جمعہ, جون 20, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1919

’پاکستان کرکٹ ٹیم میں کوئی سپر اسٹار نہیں، بھارت اور آسٹریلیا کے میچ کی ویلیو ہے‘

0
وکرانت گپتا

بھارتی صحافی وکرانت گپتا کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں کوئی سپر اسٹار نہیں ہے اسی لیے بھارت اور آسٹریلیا کے میچ کی ویلیو ہوگی۔

بھارتی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کا میچ اہم ہے لیکن میں جاننا چاہتا ہوں کس چیز کے لیے اہم ہے، کیا وسیم اکرم، انضمام الحق، شاہد آفریدی، سعید انور میچ کھیلنے آرہے ہیں پاکستان کو ماننا ہوگا کہ ان کے پاس کوئی اسٹار کھلاڑی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک بھارت میچ کی قدر اس لیے بڑھتی ہے کہ براڈ کاسٹر یہ پیٹتا رہے گا کہ بھارت نے ہرایا تو انڈین تماشائی میچ دیکھنے کے لیے آئیں گے کہ پاکستان کو دوبارہ ہرا دیں۔

وکرانت گپتا نے کہا کہ اصل میں جن میچز کی ویلیو ہے وہ انڈیا، آسٹریلیا، بھارت اور انگلینڈ، بھارت، نیوزی لینڈ کے میچ کی ہے۔

بھارتی صحافی نے کہا کہ اگر پاکستان اپنے پیر پر کلہاڑی مارنا چاہتا ہے تو وہ نخرہ کریں گے کہ ہم نہیں کھیلتے، پاکستان اسٹی ہولڈر ہے آئی سی سی ان کو منائے گا لیکن اگر وہ مسلسل انکاری ہوں گے تو انہیں دودھ میں سے مکھی کی طرح نکال باہر کریں گے پھر نقصان انہی کا ہوگا۔

بھارتی فرنچائز کا مالک لنکا ٹی 10 لیگ میں‌ میچ فکسنگ کے الزام میں گرفتار

0
لنکا ٹی 10 لیگ

لنکا ٹی 10 لیگ کی فرنچائز کے بھارتی مالک پریم ٹھاکر کو میچ فکسنگ کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔

کرکٹ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا کی اسپورٹس پولیس نے میچ فکسنگ کے الزامات کے بعد لنکا ٹی 10 لیگ میں فرنچائز کے مالک بھارتی شہری پریم ٹھاکر کو گرفتار کیا ہے۔

پریم ٹھاکر کو جمعرات کو کینڈی کے پالے کیلے اسٹیڈیم کے وسطی ضلع میں کھیلی جارہی لنکا ٹی 10 لیگ میں میچ فکسنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

پولیس کے مطابق لنکا ٹی 10 سپر لیگ میں ’گال مارولز‘ ٹیم کے مالک کو گرفتار کیا گیا ہے اور انہیں آج کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

لنکا ٹی 10 لیگ گال مارولز ٹورنامنٹ کی چھ ٹیموں میں سے ایک ہے۔

رپورٹ کے مطابق پریم ٹھاکر کی گرفتاری ویسٹ انڈیز کے ایک غیرملکی کھلاڑی کی شکایت کے بعد عمل میں آئی ہے جس نے میچ فکس کرنے کی ان کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔

حکام اب اس واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں جس سے افتتاحی لنکا ٹی 10 ٹورنامنٹ کی سالمیت کے بارے میں خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔

دریائے راوی کے کنارے شہنشاہِ ہند کے جاہ و جلال کی ایک یادگار

0
mughal

برصغیر میں مغلیہ دورِ حکومت اور شاہانِ‌ وقت کی ذاتی زندگی اور ان کے انجام سے متعلق تاریخ بہت سی کہانیاں سمیٹے ہوئے ہے۔ یہاں ہم ذکر کریں گے مغل خاندان کے چوتھے شہنشاہ نور الدین محمد سلیم کی شخصیت، ان سے منسوب قصوں اور اس مقبرے کی جو آج بھی پرشکوہ اور قابلِ دید عمارت ہے۔ محمد سلیم نور الدین جہانگیر مشہور ہوئے اور لاہور میں ان کا مدفن اس عہدِ رفتہ کی یاد دلاتا ہے جس میں مغل خاندان بڑی شان و شوکت سے نسل در نسل راج کرتا رہا۔

