پیر, جون 9, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 20

کراچی والوں کیلیے عید کا تحفہ، بجلی سستی کر دی گئی

0

کراچی کے بجلی صارفین مہنگی بجلی اور طویل لوڈشیڈنگ کے عذاب سے دوچار ہیں تاہم عید سے دو روز قبل ان کے لیے بڑی خوشخبری آ گئی ہے۔

نیپرا نے کے الیکٹرک کے لیے بجلی 2 روپے 99 پیسے فی یونٹ سستی کر دی ہے اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق یہ کمی مارچ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے اور کے الیکٹرک کے صارفین کو جون کے بجلی کے بلوں میں یہ ریلیف ملے گا۔

واضح رہے کہ کراچی شہر میں گرمی کی شدت بڑھتے ہی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا گیا ہے، جس پر صرف عام شہری نہیں بلکہ عوام کے منتخب نمائندے بھی سراپا احتجاج ہیں۔

دوسری جانب کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ بجلی واقعی مہنگی ہے تاہم اس سے خود کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے حکومت پر ذمہ داری عائد کی تھی۔

سی ای او کے الیکٹرک نے ’’بجلی مہنگی‘‘ ہونے کا اعتراف کر لیا

شملہ معاہدہ منسوخی کی خبروں پر وزارت خارجہ کی وضاحت آگئی

0

اسلام آباد: شملہ معاہدے کی منسوخی کی خبروں پر وزارت خارجہ کی وضاحت آگئی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ شملہ معاہدہ اب تک منسوخ نہیں کیا گیا اب تک تحریری صورت میں ایسی کوئی بات موجود نہیں۔

اس سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ شملہ معاہدہ منسوخ کردیا گیا ہے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ شملہ معاہدہ ختم ہونے کے بعد کنٹرول لائن اب سیز فائر لائن ہے، ہم واپس 1948 والی پوزیشن پر آگئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ شملہ معاہدہ دو ممالک کے درمیان ہے، اس میں ورلڈ بینک یا کوئی تیسرا فریق نہیں ہے، شملہ معاہدہ نہ ہونے سے کنٹرول لائن سیز فائر لائن ہو جائے گی، سیز فائرلائن اس کا اصل اسٹیٹس تھا جو بحال ہو جائے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 1948 کے بعد رائے شماری سے متعلق جو ہوا اس کے بعد یہ سیز فائر لائن ہے، بھارت کے اقدامات کی وجہ سے شملہ معاہدے کی حیثیت اب ختم ہو گئی، شملہ معاہدے کی تمام شقیں ختم، جنگ کے بعد جو ہوا اس کی وقعت کچھ نہیں رہی، ہم 1948 کی پوزیشن پر واپس جا رہے ہیں جب یہ سیز فائر لائن کا معاملہ تھا، کشیدگی پر ہم نے واضح کیا تھا کہ اگر یہی رہا تو معاہدوں کی قدر و قیمت نہیں رہے گی۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں کوئی فریق یکطرفہ طور پر اس سے نہیں نکل سکتا، سندھ طاس معاہدے سے متعلق تمام اقدامات مشترکہ ہو سکتے ہیں، بھارت کبھی 6 ہزار تو کبھی 25 ہزار کیوسک پانی چھوڑتا ہے، بھارت اپنی مرضی سے پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔

پاکستان میں سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے اضافہ

0

پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ ہوگیا۔

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت 4300 روپے اضافے کے بعد 3 لاکھ 58 ہزار 400 روپے ہوگئی۔

اسی طرح 10 گرام سونا 3687 روپے اضافے سے 3 لاکھ 7 ہزار 270 کا ہوگیا۔

عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافے کا رجحان رہا، سونا 43 ڈالر اضافے سے 3400 ڈالر  فی اونس کا ہوگیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سونے کی فی تولہ قیمت بغیر کسی اضافے اور کمی کے 3 لاکھ 54 ہزار 100 روپے پر برقرار رہی تھی۔

پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

خیال رہے سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

پاکستان میں نئے ڈیموں کی تعمیر کا فیصلہ، کمیٹی قائم

0

بھارت کی آبی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے اپنے آبی وسائل بڑھانے اور نئے ڈیموں کی تعیمر کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے کمیٹی قائم کر دی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں آبی وسائل سے متعلق امور پر اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم نے شرکت کی اور یک زبان ہو کر بھارتی آبی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے وفاق کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا۔

اجلاس میں پاکستان میں پانی ذخیرہ کرنے کے لیے نئے ڈیمز بنانے کے حوالے سے لائحہ عمل پر تفصیلی غور کیا گیا۔ متعلقہ حکام نے ملک میں آبی وسائل اور دریاؤں پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا کام جاری ہے جو 2032 تک مکمل کر لیا جائے گا جب کہ مہمند ڈیم 2027 میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں 11 ڈیمز ہیں جن میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 15.318 ملین ایکڑ فٹ ہے۔ پی ایس ڈی پی کے تحت 32 چھوٹے ڈیمز اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت بھی 79 ڈیمز زیر تعمیر ہیں۔

وزیراعظم نے پاکستان میں مزید نئے آبی ذخائر بنانے اور ان کی فنڈنگ کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرنے کے احکامات جاری کیے۔

اس کمیٹی میں چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزاد کشمیر اور متعلقہ وفاقی وزرا بھی شامل ہوں گے۔

یہ کمیٹی نئے ڈیمز کی تعمیر کیلیے فنڈنگ کے حوالے سے مختلف حکمت عملی کا جائزہ لےگی اور سفارشات مرتب کر کے 72 گھنٹوں میں وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کی سندھ طاس معاہدےکی یکطرفہ معطلی آبی جارحیت ہے۔ معرکہ حق کی طرح بھارت کو اُس کی آبی جارحیت کا جواب بھی دیں گے۔ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں لیے گئے فیصلوں کے تحت بھارت کو جواب دیا جائے گااور پاکستان اس معرکہ میں بھی فتح سے ہمکنار ہوگا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ وفاق اور صوبوں سمیت ملک کی تمام اکائیوں کو پانی کے نئے ذخائر کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔ نئے ڈیمز کی تعمیر تمام صوبوں کے اتفاق رائے سے ہوگی اور غیر متنازع ذخائر کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔

سجاد علی کا نوجوان گلوکاروں کو اہم مشورہ

0
سجاد علی کا نوجوان گلوکاروں کو اہم مشورہ

پاکستان کے معروف گلوکار سجاد علی نے نوجوان گلوکاروں کے ساتھ اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے انہیں اہم مشورہ دیا ہے۔

حال ہی میں آرٹس کانسل آف پاکستان میں  ایک خصوصی ماسٹر کلاس کا انعقاد کیا گیا، جہاں سجاد علی نے نوجوان گلوکاروں سے گفتگو کی۔

ان کا کہنا تھا کہ گائیکی ایک فطری صلاحیت ہے، جو محض سیکھنے سے نہیں آتی اور اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جو گاتے ہیں وہ سیکھنے پر توجہ نہیں دیتے اور جو سیکھتے ہیں، وہ گائیکی میں دل سے کام نہیں لیتے۔

گلوکار نے کہا کہ گلوکار پیدا ہوتے ہیں، بنائے نہیں جاتے لیکن گائیکی میں جس قدر محنت کی جائے، اسی تناسب سے نتائج حاصل ہوتے ہیں آج کے نوجوانوں میں جوش و جذبے کو اکثر ‘موڈ‘ کا نام دیا جاتا ہے، جو وقتی ہوتا ہے۔

’پٹھان‘ کے گانے کی ’دھن‘ پر سجاد علی کی وضاحت آگئی

سجاد علی نے کہا کامیابی کے لیے صرف موڈ پر انحصار کافی نہیں، بلکہ ایک منظم حکمتِ عملی اور تسلسل ضروری ہے، پیشن کو عادت اور نظم و ضبط میں ڈھالنا ہی اصل کامیابی ہے۔

