ہفتہ, جون 28, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 26377

دبئی میں پاکستانیوں کے لیے اسپتال

0

دبئی : متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی برادری ایک غیر منافع بخش کثیر الجہت اسپتال تعمیر کرنے جارہی ہے جس کا مقصد وہاں رہنے والے پاکستانیوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔

اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 1اکروڑ 20 لاکھ درہم لگایا گیا ہے اور اس کی تعمیر کے لیے ایک ایونٹ منعقد کیا گیا جس کا’ ایک شام پاکستان کے نام ‘ رکھا گیا ۔اس شو کی میزبانی معروف ادیب اور ٹی وی آرٹسٹ انور مقصود نے کی۔

شو میں پاکستانی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور ’اون اے برک‘ کے عنوان سے اسپتال کی تعمیر میں تعاون کیا۔

own

ایونٹ میں اسپتال کے لیے ایک اینٹ کی قیمت ایک ہزار درہم رکھی گئی تھی اور انور مقصود کی ہر دلعزیز شخصیت کے تحریک دلانے پر شو کی انتظامیہ تین لاکھ اینٹیں فروخت کرنے میں کامیاب رہی۔ اسپتال کی تعمیر میں تعاون کرنے والے پاکستانیوں کو پاکستان ایسوسی ایشن کی ممبر شپ بھی دی جائے گی۔

wwww32

پاکستان سنیٹر کے نام سے تعمیر کیا جانے والایہ دو منزلہ اسپتال ایسو سی ایشن کے ممبران کو مہنگے علاج معالجے کی سہولت انتہائی مناسب داموں فراہم کرے گا اور ان پاکستانیوں کے کام بھی آئے گا جو کہ دبئی جیسے ملک میں مہنگا علاج نہیں کراسکتے۔

wwwww

پاکستا ن ایسوسی ایشن دبئی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر فیصل اکرا م کا کہنا ہے کہ یہ ایک تاریخی پراجیکٹ اور تمام گلف ممالک میں غیرملکیوں کی جانب سے اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے۔ انہوں نے اس موقع پر پاکستانی برادری کا شکریہ ادا کیاجو اس عظیم مقصد کے لیے آگے آئی۔

تقریب میں انور مقصود کا کہنا تھا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی برادری نے ہمیشہ وطن سے اپنی محبت کا اظہار کیا ہے اور اس میڈیکل کمپلکس کی تعمیر میں ان کا کردار انتہائی اہم ہے۔

ای او بی آئی پینشنرز کو اے ٹی ایم کارڈز کے ذریعے ادائیگی کرے گا، وفاقی وزیر

0

کراچی : وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی و افرادی قوت پیر صدر الدین شاہ راشدی نے کہاہے کہ دنیا بھر کے ممالک میں پاکستانی افرادی قوت میں اضافہ ہوا ہے۔

وہ کراچی میں ای او بی آئی کے دو لاکھ پینشنرز کی نجی بینک والٹ اکاونٹ پر منتقلی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے سے مختصر وقت میں دو لاکھ پینشنرز کا اکاونٹ منتقل کیے گئے جبکہ ای آوبی آئی کے 4 لاکھ پینشنرز میں سے 2 لاکھ پینشنرز کے اکاونٹس منتقل ہو چکے ہیں۔

اس کے علاوہ 7 دسمبر کو آذر بائی جان کے ساتھ ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیئے جائیں گے اورملائشیا کو پندرہ لاکھ افرادی قوت کی فراہمی کے معاہدے طے کیے جائیں گے۔

وفاقی وزیرنے بتایاکہ دنیا بھر میں فل اسکیل سیمی اسکیل اور ان اسکیل لیبر کام کرتی ہے جب کہ ہمارے ملک سے زیادہ تر سیمی اور ان اسکیل لیبر بیرون ملک روزگار کے لیئے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اے ٹی ایم کارڈ کا اجرا ء بزرگ پینشنرز کی پریشانی کو دیکھ کیااس اقدام سے پینشنرز کو لمبی قطاروں سے نجات مل جائے گے۔