مؤرخین نے جہانگیر کے بارے میں لکھا ہے کہ وہ حکمت عملی بنانے اور سلطنت کو مضبوط کرنے میں بہت اچھا تھا لیکن اسے فنون لطیفہ میں بہت دلچسپی تھی۔ شہنشاہ نے کئی پینٹنگز بھی تیار کیں جن میں ان کے پورٹریٹ بھی شامل تھے۔ برٹش میوزیم نے اس دور کی 74 پینٹنگز اکٹھی کی ہیں جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ جہانگیر نے بنائی تھیں۔ اسی طرح‌ تزک جہانگیری بزبانِ‌ فارسی وہ کتاب ہے جو نورالدین جہانگیر کی تصنیف کردہ ہے اور اس میں شہنشاہ نے اپنے حالات و واقعات کو قلم بند کیا ہے۔

مغل شہزادہ کا اصل نام سلیم تھا، اور اس کا سنہ پیدائش 1564ء بتایا جاتا ہے۔ وہ شہنشاہِ ہند اکبر کی رانی مریم الزّمانی کے بطن سے پیدا ہوا۔ شہزادہ سلیم نور الدین جہانگیر کے لقب سے 1605ء میں تخت نشین ہوا اور تین دہائیوں تک نہایت شان و شوکت سے ہندوستان پر حکومت کی۔ 8 نومبر 1627ء کو جہانگیر وفات پاگیا اور اُسے دریائے راوی کے کنارے واقع ملکہ نور جہاں کے باغ دلکشا کے وسط میں دفن کیا گیا۔ جہانگیر کا مقبرہ اُس کے بیٹے شاہجہاں نے مکمل کروایا تھا۔ اس مقبرہ کو مغل دور کی خوب صورت عمارتوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ حسین یادگار دریائے راوی کے دوسرے کنارے یعنی شاہدرہ کی طرف سے لاہور آتے ہوئے نمایاں طور پر نظر آتی ہے۔

مؤرخین کے مطابق مقبرۂ جہانگیر کی تعمیر کا آغاز ملکہ نور جہاں نے کیا تھا، لیکن اس کی تکمیل شاہ جہاں کے زیرِ نگرانی اور اس کے حکم پر ہوئی۔ جہانگیر ہندوستان کے مشہور ترین مغل بادشاہوں میں سے ایک ہے جس نے تخت نشینی کے بعد ملکی اداروں میں کئی اصلاحات کیں۔ بادشاہ سے متعلق کئی قصے بھی مشہور ہیں جن میں مبالغہ آرائی بھی ہے اور اکثر مستند واقعات نہیں ہیں۔ البتہ مشہور ہے کہ اپنے محل کی دیوار کے ساتھ فریادیوں کے لیے بادشاہ نے ایک زنجیر لگوا دی تھی اور اسے زنجیرِ عدل کا نام دیا تھا۔ یوں اس عہد میں ہر کوئی اپنی شکایت بآسانی بادشاہ تک پہنچا سکتا تھا۔ اس زنجیر کو ہلا کر شہنشاہ جہانگیر تک اپنی شکایت پہنچانے والوں کو انصاف بھی ملا یا یہ محض نمائشی زنجیر تھی اس پر مؤرخین اور محققین نے بہت کچھ لکھا ہے، لیکن صدی دو صدی پہلے بھی جو کتابیں‌ مغل خاندان اور حکم رانوں پر تحریر کی گئی ہیں ان میں بادشاہوں کی رحم دلی، سخاوت اور ان کے انصاف پر مبنی کئی قصّے پڑھنے کو ملتے ہیں اور جہانگیر کی ایک اچھی تصویر ہمارے سامنے لاتے ہیں۔ اس شہنشاہ کے حکم پر ملک کے طول و عرض میں شاہراہیں، سرائے، کنویں اور مساجد بھی تعمیر کروائی گئیں۔

کہتے ہیں‌ کہ شہنشاہ جہانگیر کو بھی اپنے باپ اکبر کی طرح لاہور سے بہت زیادہ انسیت اور لگاؤ تھا۔ اس نے 1622ء میں لاہور کو دارالسلطنت بنایا اور اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ اسے موت کے بعد لاہور میں دفن کیا جائے۔ یہ بھی مشہور ہے کہ جہانگیر کی قبر پر روزانہ قرآن خوانی کی جاتی تھی اور اس کے لیے حفاظ مقرر تھے۔ بعد میں پنجاب پر سکھوں نے حکومت قائم کی تو یہ سلسلہ ترک کر دیا گیا۔