گلوکار نے اپنی کامیابی کا راز ڈسپلن کو قرار دیا اور کہا کہ میں نے بہت سے باصلاحیت افراد کو دیکھا ہے لیکن کامیاب وہی ہوئے جنہوں نے خود کو ڈسپلن میں رکھا، ٹیلنٹ بھی اہم ہے، لیکن اگر اس کے ساتھ نظم و ضبط نہ ہو تو وہ ضائع ہو جاتا ہے۔

اسپین نے اسرائیلی دفاعی کمپنی رافیل سے معاہدہ منسوخ کردیا

0
اسپین نے اسرائیلی دفاعی کمپنی رافیل سے معاہدہ منسوخ کردیا

اسپین کی جانب سے اہم اقدام اُٹھاتے ہوئے اسرائیلی دفاعی کمپنی رافیل سے 168 فائرنگ پوسٹس اور ایک ہزار 680 اینٹی ٹینک میزائل خریدنے کا معاہدہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس معاہدے کی مالیت 287.5 ملین یوروز یعنی327 ملین ڈالرز تھی۔ یہ سامان رافیل کمپنی کے لائسنس کے تحت اسپین میں تیار ہونا تھا۔

ہسپانوی وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق حکومت نے اسرائیل کے لائسنس منسوخ کرنا شروع کردیے اور زیادہ سے زیادہ تکنیکی آزادی اور خود مختاری حاصل کرنے کے مقصد سے اپنے پروکیورمنٹ پروگرامز کو ری ڈائریکٹ کرنے کیلیے کام شروع کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ہسپانوی وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر تنقید اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کر کے اسرائیلی وزیراعظم کی حکومت کو گزشتہ سال آگ بگولہ کردیا تھا۔

دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے غزہ پر حملے کو خوفناک اور ناقابل قبول قرار دیدیا ہے۔

اسٹارمر نے غزہ پر اسرائیل کے حملے کو خوفناک اور ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے کیونکہ پارلیمنٹ کے باہر مظاہرین نے اسرائیل پر پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے حالیہ اقدامات ناقابل برداشت ہیں، فوجی کارروائیوں اور یہودی آبادکاروں کے تشدد کی توسیع کیخلاف ہیں غزہ میں امدادمیں رکاوٹ ناقابل قبول ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے اسرائیل کے ساتھ آزاد تجارت کے مذاکرات منسوخ کر دیئے ہیں اور برطانوی حکومت اتحادیوں کے ساتھ مزید اقدامات، بشمول پابندیوں پر غور کرے گی، فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں امداد کی فراہمی ضروری ہے

برطانوی وزیراعظم کے ایوان سے سوال جواب کے دوران پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کیا گیا جس میں مظاہرین نے اسرائیل پر پابندیوں اور ہتھیاروں کے امبارگو کا مطالبہ کیا۔

پاکستان کے سول سروس امتحان میں بڑی تعداد میں امیدواروں کے فیل ہونے کی وجہ کیا؟ بڑا انکشاف

0

پاکستان میں ہر سال سول سروس کے امتحان میں امیدواروں کی بڑی تعداد فیل ہو جاتی ہے اس کی وجہ کیا ہے سینیٹ کمیٹی میں اس پر بحث ہوئی۔

پاکستان کے تقریباً ہر نوجوان کا خواب ہوتا ہے کہ وہ سول سروس کا امتحان سی ایس ایس پاس کر کے اعلیٰ سرکاری نوکری حاصل کرے۔ مگر ہر سال اس اہم امتحان میں بڑی تعداد میں امیدوار فیل ہوتے ہیں۔

ایسا کیوں ہوتا ہے۔ اس حوالے سے سینیٹ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری ایف پی ایس سی نے کمیٹی کی تفصیلی بریفنگ دی اور وجوہات سے آگاہ کیا۔

سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ ہمارا سی ایس ایس کا امتحان روایتی نظام کا ہے۔ جدید نظام میں پڑھنے والے بچے سی ایس ایس میں نہیں آ رہے ہیں۔

سیکریٹری ایف پی ایس سی نے سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 90 فیصد امیدوار اسکریننگ میں پاس، لیکن میرٹ میں شامل نہیں ہوتے۔