وفاقی وزیر افرادی قوت نے کہا کہ ای او بی آئی نجی بینک کے اشتراکی منصوبے کی دیگر حکومتی و نجی اداروں میں بھی تقلیدکرنے کی کوشش کرے گا،تا کہ بزرگ شہریوں کو سہولت اور بہتر معیاری زندگی دینے جیسے مزید اقدامات کیے جا سکیں۔

اس موقع پرنجی بینک کی گروپ ہیڈ ریٹل بینکنگ مہرین احمد نے بتایاکہ پینشنر دس ہزار سے زائد اے ٹی ایم سے پینش وصول کرسکیں گے ، ای او بی آئی کا پینشنر ایک دفعہ بینک کے کسی بھی برانچ میں بایومیٹرک کرانا ہوگا بینک کے پاس 4 لاکھ کے بعد بھی مزید 30 سے 40 ہزار پینشنرز سالانہ اضافہ کرنے کی صلاحیت ہے۔

تھائی لینڈ میں بندروں کیلئے شاندار دعوت کا اہتمام

0

لوپ بری : تھائی لینڈ کے شہر لوپ بری میں سیاحوں کی آمد کا سبب بننے والے بندروں کیلئے شاندار دعوت کا اہتمام کیا گیا۔

دنیا میں کچھ بہت ہی عجیب و غریب کام کیے جاتے ہیں جو بعد میں باقاعدگی سے خاص دنوں کی صورت منائے جاتے ہیں اور ایسے کئی تہوار دنیا بھر میں مقبول ہیں اور سیاحوں کے لیے خاص دلچسپی کا سامان رکھتے ہیں۔

monkey-post-1

تھائی لینڈ میں ہر سال بندر میلہ منایا جاتا ہے، اس کا مقصد مقامی شہریوں کے جانب ان بندروں کا شکریہ ادا کرنا ہے، جن کی وجہ سے ہزاروں سیاح ہرسال تھائی لینڈ کے لوپ بری سیاحتی مرکز کی سیر کرتے ہیں۔

monkey-post-2

تھائی لینڈ کے لوگ ایک کھلی جگہ پر بڑی بڑی میزیں لگاتے ہیں اور انہیں ہر قسم کے پھلوں ، پھولوں، کیکس اور چاکلیٹس سے سجا دیتے ہیں۔ان لوازمات کو چادروں سے ڈھک دیا جاتا ہے۔میزپوش ہٹانے سے پہلے یعنی بندروں کی دعوت عام سے پہلے بینڈ باجے والے اپنے فن کامظاہرہ کرتے ہیں ۔رقص بھی پیش کیا جاتا ہے۔

monkey-post-3

دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میزوں کے قریب بیٹھنے والے لوگ جنہیں آپ ویٹرزبھی کہہ سکتے ہیںاور وہ کیمرہ مین جو ان بندروں کی نقل و حرکت کی تصاویر بناتے ہیں، یہ سب لوگ بندروں کے ماسکس پہنے ہوتے ہیں تاکہ بندروں کو میزوں کے قریب آنے میں ہچکچاہٹ نہ ہو۔

اس میں میلے میں ہزاروں بندروں کو مختلف قسم کے فروٹس دینے کے علاوہ سبزیاں، آئیس کریم، جیلی اور میٹھا بھی پیش کیا جاتا ہے۔

m123

اس کے بعد میزوں سے چادریں ہٹا دی جاتی ہیں اور بندروں کے غول ان پر ٹوٹ پڑتے ہیں، یہ مناظر دیکھنے کے لائق ہوتے ہیں اور ارد گرد کھڑے لوگ ان سے بہت محظوظ ہوتے ہیں۔

m6

تھائی لینڈ میں اس تہوار کا 1989میں آغاز ہوا تھا، اب یہ سیاحوں کا ایک اہم تہوار بن چکا ہے اور ہر سال دنیا بھر سے ہزاروں سیاح اب صرف اس فیسٹیول میں شرکت کرنے کے لیے تھائی لینڈ کا سفر کرتے ہیں۔

ہر کام چین نے کرنا ہے تو وزارتِ بلدیات بھی انہیں دے دی جائے، خواجہ اظہار

0

کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر بلدیات کو وزارت سمیت ہی چین کو دے دیا جائے اُن سے وزارت نہیں سنبھالی جارہی ہے۔

