لندن: انٹرنیٹ کی دنیا میں اب وہ سب کام ممکن ہیں جو کبھی صرف حقیقی دنیا کا حصہ تھے، تفریح اور معلومات سے لے کر کاروبار تک آن لائن ہورہا ہے اور بالکل حقیقی دنیا کی طرح آن لائن دنیا میں فراڈ اور دھوکہ بازی بھی ایک حقیقت ہے، جیسے اکثر انٹرنیٹ صارفین ابھی اسے زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیتے لیکن جب بھی انٹرنیٹ استعمال کریں تو یہ باتیں ذہن میں رکھیں کیونکہ انٹرنیٹ پر آن لائن دھوکہ بازیوں اور فراڈ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
انٹرنیٹ پر آن لائن شاپنگ کیلئے استعمال ہونے والے کریڈٹ کارڈ یا بینک اکاﺅنٹ کی معلومات چوری کرکے فراڈ کیا جاتا ہے
اکثر ایسا ہوتا ہے کہ انٹرنیٹ پر ادائیگی کے باوجود اشیاء پہنچائی نہیں جاتی ہیں یا گھٹیا کوالٹی کی اشیاء دے دی جاتی ہیں۔
بعض ویب سائٹوں پر خریداری سے قبل ایڈوانس رقم کا تقاضہ کیا جاتا ہے جو دھوکے سے ہتھیالی جاتی ہے۔
بعض اوقات فراڈ کرنے والے اصل ویب سائٹوں سے ملتی جلتی جعلی ویب سائٹس بنا کر عوام کو لوٹتے ہیں۔
وائرس اور سپائی ویئر پروگراموں کے ذریعے قیمتی معلومات چوری کرلی جاتی ہیں۔
بعض ویب سائٹوں پر خریداری سے قبل ایڈوانس رقم کا تقاضہ کیا جاتا ہے جو دھوکے سے ہتھیالی جاتی ہے۔
بعض اوقات فراڈ کرنے والے اصل ویب سائٹوں سے ملتی جلتی جعلی ویب سائٹس بنا کر عوام کو لوٹتے ہیں۔
آج کل سوشل میڈیا کا استعمال عام پے ، سوشل میڈیا ویب سائٹوں پر دوستی قائم کرکے رقم لوٹی جاتی ہے۔ سوشل میڈیا اور ای میل پاس ورڈ کی چوری کا فراڈ بھی عام پایا جاتا ہے۔
انٹرنیٹ پر جعلی ٹکٹوں کی فروخت بھی فراڈ کا ایک عام طریقہ ہے۔
بعض اوقات فراڈ کرنے والے کسٹمر کا روپ دھار کر کمپنیوں سے اشیاء منگواکر ادائیگی کئے بغیر غائب ہوجاتے ہیں۔
ایسی اشیاء یا عمارتیں کرائے کیلئے پیش کردی جاتی ہیں جن کا کوئی وجود ہی نہیں ہوتا۔