جہانگیر کی چہیتی ملکہ نور جہاں نے اس مقبرہ کےساتھ ایک خوبصورت مسجد بھی تعمیر کروائی تھی۔ اس احاطے میں‌ کئی رہائشی کمرے بھی تھے اور نور جہاں بھی یہیں دفن ہوئی۔ آج بھی مقبرۂ جہانگیر لاہور کی قدیم عمارت اور مغل دور کی ایک عظیم یادگار کے طور پر دیدنی ہے اور ملک بھر سے سیر و سیاحت کے لیے آنے والے یہاں ضرور حاضری دیتے ہیں۔ اس مقبرہ کے چاروں کونوں پر خوبصورت مینار موجود ہیں۔ ہر مینار 100 فٹ بلند ہے اور اس کی 61 سیڑھیاں ہیں۔ مقبرے کی عمارت ایک مربع نما چبوترے پر ہے۔ قبر کا تعویذ سنگ مرمر کا ہے اور اس پر عقیق، لاجورد، نیلم، مرجان اور دیگر قیمتی پتھروں سے گلکاری کی گئی ہے۔ جہانگیر کے مزار کے چاروں جانب سنگِ مرمر کی جالیاں دکھائی دیتی ہیں جن کی وجہ سے سخت گرم موسم میں بھی یہ ہال حدّت سے محفوظ رہتا ہے۔ مقبرے کا اندرونی فرق مختلف قیمتی پتھروں سے مزین ہے۔ مقبرۂ جہانگیر کا غربی دروازہ اتنا بلند ہے کہ اس میں سے ہاتھی مع سوار کے گزر سکتا تھا۔

بعد میں ہندوستان اور پنجاب پر نادر شاہ اور احمد شاہ کی افواج کے حملوں اور سکھوں کے دور میں مقبرۂ جہانگیر کو بہت نقصان پہنچا۔ اس کے باوجود آج بھی اس عمارت کی شان و شوکت برقرار ہے اور یہ ہمیں عہدِ رفتہ کی یاد دلاتی ہے۔

شوہر نے شک کے بنا پر حاملہ بیوی کو نہر میں پھینک دیا

0
پاکپتن

پاکپتن میں شوہر نے شک کے بنا پر حملہ بیوی کو نہر میں پھینک دیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکپتن میں شوہر نے شک کے بنا پر حاملہ بیوی کو نہر میں پھینک دیا جس کے نتیجے میں وہ زندگی کی بازی ہار گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی نشاندہی پر تھانہ فرید نگر کی حدود میں نہر سے لاش برآمد کرلی گئی ہے۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم اپنی بیوی پر شک کرتا تھا ، 8 دسمبر کو خاتون کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جب مقتولہ کے شوہر کو شامل تفتیش کیا گیا تو اس نے جرم کا اعتراف کرلیا۔

اس سے قبل پاکپتن کے محلہ شاہد نگر میں غیرت کے نام پر شوہر طیب نے چھری کی وار کرکے بیوی کرن کی گردن کاٹ دی تھی۔

مقتولہ کی پانچ سال قبل ملزم طیب سے شادی ہوئی تھی اور تین بچوں کی ماں تھی۔

پولیس نے ملزم طیب کو فرار ہوتے ہوئے گرفتار کرلیا تھا۔ ڈی پی او پاکپتن طارق ولایت پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے تھے جبکہ خاتون کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

ڈی پی او کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب کے احکامات پر خواتین کیخلاف ہونے والے جرائم پر سختی سے نمٹا جائے گا۔

’رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کا واقعہ بانی پی ٹی آئی کے حکم پر ہوا‘

0

اسلام آباد: پی ٹی آئی کے احتجاج میں رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کے معاملے پر تھانہ رمنا میں بانی پی ٹی آئی عمران خان، بشریٰ بی بی  کیخلاف تہرے قتل کی ایف آئی آر منظرعام پر آگئی۔

اعلیٰ حکام کے حکم پر مقدمے کی ایف آئی آر سیل کر دی گئی تھی۔

منظرعام پر آنے والی ایف آئی آر کے مطابق تمام واقعے کا منصوبہ اڈیالہ جیل میں بنایا گیا رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کا واقعہ بانی پی ٹی آئی  عمران خان کی ایما اور حکم پر ہوا۔

متن کے مطابق جیل میں ملاقات کیلئے جانے والی پی ٹی آئی قیادت کے ذریعے منصوبہ بنایا گیا منصوبے کے گواہان کچھ قیدی، مشقتی، جیل میں خفیہ پولیس کے ملازمین ہیں، بانی پی ٹی آئی کے حکم کی تعمیل بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپورنے کی۔