سندھ اسمبلی سے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائدِ حزبِ اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے وزیر بلدیات جام خان شورو کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیر بلدیات سے اپنی وزارت نہیں سنبھل پارہی ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ تھوڑا تھوڑا دینے کے بجائے وزیرِ موصوف پوری وزارت ہی چین کو کیو ں نہیں دے دیتے؟ یا پھر کوئی چینی ہی آکر سندھ میں وزارت بلدیات کا قلمدان سنبھالے۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی گلستان جوہر اورسرجانی ٹاون میں چائنہ کٹنگ ہو رہی ہے اور وزیر بلدیات کو پتہ ہی نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چا ئنا کٹنگ کی تحقیقات سندھ حکومت اپنے وزراء سے شروع کرے اور ایم کیو ایم پر ختم کرے ،ہم چائنا کٹنگ کرنے والوں کو سماج کا دشمن سمجھتے ہیں۔

اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے ممبر صوبائی اسمبلی فیصل سبزواری نے بھی میڈیا سے بات کی انہوں نے کہا کہ وزارتِ بلدیات کو چاہیے ایک کے ایم سی کی بلڈنگ ہی رہ گئی ہے اُسے بھی چائنا کو دے دیں۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیرزمان نے پوائنٹ آف آرڈر پر وزارتِ بلدیات کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ منتخب بلدیاتی نمائندگان کو فنڈز جاری نہیں کیے جارے ہیں اور صوبائی حکومت سارے اختیارات پر قابض ہے۔

نقطعہ اعتراض پر سینیئر وزیر نثار کھوڑو اور وزیر بلدیات کی خرم شیر زمان کے نوک جھوک بھی ہوئی جب کہ قائد حزبِ اختلاف خواجہ اظہار سمیت ایم کیو ایم دیگر اراکین اسمبلی نے بھی خرم شیر زمان کا ساتھ دیا۔

ہوائی جہاز کے بارے میں 8 حیرت انگیز حقائق

0

آپ میں سے بہت سے افراد نے متعدد بار ہوائی جہاز میں سفر کیا ہوگا اور آپ ہوائی سفر کے بارے میں کئی اہم باتوں سے واقف ہوں گے لیکن ہوائی جہاز کے بارے میں کچھ خفیہ معلومات ایسی ہیں جنہیں بہت ہی کم افراد جان پاتے ہیں۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ ہر ہوائی جہاز سے سال میں کم سے کم ایک مرتبہ آسمانی بجلی ضرور ٹکراتی ہے لیکن پھر ان جہازوں کے ساتھ ہوتا کیا ہے؟ یا پھر کیا آپ کو معلوم ہے کہ چند مخصوص جہازوں میں خفیہ کمرے بھی بنائے جاتے ہیں؟ جی ہاں ایسا ہوائی جہازوں میں ہوتا ہے لیکن ہم ان جیسی بہت سے باتوں سے انجان ہوتے ہیں۔ آج ہم کچھ ایسے ہی پوشیدہ حقائق سے پردہ اٹھار ہے ہیں جن سے اب تک بہت کم لوگ واقف ہیں۔

آسمانی بجلی ٹکرانا

ہوائی جہازوں کو ایک ایسی خاص مہارت کے ساتھ ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ آسمانی بجلی ان پر اثر نہیں کرتی- آسمانی بجلی ہر ہوائی جہاز سے سال میں کم سے کم ایک مرتبہ ضرور ٹکراتی ہے لیکن اسے نقصان نہیں پہنچا پاتی۔

1
جہاز کی محفوظ نشستیں

جہاز کی کوئی بھی سیٹ محفوظ نہیں ہوتی‘ فرق صرف اتنا ہوتا ہے کہ جہاز کے آخری حصے میں موجود درمیانی سیٹوں پر بیٹھے مسافروں کے حادثے کا شکار ہونے کی شرح دیگر سیٹوں بیٹھے مسافروں کے مقابلے میں کم ہے۔

2

خفیہ کمرہ

کیا آپ جانتے ہیں کہ چند ہوائی جہازوں میں ایک خفیہ کمرہ بھی ہوتا ہے جس سے بہت کم مسافر واقف ہوتے ہیں؟ یہ کمرہ دراصل طویل سفر کی حامل فلائٹس کے دوران ہوائی جہاز کے عملے آرام کرنے لیے بنایا جاتا ہے- یہ عموماً 16 گھنٹے یا اس سے زیادہ کے ہوائی سفر کے دوران استعمال کیا جاتا ہے۔

