں آیا تھا۔ اس دوران مجھے قید تو کیا گیا لیکن کوئی برا سلوک نہیں کیا گیا۔

ادھر آسٹن ٹائس کی والدہ نے پچھلے ہفتے کہا کہ انہیں امریکی حکومت کی طرف سے یہ بتایا گیا ہے کہ ان کا بیٹا شام میں زندہ ہے اور اسے اچھے ماحول میں رکھا گیا ہے۔

خیال رہے آسٹن ٹائس ایک فری لانس فوٹو جرنلسٹ ہیں اور وہ بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ سے وابستہ ہیں۔

آسٹن ٹائس کے بارے میں اس کی گرفتاری سے اب تک بہت کم معلومات باہر آسکی ہیں۔ جب اسے 14 اگست 2012 کو گرفتار کیا گیا تھا تو اس کی عمر 31 سال تھی۔ لیکن تب سے اب تک نہیں معلوم کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہے۔