ان کا کہنا تھا کہ کامیابی کے لیے سی ایس ایس کے لازمی مضامین میں کم سے کم 40 فیصد اور اختیاری مضامین میں 33 فیصد نمبر لینا ہوتے ہیں اور مجموعی طور پر 50 فیصد نمبر لینا ہوتے ہیں۔ اکثر امیدوار ابتدائی ٹیسٹ پاس کر لیتے ہیں، لیکن تحریری امتحان پاس نہیں کر پاتے۔

سیکریٹری ایف پی ایس سی نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ سب سے زیادہ امیدوار لازمی مضامین انگلش، پریسی اور کمپوزیشن میں فیل ہوتے ہیں۔ امتحانی کاپیاں چیک کرنے والوں کی رائے ہے کہ امیدوار کے خیالات منظم یا مرکوز نہیں ہوتے اور وہ غلط حقائق اور دلائل کو ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ امیدواروں کے اظہار کا طریقہ گریجویشن سطح کے مقابلے میں ناقص ہوتا ہے اور ان کا زیادہ تر انحصار سی ایس ایس کوچنگ اکیڈمیوں یا گائیڈ بُکس پر ہوتا ہے۔ امیدوار وہ اختیاری مضامین منتخب کرتے ہیں، جن کا انہیں علم تک نہیں ہوتا۔

اس موقع پر اسٹبلشمنٹ ڈویژن کے حکام نے تجویز دی کہ سی ایس ایس مضامین کو جدید کیا جائے اور کچھ مضامین اور کیڈر کو ختم کیا جائے۔ سی ایس ایس میں ڈیجیٹل کا کیڈر بنانے کی ضرورت ہے، تاکہ فنانس والا ہی ایف بی آر یا متعلقہ ادارے میں اپلائی کر سکے۔

اس موقع پر ایف پی ایس سی حکام نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ سی ایس اس میں اسپیشلائزڈ مضامین شامل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

عمر کی حد : سی ایس ایس کا امتحان دینے خواہمشمند افراد کے لیے اہم خبر

ملیر جیل سے فرار قیدیوں میں سے 126 واپس آگئے

0
ملیر جیل سے فرار قیدیوں میں سے 126 واپس آگئے

کراچی: جیل حکام کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں میں سے 126 قیدی واپس آگئے۔

تفصیلات کے مطابق جیل حکام کا کہنا ہے کہ ملیر جیل سے فرار 100 قیدیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں، فرارقیدیوں کی جانب سے جیل عملے سے چھینا گیا اسلحہ تاحال برآمد نہیں ہوا ہے۔

یاد رہے کہ کراچی کے علاقے ملیر میں موجود جیل سے مجموعی طور پر 216 قیدی فرار ہوئے تھے، جن سے بعض خود جیل واپس لوٹ آئے۔

گزشتہ روز شہر قائد میں ملیر جیل سے فرار ہونے والے ایک قیدی نے گرفتاری کے ڈر سے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

پولیس حکام نے جعمرات کو بتایا کہ زلزلے کی وجہ سے پیدا شدہ صورت حال میں ملیر جیل بریک کے دوران فرار ہونے والے ایک قیدی رضا نے اپنی جان لے لی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق رضا ولد پرویز مسیح کی لاش ماڑی پور میں اس کے گھر سے ملی ہے، متوفی عید گاہ تھانے کے ہاتھوں گرفتار ہوا تھا، جسے منشیات کیس میں 30 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ رضا کے اہل خانہ کے مطابق وہ جیل بریک کے دن فرار ہو کر گھر آ گیا تھا، فیملی آج رضا کو سٹی کورٹ گرفتاری کے لیے لے جا رہی تھی لیکن اس نے گرفتاری کے خوف سے خودکشی کر لی۔

پولیس حکام کے مطابق تمام ڈسٹرکٹس کو فرار قیدیوں کی ایک لسٹ بھی بھیجی گئی تھی، لیکن اس لسٹ میں خود کشی کرنے والے قیدی کا نام شامل نہیں ہے، اس کیس پر تفتیش کرنے والے حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے، واقعے پر مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