3

جہاز کے ٹائر

ہوائی جہاز کے ٹائر 38 ٹن تک کا وزن برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس کے ساتھ ہوائی جہاز کو متوازن انداز میں کھڑا بھی رکھتے ہیں۔جب جہاز زمین پر اترتا ہے تو اس کی رفتار 170 میل فی گھنٹہ ہوتی ہے اور یہ ٹائر اس تیز رفتاری کے ساتھ ہی زمین سے ٹکراتے ہیں لیکن پھر بھی انہیں کچھ نہیں ہوتا۔

4

لینڈنگ سے قبل روشنی کم کیوں ہوتی ہے؟

جب کبھی رات کے وقت کوئی جہاز ائیرپورٹ پر اترتا ہے عملہ مسافروں کے اترنے سے قبل جہاز کی اندرونی روشنی کم کردیتا ہے٬ آپ جانتے ہیں ایسا کیوں کیا جاتا ہے؟ ایسا اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ مسافر جہاز سے باہر نکل کر رات کے اندھیرے میں آسانی سے دیکھ سکیں کیونکہ جب روشنی سے یکدم اندھیرے میں آتے ہیں تو آپ کو اس وقت تک تھوڑا بہت بھی نظر نہیں آتا جب تک کہ آپ کی آنکھیں اندھیرے سے مانوس نہ ہوجائیں۔.

5

جہاز صرف ایک انجن پر چلایا جاتا ہے

ہوائی جہاز میں دو انجن نصب ہوتے ہیں لیکن تمام کمرشل طیارے ایک انجن کی مدد سے بھی اڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں- اس طرح ہوائی جہازوں کو اڑایا بھی جارہا ہے اور اس سے ایندھن بچایا جاتا ہے اور جہازوں کو اس صورتحال کے لیے خاص طور ڈیزائن کیا جاتا ہے‘ لیکن یہ کوئی خطرنااک طریقہ نہیں ہے۔

ddd

جہاز کی کھڑکی میں سوراخ کیوں ہوتے ہیں؟

اگر آپ جہاز کی کھڑکیوں کا بغور جائزہ لیں تو آپ کو ان میں ایک چھوٹا سا سوراخ دکھائی دے گا- دراصل یہ سوراخ جہاز کے اندر کے ہوا کے دباؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے بنایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: جہاز میں کھڑکی کا شیڈ کھلا رکھنے کی ہدایت، وجہ؟

6

جہاز میں بد مزہ کھانا کیوں دیا جاتا ہے؟

اکثر جہاز میں فراہم کیے جانے والے کھانوں کی شکایت کی جاتی ہے کہ وہ بہت بدذائقہ ہوتے ہیں- لیکن اس میں قصور کھانے کا نہیں بلکہ جہاز کے اندرونی ماحول کا ہوتا ہے جو کھانے کا ذائقہ برقرار نہیں رہنے دیتا- جہاز کے اندر موجود ری سائیکل شدہ خشک ہوا میں نمی بہت کم ہوتی ہے جو کہ کھانے کو بدذائقہ بنا دیتی ہے۔

7

آکسیجن ماسک کتنی دیر چلتے ہیں؟

جب ہوائی سفر کا آغاز ہوتا ہے تو ائیرہوسٹس کی جانب سے آکسیجن ماسک کے استعمال کے حوالے سے ضرور معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔لیکن عملہ یہ کبھی نہیں بتاتا کہ یہ آکسیجن ماسک صرف 15 منٹ تک قابلِ استعمال ہوتے ہیں اور اس کے بعد کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔

8
 تو آپ کے لئے اس میں کونسی بات انوکھی تھی؟۔اسٹوری کے نیچے کمنٹ میں اپنی رائے کا اظہار کیجئے اور اپنے دوستوں کو ٹیگ کیجئے۔