عمرایوب، شیخ وقاص، سلمان اکرم نے باہمی سازش مجرمانہ کے تحت حکمت عملی بنائی جب کہ مرادسعید، ذلفی بخاری، رؤف حسن، حماد اظہر اور دیگر قیادت نےحکم کی تعمیل کی ۔

بشریٰ بی بی اور دیگر ملزمان نے ویڈیو پیغام کے ذریعے عوام کو مشتعل کیا۔ پی ٹی آئی قیادت نے عوام کو فوج، حکومت کیخلاف بغاوت پر اکسایا جس سے واقعہ ہوا۔

عمران خان سے متعلق خبریں

سکیورٹی فورسز کی 9 دسمبر سے جاری کارروائیوں میں 43 دہشتگرد ہلاک

0
سکیورٹی فورسز کی 9 دسمبر سے جاری کارروائیوں میں 43 دہشتگرد ہلاک

راولپنڈی: سکیورٹی فورسز کی خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں 9 دسمبر سے جاری کارروائیوں میں کم از کم 43 دہشتگرد مارے گئے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں مختلف آپریشنز کیے۔

12 اور 13 دسمبر کی رات لکی مروت میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا جہاں 6 دہشتگرد مارے گئے۔ خیبر پختونخوا میں 9 دسمبر سے اب تک 18 دہشتگرد مارے جا چکے ہیں۔

بلوچستان میں 13 دسمبر کو سکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں میں دو جھڑپیں ہوئیں، موسیٰ خیل اور پنجگور میں آپریشن کے دوران 10 دہشتگرد مارے گئے، صوبے میں 9 دسمبر سے اب تک آپریشنز میں 25 دہشتگرد مارے جا چکے ہیں۔

گزشتہ روز سکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان میں 2 مختلف کارروائیاں کی گئی تھیں جن میں 7 خارجی دہشتگرد ہلاک اور ایک جوان شہید ہوا تھا۔

فورسز نے میران شاہ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا تھا جہاں فائرنگ کے تبادلے میں 4 خوارج ہلاک اور 2 زخمی ہوئے تھے۔

اسپین وام میں دوسرے آپریشن کے دوران 3 خوارج مارے گئے تھے۔ فائرنگ کے تبادلے میں لانس نائیک محمد امین بہاری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔

علاقے میں دیگر دہشتگردوں کی تلاش کیلیے کلیئرنس آپریشن کیا گیا تھا۔

مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کمی کی توقع

0

اسٹیٹ بینک آف پاکستان 16 دسمبر کو مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا۔

ماہرین کے مطابق مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کمی کی توقع ہے۔ اسٹیٹ بینک شرح سود میں150 سے 200 بیسسز پوائنٹس کمی کر سکتا ہے۔

نومبر میں افراط زر کی شرح 6 سال کی کم ترین سطح 4.9 فیصد تک آگئی ہے۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس نے مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود کو فوری سنگل ڈیجیٹ میں لایا جائے۔

نومبر میں اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو250 بی پی ایس کم کرکے 15 فیصد کردیا تھا۔

ڈاکٹر خاقان نجیب کا کہنا تھا کہ شرح سود کم ہونے سے عام آدمی کو بھی مختلف طریقوں سے فائدہ ہوتا ہے، اگر کسی نے گھر لیز پر لیا ہوا ہے تو اس کی لیز کم ہوگئی ہے، کسی نے بینک سے گاڑی لی ہوئی ہے تو اس کی گاڑی کی ماہانہ قسط میں کمی ہوگئی ہے، اس کے علاوہ مہنگائی میں بھی کسی حد تک کمی ہوگی۔

ڈاکٹر خاقان نجیب کے مطابق اب اگر حکومت توانائی کے شعبے میں اصلاحات کر لے اور زراعت کو فروغ دے تو ملک بڑی ترقی کرسکتا ہے۔’اس کے علاوہ جو بڑے سرمایہ کار بینکوں میں اپنا سرمایہ رکھتے تھے اب شرح سود میں کمی کے بعد وہ سرمایہ بھی مارکیٹ میں لائیں گے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

پاکستان میں سونے کی قیمت اچانک ہزاروں روپے کم ہوگئی

0
سونے کی قیمت

پاکستان میں سونے کی قیمت اچانک ہزاروں روپے کم ہوگئی ہے۔

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت 5 ہزار روپے کم ہوکر 2 لاکھ 77 ہزار 800 روپے ہوگئی ہے۔