ملیر جیل چلانے والے سپاہی راشد چنگاری کی گرفتاری کا حکم

یاد رہے کہ کراچی میں پیر اور منگل کی درمیانی شب کو زلزلے کے خطرے کی وجہ سے ملیر جیل میں اپنے بیرکس سے باہر نکلے ہوئے قیدیوں نے دروازہ توڑا اور فرار ہو گئے تھے، فرار 216 قیدیوں میں سے اب تک 114 قیدی واپس آ چکے ہیں جب کہ سو سے زائد قیدی اب بھی مفرور ہیں۔

کراچی میں ایک بار پھر زلزلہ، شہریوں میں‌ خوف و ہراس

0
کراچی میں ایک بار پھر زلزلہ، شہریوں میں‌ خوف و ہراس

کراچی میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جس کے بعد شہریوں میں‌ خوف و ہراس پھیل گیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، 2 دن مسلسل آنے والا زلزلہ کئی گھنٹے کے وقفے کے آج 2 بجکر 23 منٹ پر محسوس کیا گیا جس کے بعد عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی  شدت 2.1 ریکارڈ کی گئی جبکہ  گہرائی 5 کلو میٹر تھی، زلزلے کا مرکز ملیر کے جنوب میں 5کلو میٹر کے فاصلے پر تھا۔

کراچی میں 4 دن میں 26 زلزلے، ڈائریکٹر زلزلہ پیما مرکز کا اہم بیان آگیا

زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے پر لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں و دفاتر سے باہر نکل آئے، زلزلے سے فی الحال کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

واضح رہے کہ کراچی شہر میں اتوار سے وقفے وقفے سے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جارہے ہیں اور اب تک کئی بار شہر میں زلزلہ آیا ہے۔

اس حوالے سے چیف میٹرولوجسٹ امیر حیدر نے بتایا کہ یہ زلزلے کے جھٹکے لانڈھی فالٹ لائن متحرک ہونے سے آرہے ہیں، یہ فالٹ لائن اب معمول پر آنے کے عمل سے گزر رہی ہے تاہم مزید ایک ہفتے تک معمولی شدت کے زلزلے آسکتے ہیں۔

یاد رپے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہ ممالک میں پاکستان کا پانچواں نمبر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب یہاں شدید گرمی کے ساتھ طوفانی بارشیں اور زلزلوں کے آئے دن جھٹکے آنے لگے ہیں۔

فتنہ الہندوستان کے ذریعے کراچی اور گوادر پورٹ کو نقصان پہنچانے کی آڈیو منظر عام پر

0

اسلام آباد: فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے ذریعے کراچی اور گوادر پورٹ کو نقصان پہنچانے کی آڈیو منظر عام پر آگئی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی پریس کانفرنس کے دوران فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کی آڈیو چلائی گئی جس میں بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد بن قاسم اور کراچی پورٹ پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

آڈیو میں دہشتگرد بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ ہینڈلر کو ’استاد‘ کے نام سے مخاطب کر رہے ہیں۔

سرفراز بگٹی نے بتایا کہ بھارت نے اپنی پراکسیز کے ذریعے نئی سازش شروع کی ہے، بھارت پاکستان بالخصوص بلوچستان میں دہشتگردی کی نئی لہر لانا چاہتا ہے، را کی جانب سے فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کو اہداف دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فتنہ الخوارج کے خارجی نور ولی اورغٹ حاجی کی آڈیو لیک

انہوں نے بتایا کہ فتنہ الہندوستان کی آڈیو کلپ میں کراچی اور گوادر پورٹ پر حملے کی گفتگو کی گئی، اس میں را ہینڈلرز کیلیے استاد کا لفظ استعمال کیا گیا، فتنہ الہندوستان کا ہدف پاکستان کی ابھرتی معیشت کو نقصان پہنچانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کسی بڑے فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں، مسنگ پرسنز معاملے کو ریاست کے خلاف پراپیگنڈے کے طور پر استعمال کیا گیا، مسنگ پرسنز کے حوالے سے قانون سازی کی گئی ہے، سیاسی جماعتوں سے ہمیشہ بات ہو سکتی ہے۔