ڈی ایس پی ٹریفک فیض شگری کے قتل کا مقدمہ درج ، نمازِِ جنازہ ادا

0

کراچی : ڈی ایس پی ٹریفک فیض شگری کے قتل کا مقدمہ سی ٹی ڈی نے انسدادداہشتگردی کی دفعات کے تحت درج کرلیا جبکہ شہید اہلکار کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ڈی ایس پی ٹریفک ایئرپورٹ فیض شگری کے قتل کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کرلیا گیا، نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ ڈرائیور کانسٹیبل رشید احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعات سمیت دیگردفعات شامل کی گئی ہیں۔

اس سے قبل شہید ڈی ایس پی کی نماز جنازہ پولیس ہیڈکواٹرز گارڈن میں ادا کی گئی ، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اور ڈی جی رینجرزبلال اکبر سمیت پولیس افسران اور عزیزو اقراب کی بڑی تعداد نے شرکت کی، میت پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور مغفرت کے لئے دعا کی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہید اہلکار کے بیٹوں کو تسلی دی۔


مزید پڑھیں : کراچی: ڈی ایس پی کے قتل کی تحقیقات جاری


دوسری جانب تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی فیض شگری کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق 3 موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان نشانہ بنانے کے بعد رانگ سائیڈ واپس آئے۔ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے 17 اور ہوٹل سے 2 خول ملے۔

شہید ڈی ایس پی نے پہلوان گوٹھ، اور پھر ہارون رائل سٹی کا روٹ استعمال کیا۔ 3 ماہ کی پوسٹنگ کے دوران شہید ڈی ایس پی ایک ہی راستہ استعمال کرتے تھے، روٹ پر سی سی ٹی وی کیمرے نہیں تھے، نجی کیمروں کی فوٹیجز کی تلاش جاری ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے راشد منہاس روڈ پر نامعلوم افراد کی گاڑی پر فائرنگ سے ڈی ایس پی ٹریفک فیض علی جاں بحق جبکہ ان کے ڈرائیور شدید زخمی ہوگئے تھے۔

کراچی: مخدوش عمارت سے لوگوں کو نکالنے کا عمل جاری

0

کراچی: پاکستان چوک پر مخدوش عمارت سے لوگوں کو نکالنے کے لیے کارروائی دوبارہ شروع کردی گئی ہے۔ تاحال اسنارکل کے ذریعے 4 افراد کو نکال لیا گیا۔ رہائشیوں کی بڑی تعداد نے عمارت چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق رات گئے پاکستان چوک میں واقع مخدوش عمارت کا زینہ اچانگ گر پڑا۔ واقعہ کے بعد عمارت سے لوگوں کو نکالنے کے لیے اسنارکل طلب کرلی گئی لیکن رہائشیوں نے عمارت سے باہر آنے سے انکار کردیا۔

رہائشیوں کا کہنا تھا کہ پائی پائی جوڑ کر گھر خریدا تھا، اب کہاں جائیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت متبادل جگہ فراہم کرے یا بلڈرز سے پیسے واپس دلوائے۔

مکینوں کے انکار پر ریسکیو آپریشن روک دیا گیا اور اسنارکل بھی واپس بھیج دی گئی تھی تاہم دوپہر میں ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع کردیا گیا۔ تاحال 4 افراد کو عمارت سے باہر نکال لیا گیا ہے لیکن مکینوں کی بڑی تعداد اب بھی عمارت کے اندر موجود ہے جو باہر آنے سے انکاری ہے۔

دوسری جانب وزیر بلدیات جام خان شورو کا کہنا ہے کہ مخدوش عمارتوں کے مکین نوٹس جاری ہونے کے باجود گھر چھوڑنے کو تیار نہیں ہوتے۔

ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ کا کہنا ہے کہ اولڈ سٹی ایریا کی مخدوش عمارت میں 20 سے 22 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ مکین باہر آجائیں، انہیں متبادل رہائش یا نئی رہائش کے لیے امداد فراہم کی جائے گی۔

واضح رہے کہ سندھ بلڈنگ اتھارٹی نے 2 ماہ پہلے اس عمارت کو مخدوش قرار دیتے ہوئے مکینوں کو بلڈنگ خالی کرنے کی ہدایت کر دی تھی۔ مکینوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ انہیں رہائش کے لیے متبادل جگہ فراہم کی جائے۔