اسی طرح 10 گرام سونا 4286 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 38 ہزار 169 روپے کا ہوگیا ہے۔

عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں کمی کا رجحان رہا ہے، سونا 50 ڈالر کمی سے 2666 فی اونس کی سطح پر آگیا۔

دوسری جانب چاندی کی فی تولہ قیمت 500 روپے کمی سے 3400 روپے ہوگئی۔

پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

یاد رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

69 فیصد شہریوں نے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی کو خراب قرار دے دیا

0
69 فیصد شہریوں نے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی کو خراب قرات دے دیا

کراچی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے لوکل گورنمنٹ پرفارمنس انڈیکس جاری کر دیا جس میں 69 فیصد شہریوں نے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی کو خراب قرار دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق 70 فیصد شہریوں کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے بعد بہتری نہیں آئی اور 69 فیصد کے مطابق مون سون میں بلدیاتی اداروں کی کارکردگی خراب رہی۔

بلدیاتی اداروں میں 55 فیصد مرد اور 42 فیصد خواتین نے رشوت کی شکایت کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 91 فیصد کے مطابق بلدیاتی نمائندے فنڈز کا درست استعمال نہیں کرتے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری

75 فیصد شہریوں نے رائے دی کہ فراہمی آب، روڈ انفراسٹرکچر سمیت بنیادی سہولتیں میسر نہیں، یونین کونسل سے مختلف سرٹیفکیٹس کے اجرا پر زائد پیسے لیے گئے۔

67 فیصد کے مطابق غیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی نظام ہو، 54 فیصد خواتین کے خیال میں بلدیاتی الیکشن کے بعد انتظامی بہتری نہیں آئی، بلدیاتی کونسلز میں شکایات کے اندراج اور ازالے کا نظام فعال نہیں۔

91 فیصد شہریوں نے بلدیاتی نمائندے کی کم از کم تعلیمی قابلیت گریجویٹ کرنے کی تجویز دی۔

رپورٹ کے مطابق سندھ کے 76 فیصد شہریوں کے خیال میں بلدیاتی اداروں میں شکایات کا نظام نہیں، یونین کونسل سطح پر پیدائش اموات سرٹیفکیٹ کے اجرا پر زائد پیسے لیے گئے۔

جنوبی افریقہ کیخلاف دوسرے ٹی 20 کے لیے پاکستان ٹیم کا اعلان

0
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹی 20 کے لیے قومی ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرا ٹی 20 میچ آج سنچورین میں کھیلا جائے گا میچ پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بجے شروع ہوگا۔

میزبان ٹیم کو پاکستان کے خلاف تین میچوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہے۔

تاہم دوسرے ٹی کے لیے پاکستان کی پلیئنگ الیون کا اعلان کردیا گیا ہے، دوسرے میچ میں پاکستان ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے سفیان مقیم کی جگہ جہانداد خان کو فائنل الیون کا حصہ بنایا گیا ہے۔

پاکستان کی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے محمد رضوان کپتان ہیں، دیگر کھلاڑیوں میں بابر اعظم، صائم ایوب، عثمان خان، طیب طاہر، محمد عرفان خان، محمد عباس آفریدی، شاہین آفریدی، جہانداد خان، حارث رؤف اور ابرار احمد شامل ہیں۔

سنچورین کے سپر اسپورٹس پارک میں پاکستان کوئی ٹی 20 نہیں ہارا۔ گرین شرٹس نے اب تک چار میچز کھیلے اور تمام میں فاتح بن کر میدان سے باہر آئے۔

اس کے برعکس میزبان ٹیم کے لیے اس میدان سے اچھی یادیں وابستہ نہیں۔ جنوبی افریقہ نے یہاں 15 میچز کھیل رکھے ہیں اور صرف 6 میں کامیابی حاصل کی جب کہ 9 میں مہمان ٹیموں نے فتوحات سمیٹیں۔

سنچورین میں پاکستان کا سب سے بڑا ٹوٹل 205 رنز اور سب سے بڑی اننگ بھی پاکستانی اسٹار بیٹر بابر اعظم کی ہے۔ انہوں نے 2021 میں 122 رنز بنائے تھے۔

اس میدان میں سب سے بہترین بولنگ فیگر بھی پاکستان کے پاس ہے۔ عمر گل نے 6 رنز کے عوض 5 وکٹیں لی تھی جب کہ 2013 میں گرین شرٹس نے پروٹیز کو 100 رنز پر آؤٹ کیا تھا۔