دفاعی برآمدات میں 300 فیصد اضافہ ہوا‘ چیئرمین پاکستان آرڈیننس فیکٹری

0

پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عمر محمود حیات کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تیار کردہ دفاعی مصنوعات کو خطے کے دوسرے ممالک میں نمایاں مقام حاصل ہے‘ پی او ایف جدید ہتھیار تیار کررہا ہے۔

اے آروائی نیوز کے نمائندے محمد صلاح الدین کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے جنرل عمر محمود حیات کا کہنا تھا کہ پاکستان آرڈیننس فیکٹری نے نئی ٹیکنالوجی اور جدید ہتھیار متعارف کروائے ہیں، 20 سے زائد ممالک نے دفاعی نمائش میں اپنی دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے ایم او یوز پر دستخط کیے ۔

آئیڈیاز:خیال سے تکمیل تک

 ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے گذشتہ دو سالوں میں برآمدات میں 300 فیصد اضافہ ہوا ہے اور گذشتہ سال 95 ملین ڈالر کاآمدنی میں اضافہ ہوا ۔

sala

چیئرمین پی او ایف کاکہنا تھا کہ پاکستان نے اپنی دفاعی ضروریات پوری کرنے کیلئے خود کفالت کا راستہ اپناتے ہوئے اسلحہ سازی میں نمایاں مقام حاصل کرلیا ہے ، پاکستان کے اسلحہ ساز ادارے اپنی مسلح افواج کے علاوہ دیگر ممالک کی دفاعی ضروریات پوری کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

آئیڈیاز 2016 تصویری جھلکیاں

 عمر محمود حیات نے یہ بھی کہا کہ پاکستان آرڈیننس فیکٹری نے جدید ہتھیار پوف آئی کی مقبولیت کے بعد دو نئے جدید ہتھیار متعارف کرائے جن میں ہیوی مشین گن پاک16، اور ایل ایس آر ، لائٹ اسنیپررائفل متعارف کرائی ہے جو آئیڈیاز 2016 میں غیر ملکی مندوبین کی توجہ کا مرکز بنی رہی۔

پاکستان آرڈیننس فیکٹری نے آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کو جدید ہتھیار فراہم کیے جس کی وجہ سے دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں پاک فوج کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی۔

کشمیریوں کو مولانا فضل الرحمن سے نجات دلائی جائے، لارڈ نذیر احمد

0

لاہور : لارڈ نذیر احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کو خالصتان تحریک کی حمایت کرنی چاہیئے، خالصتان بن گیا تو کشمیر بھی آزاد ہو جائے گا، کشمیریوں کو مولانا فضل الرحمن سے نجات دلائی جائے۔

پنجاب یونیورسٹی لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے لارڈ نذیر احمد کا کہنا تھا کہ بھارت صرف خواب میں ہی سرجیکل اسٹرائیک کرسکتا ہے، پاکستان کو ہر حال میں خالصتان تحریک کی سپورٹ کرنی چاہیئے، خالصتان بن گیا تو کشمیر بھی آزاد ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیاستدانوں کے بیانات سن کر مایوسی ہوتی ہے، مولانا فضل الرحمن کو کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنانا غلط فیصلہ ہے، کشمیریوں کو مولانا فضل الرحمن سے نجات دلائی جائے۔

لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ پاکستان کو بوڑھے خارجہ مشیروں کی نہیں، نوجوان مشیر خارجہ کی ضرورت ہے۔


مزید پڑھیں : کرپشن اوربدانتظامی کی انتہا ہوگئی ہے، لارڈ نذیر


انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ فیصلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، میاں نواز شریف جمعہ کی نماز اتوار کو پڑھتے ہیں۔

اس سے قبل لارڈ نذیر احمد نے جہانگیر بدر کے گھر جاکر مرحوم کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا، اس موقع پر لارڈ نذیر نے بھارت کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار بھی کیا ۔

لارڈ نذیر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے وزرا بھارت پر کم اور مخالف اپوزیشن جماعتوں پر زیادہ تنقید کرتے ہیں ۔ لارڈ نذیر نے یہ بھی کہا کہ جلا وطن ہو کر لندن سے پاکستان آنے والے نواز شریف اب وہ نہیں رہے۔

مزار قائد کی زمین سیم زدہ، ہریالی اجڑنے کا خطرہ

0

کراچی: بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا مزار ملک بھر سے آنے والے افراد کے لیے ایک مقام عقیدت ہے اور کراچی سمیت ملک بھر سے لوگ یہاں آتے اور قائد کی قبر پر فاتحہ خوانی کرتے ہیں۔ لیکن اس خوبصورت مزار کو ایک بڑے خطرے کا سامنا ہے جس سے ارباب اقتدار سمیت عام لوگ بھی ناواقف ہیں۔

مزار قائد کے آس پاس کی زمین تیزی سے سیم زدہ ہو رہی ہے جس سے یہاں کی ہریالی اجڑنے کا خطرہ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اگر ہنگامی بنیادوں پر اس کے حل کے لیے کام نہ کیا گیا تو خدشہ ہے کہ یہاں کی زمین بنجر ہوجائے گی۔

واضح رہے کہ مزار قائد کے آس پاس وسیع و عریض رقبے کو ہریالی سے آباد کیا گیا ہے اور یہاں مختلف اقسام کے درخت اور پھول لگائے گئے ہیں۔

tomb-3

اس بارے میں ایک شہری عبد الحمید بتاتے ہیں کہ دو سال قبل ان کے مشاہدے میں آیا کہ اس سیم کے باعث مزار قائد پر منفی اثر پڑ رہا ہے جس کے بعد انہوں نے سنہ 2015 میں سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے نام مفاد عامہ کے تحت ایک شکایتی خط تحریر کیا۔

ان کے مطابق انہوں نے خط میں لکھا کہ سیم کی وجہ سے مزار کے باغ میں موجود متعدد درخت سوکھ گئے ہیں اور صرف ان کا تنا باقی رہ گیا ہے۔

عبدالحمید کو ہائیکورٹ سے جواب موصول ہوا کہ وہ اس سلسلے میں ایک درخواست دائر کریں۔ عبد الحمید نے مزار کے انتظامی بورڈ سے رابطہ کیا اور ان سے کہا کہ وہ 30 دن کے اندر مزار کی حالت بہتر کرنے کے اقدامات کریں بصورت دیگر وہ عدالت میں درخواست دائر کردیں گے۔

عبد الحمید کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر آپ غور سے جائزہ لیں تو آپ کو علم ہوگا کہ مزار کے صرف وہی حصے خستہ حالی کا شکار ہیں جو عام افراد کے لیے کھلے ہیں۔ وی آئی پی شخصیات کے لیے مختص حصہ نہایت صاف ستھرا اور منظم حالت میں رکھا گیا ہے۔

تاہم قریب ہی رہائش پذیر ایک انجینئر کا کہنا ہے کہ یہ انتظامیہ کی غفلت نہیں بلکہ ایک قدرتی عمل ہے جس کی وجہ سے مزار کے درخت سوکھ رہے ہیں۔

tomb-2

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ مزار قائد شہر کے ایسے حصہ میں واقع ہے جو شہر کے بقیہ حصوں سے نیچا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پورے شہر کا زیر زمین پانی یہاں جمع ہوجاتا ہے۔

اس بارے میں ہارٹی کلچر سوسائٹی کے رکن رفیع الحق نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ سیم و تھور کا عمل مزار کے صرف ایک چھوٹے سے حصے میں جاری ہے۔

ان کے مطابق مزار کی دیواریں مضبوطی سے اپنی جگہ کھڑی ہیں اور ان کو کوئی نقصان نہیں پہنچ رہا لہٰذا یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ سیم پورے مزار کو متاثر کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیم سے متاثرہ حصے میں بھی بڑے درخت تو اس کو سہہ جائیں گے اور واپس اپنی اصل حالت میں آجائیں گے، البتہ چھوٹے پودوں اور درختوں کے لیے یہ نقصان دہ ثابت ہوگی۔

رفیع الحق کا کہنا تھا کہ مزار کی انتظامیہ کو اس مسئلے کو سیاسی مسئلہ بنانے کے بجائے ماہرین ماحولیات سے رجوع کرنا چاہیئے تاکہ ماہرین کی زیر نگرانی اس مسئلے کے حل کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔

اس سے قبل بھی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات اور قومی ورثے نے بانی پاکستان کے مزار پر شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کا سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